• news

حکومتی کوششیں ناکام،بجلی کے لائن لاسز 20فیصد سے بڑھ گئے


اسلام آباد(آئی این پی )ملک بھر میں بجلی کے لائن لاسز 20فیصد سے بڑھ گئے،توانائی بچت کے کلچر کو فروغ دینے کے طویل مدتی ہدف کو حاصل کرنیکی حکومتی کوششیں ناکام،چین کی معاونت سے گرین سٹار مشینری کی تنصیب سے توانائی بحران پر قابو پایا جا سکتا ہے۔ نیشنل انرجی ایفیشنسی اینڈ کنزرویشن پالیسی پر عملدرآمدجاری،توانائی کی بچت درآمدی بل میں کمی کیلئے ناگزیر،صارفین میں توانائی کے وسائل کے موثر استعمال کے بارے میں آگاہی ضروری ۔رپورٹ کے مطابق2030تک توانائی کی کارکردگی کو دوگنا کرنے اور توانائی کی بچت کے کلچر کو فروغ دینے کے طویل مدتی ہدف کو حاصل کرنے کیلئے حکومت کی کوششیںاب تک ناکام رہی ہیں تاہم نیشنل انرجی ایفیشنسی اینڈ کنزرویشن پالیسی 2022ء ان مقاصد کو حاصل کرنے کیلئے ایک ذریعہ کے طور پر کام کر سکتی ہے۔

سمال اینڈ میڈیم انٹرپرائزز ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے توانائی کے ماہر ملک عثمان احمد نے کہاکہ پاکستان کے پاس توانائی کی کارکردگی اور تحفظ کیلئے ایک اہم موقع ہے جس سے اگر فائدہ اٹھایا جائے تو بجلی کی فراہمی پر بوجھ کو کم کرنے میں مدد مل سکتی ہے اور درآمدی بل کم ہو سکتا ہے۔ توانائی کا تحفظ پیداوار کے مقابلے میں کم مہنگا ہے۔ توانائی کے وسائل کی پیداوار، تقسیم اور استعمال کے دوران تحفظ اور کارکردگی کے معیارات کو برقرار رکھا جانا چاہیے۔این ای ای سی کی پالیسی کی کامیابی کیلئے صارفین میں توانائی کے وسائل کے موثر استعمال کے بارے میں آگاہی ضروری ہے۔ پاکستان میں توانائی کے موثر آلات اور طریقوں کو اپنانے کا زیادہ امکان ہے۔توانائی کے تحفظ کی پالیسیاں جامع، مخصوص اور غیر مبہم ہونی چاہئیں تاکہ کوئی بھی ان کو سمجھ سکے اور ان پر عمل کر سکے۔ گھرانوں کے علاوہ، سرکاری فرموں اور کارپوریٹ سیکٹر کا بھی پالیسی مقاصد پر نمایاں اثر پڑتا ہے۔کارپوریٹ سیکٹر غیر خودکار آلات کی جگہ گرین سٹار مشینری لگا سکتا ہے۔ چین جیسے دوست ممالک کاروباری شعبے میں گرین سٹار مشینری کی تنصیب میں پاکستان کی مدد کر سکتے ہیں۔ ریاستی ملکیتی اداروں کو پالیسیوں کو نافذ کرنے کیلئے ریگولیٹ کیا جانا چاہیے۔

ای پیپر-دی نیشن