بہائو الدین زکریا یونیورسٹی کے وی سی کو عدالتی حکم پر عملدرآمد نہ کرنے پر شوکاز جاری
اسلام آباد (خصوصی رپورٹر) سپریم کورٹ نے بہائو الدین زکریا یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکڑ منصور اکبر کنڈی کو عدالتی حکم پر عملدرآمد نہ کرنے پر شوکاز نوٹس جاری کردیا۔ عدالتی حکم میں کہا گیا ہے کہ وائس چانسلر بتائیں کہ عدالتی حکم پر تین سال میں عملدرآمد کیوں نہیں کیا گیا؟۔ سپریم کورٹ نے بہائو الدین زکریا یونیورسٹی سے منسلک جعلی لا کالجز اور داخلوں کے معاملے پر ایف ائی اے سے چار ہفتوں میں رپورٹ طلب کرلی۔ پاکستان بار کونسل کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ سپریم کورٹ کے حکم پر بہائوالدین زکریا یونیورسٹی نے 32 لا کالجز کا الحاق ختم کرنا تھا۔ 2018 سے آج تک یونیورسٹی نے ایک بھی لا کالج کی منظوری ختم نہیں کی جس پر جسٹس مظہر علی اکبر نے وائس چانسلر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا وائس چانسلر صاحب آپ کو کون سی غلط فہمی ہے، تین سال میں آپ نے سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل نہیں کیا۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے استفسار کیا لیگل ڈائریکٹوریٹ کو ابھی تک طلبہ کا ریکارڈ کیوں فراہم نہیں کیا گیا۔ اگر ریکارڈ میں ٹمپرنگ ہوئی تو سارے اندر جائیں گے۔ ریکارڈ کی فراہمی میں جان بوجھ کر تاخیر کی جا رہی ہے۔ یونیورسٹی کے وکیل نے کہا یونیورسٹی کی جانب سے تمام ریکارڈ لے کر آئے ہیں، سارا ریکارڈ آج ہی فراہم کردیں گے۔ جسٹس مظاہر علی اکبر نے کہا یونیورسٹی کے دائرہ اختیار تو صرف ملتان اور بہاولپور میں ہے۔