مودی سرکار ہندوتوا ایجنڈے پر گامزن‘ کشمیری مذہبی سکالرز کی گرفتاریاں شروع
اسلام آباد (خصوصی نامہ نگار) بھارت نے انتہا پسند ہندو توا کے ایجنڈے اور مذہبی عدم برداشت کی پالیسی پر عمل پیرا ہو کر زیرتسلط کشمیر میں اسلامی سکالرز کی گرفتاریاں شروع کر دی ہیں۔اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے ہو نیوالے اجلاس سے محض چند روز قبل اور جنیوا میں انسانی حقوق کو نسل جاری اجلاس کے موقع پر مقامات پر قبضے کی بھارتی مہم کا آغاز ہے،میڈیا رپورٹس کے مطابق آزادی پسند قائدین کے بعد اب کشمیریوں کی مضبوط آواز کو دبانے کیلئے ممتاز کشمیری مذہبی رہنمائوں کو گرفتار کرنا شروع کر دیا ہے جو انتہا پسند ہندو توا کے ایجنڈے کو زبردستی نافذ کرنے کے منظم بھارتی منصوبہ کا حصہ ہے، مولانا عبد الرشید دادی، مولانا مشتاق احمد ویری، فہیم محمد رمضان اور عبدالمجید ڈار المدنی سمیت کئی ممتاز اسلامی سکالروں کو کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کر کے گرفتار کیا اور انہیں بد نام زمانہ کوٹ بلوال جیل جموں منتقل کر دیاہے۔ان گرفتاریوں پر کل جماعتی حریت کانفرنس کی آزاد کشمیر شاخ کے کنوینر محمود احمد ساگر نے سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ وادی میں آزادی اظہار رائے پر پہلے ہی پابندی عائد ہے‘ ان اقدامات کا سب سے بڑا مقصد کشمیریوں کو اپنی آزادی کے مطالبے کو ترک کر نے پر مجبور کرنا ہے۔
بھارت انتہا پسند