سیلاب متاثرین نے خورشید شاہ کو گھیر لیا ، دادو میں مزید 400 مکان گر گئے
دادو، پنو عاقل (نوائے وقت رپورٹ+ این این آئی) دادو میں جیسڑ اور پریوبند کے درمیان سیلابی پانی میں ڈوبے دہیات کے مزید 400 مکانات گر گئے۔ قمبر شہداد کوٹ کی تحصیل وارہ سے بیسوں تک کئی کئی فٹ پانی کھڑا ہے، ہرطرف کھڑے پانی سے گرمی اور جس میں اضافہ ہو گیا۔ ہیضہ، ڈائریا، ملیریا اور وبائی امراض جنم لینے لگے، ٹھٹھہ میں بھی بچے، بڑے سب نڈھال ہیں۔ جوہی میں 6 روز سے بند بجلی کی وجہ سے سیلاب متاثرین دہری اذیت میں ہیں، پڈعیدن میں سینکڑوں دیہات کا زمینی رابطہ منقطع ہے۔ متاثرین بڑی کڑاہیوں میں سفر کرنے پر مجبور ہیں۔ این این آئی کے مطابق پنو عاقل میں سیلاب متاثرین نے وفاقی وزیر خورشید شاہ کا راستہ روک لیا۔ علاقہ مکینوں نے احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ مچھر دانیاں نہیں، مویشی مر رہے ہیں، آپ کے پیچھے بیٹھے لوگ سارا مال کھا گئے۔ علاقہ مکینوں نے کہا کہ آپ ہم سے صرف ووٹ لینے آتے ہیں، ہمیں ملا تو کچھ بھی نہیں، ہمارے گھر ڈوب گئے۔ سب سامان تباہ ہوگیا لیکن امداد نہیں ملی۔ وفاقی وزیر برائے آبی وسائل خورشید شاہ گاؤں کے باسیوں کو نظر انداز کر کے چلے گئے۔اسلام آباد سے خبر نگار کے مطابق فیڈرل فلڈ کمیشن (ایف ایف سی) نے کہا ہے کہ دریائے سندھ میں درمیانے درجے کا سیلاب ہے جبکہ جہلم، چناب، راوی اور ستلج سمیت دیگر تمام اہم دریا معمول کے مطابق چل رہے ہیں۔ ہفتہ کو ایف ایف سی کی رپورٹ کے مطابق تربیلا آبی ذخائر کو زیادہ سے زیادہ سطح 1550 فٹ پر برقرار رکھا جا رہا ہے۔ منگلا ڈیم اس وقت1193.05 فٹ ہے۔ فلڈ فورکاسٹنگ ڈویژن لاہور نے آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران دریائے سندھ اور جہلم کے بالائی علاقوں سمیت اسلام آباد‘ راولپنڈی‘ پشاور ڈویژن میں چند مقامات پر گرج چمک کے ساتھ ہلکی بارش کی پیشنگوئی کی ہے۔ گوجرانوالہ، سرگودھا اور لاہور ڈویژن اور ستلج کے بالائی علاقوں میں گرج چمک کے ساتھ بارش ہو سکتی ہے۔