حکومت سیلاب سے متاثرہ کسانوں کو مراعاتی پیکج دے
لاہور(کامرس رپورٹر )فیڈریشن آف پاکستان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں یونائیٹڈ بزنس گروپ نے حکومت پر زور دیا ہے کہ غذائی عدم تحفظ کے خطرے سے بچاﺅ کیلئے سیلاب سے متاثرہ کسانوں کو مراعاتی پیکیج فراہم کیا جائے۔ گزشتہ روز حارث احمد کی قیادت میں ملک بھر کے سیلاب سے متاثرہ کسانوں کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے یو بی جی کے چیئرمین شہزاد علی ملک،ستارہ امتیاز نے کہا کہ شدید سیلاب نے ہمارے زرعی شعبے کو بری طرح متاثر کیا ہے، فصلوں کے ساتھ ساتھ ہزاروں مویشی ہلاک ہو گئے ہیں جبکہ گندم اور کھادوں کے ذخیرے کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے جس سے خوراک کے بحران کا خطرہ پیدا ہو گیا ہے۔ زرعی شعبے کو ہونے والا نقصان عالمی سطح پر بھی محسوس کیا جا سکتا ہے۔ پاکستان کپاس اور چاول پیدا اور برآمد کرنے والے بڑے ممالک میں سے ایک ہے اور یہ فصلیں سیلاب کی وجہ سے تباہ ہو چکی ہیں۔ ہماری کپاس کی آدھی فصل تباہ ہو گئی ہے۔ یہ کپاس کی عالمی پیداوار کیلئے خطرے کی گھنٹی ہے کیونکہ دیگر ممالک میں کپاس کی قیمتیں بڑھ چکی ہیں اور امریکہ سے لے کر چین تک کپاس پیدا کرنے والے بڑے ممالک بھی شدید موسم کی زد میں ہیں۔ شدید مہنگائی کی وجہ سے پاکستان میں بنیادی اشیا کی قیمتوں میں اضافہ ہو گیا ہے جس سے کسانوں کیلئے زرعی مداخل خریدنا مشکل ہو گیا ہے۔ شہزاد علی ملک نے کہا کہ سیلابی پانی کی وجہ سے اس موسم خزاں میں گندم کی بوائی بھی متاثر ہونے کا خطرہ ہے جس سے اگلے سال تک خوراک کی کمی اور قیمتوں میں اضافہ جاری رہنے کا امکان بڑھ گیا ہے۔ سندھ جو کہ تقریباً ایک تہائی خوراک پیدا کرتا ہے وہاں اس مون سون میں 30 سال کی اوسط سے چھ گنا زیادہ بارش ہوئی ہے جس سے 50 فیصد فصلوں کو نقصان پہنچا ہے جس کا تخمینہ بیش بہا ہ اربوں ڈالر ہے۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل پہلے ہی اعلان کر چکے ہیں کہ دنیا کو خوراک کے شدید عالمی بحران کا سامنا ہے اس لئے پاکستان کو مستقبل کی منصوبہ بندی کرتے ہوئے اس بیان کو ذہن میں رکھنا چاہیے۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ سیلاب سے متاثرہ کسانوں کیلئے مراعاتی پیکیج کا اعلان کرے اور سیلاب متاثرین کی بحالی کو اولین ترجیح دے۔ زراعت پاکستان کی معیشت کی بنیاد ہے جس میں کپاس، چاول، گندم اور گنے کی نقد آور فصلیں بھی شامل ہیں۔