• news

پنجاب یوتھ فیسٹیول سکینڈل لوک ورثہ خوردبردریفرنسز بھی نیب کو واپس


لاہور؍ اسلام آباد (خبرنگار+ وقائع نگار) لاہور احتساب عدالت کا نیب کے نئے ترمیمی آرڈیننس 2022 کے بعد پچاس کروڑ سے کم مالیت والے ریفرنس واپس بھیجنے کا سلسلہ جاری۔ پنجاب یوتھ فیسٹیول سکینڈل ریفرنس واپس نیب کو بھجوا دیا اور قرار دیا کہ یہ ریفرنس احتساب عدالت کے دائرہ اختیار سے باہر ہے۔ عدالت نے نیب آرڈیننس 2022 کے تحت فیصلہ سنایا۔ پانچ سو ملین سے کم رقم کے کیسز احتساب عدالت کے دائرہ اختیار سے باہر ہیں۔ عدالت نے نیب کو ریفرنس متعلقہ فورم کو بھجوانے کا حکم دیا۔ احتساب عدالت نمبر 9 کے جج قمر الزمان نے فیصلہ سنایا۔ سابق ڈی جی سپورٹس عثمان انور سمیت دیگر ملزمان عدالت میں پیش ہوئے۔ عدالت نے ملزمان کی حفاظتی ضمانت منظور کرلی۔ عدالت نے ملزمان کو دو دو لاکھ کے حفاظتی مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا۔ ملزمان کی جانب سے سید خورشید عالم ایڈووکیٹ پیش ہوئے۔ ملزمان میں عثمان انور، ولایت علی شاہ ، ظہور احمد، عبد الحفیظ بھٹی اور طارق وٹو شامل ہیں۔احتساب عدالت کے جج محمد بشیر کی عدالت نے نیب ترمیمی ایکٹ 2022ء کے تحت دائر درخواستوں پر سینیٹر روبینہ خالد وغیرہ کے خلاف لوک ورثہ فنڈز میں 3 کروڑ روپے سے زائد کی مبینہ خورد برد کا ریفرنس بھی نیب کو واپس بھجوا دیا۔ گذشتہ روز سماعت کے دوران عدالت نے ملزمان کی درخواستوں پر فیصلہ سناتے ہوئے کہاکہ نیب ترمیمی ایکٹ2022ء  کے بعد اب ریفرنس عدالتی دائر اختیار میں نہیں آتا، عدالت نے ریفرنس واپس نیب کو بھجواتے ہوئے متعلقہ فورم سے رجوع کرنے کی ہدایت کردی۔

ای پیپر-دی نیشن