• news

دورہ پاکستان یادگار بنانے کیلئے پر عزم ، انگلش ٹیم چیلنج کر یگی

لاہور(سپورٹس رپورٹر)انگلینڈ کیخلاف ہوم ٹی ٹونٹی انٹرنیشنل سیریز کیلئے پاکستان ٹیم کراچی پہنچ گئی۔ دونوں ٹیمیں جب سٹیڈیم پہنچیں تو  ہیڈ کوچ ثقلین مشتاق اور انگلش کپتان جو ز بٹلر گپ شپ کرتے رہے ۔ پاکستان اور انگلینڈ کے کھلاڑیوں نے ایک ساتھ نیشنل سٹیڈیم میں پریکٹس سیشن کیا۔ وکٹ کیپر بیٹر محمد رضوان نے پریکٹس سیشن میں حصہ نہیں لیا۔ بائولنگ کوچ شان ٹیٹ طبیعت کی خرابی کی وجہ سے ٹریننگ سے غیر حاضر رہے۔ انگلش کرکٹر فل سالٹ نے کہا کہ پاکستان سپر لیگ کھیلنے کا تجربہ ہمارے لئے کافی فائدہ مند ثابت ہوگا۔ یہاں کے کرائوڈ کا بھی کافی اندازہ ہوگیا تھا،ہم فل ہاوس کراوڈ کے سامنے کھیلنے کیلئے پرامید اور پرجوش ہیں۔ سترہ سال بعد انگلینڈ ٹیم کا دورہ پاکستان کافی سپیشل موقع ہے، ہر کھلاڑی کو اس دورے کی اہمیت اور اس کی کشش کا اندازہ ہے۔دورے کیلئے ٹیم کا حصہ بننے پر فخر ہے، پاکستان اچھی ٹیم ، ورلڈ کپ سے قبل ہر کوئی اپنا بہترین کھیل پیش کریگا۔یہ پاکستان کی ہوم کنڈیشنز بھی ہیں، یہاں جیت کیلئے بہت اچھا کھیلنا ہوگا۔ الیکس ہیلز نے کہا کہ کھبی سوچا نہ تھا کہ قومی ٹیم میں دوبار کھیلنے کا موقع ملے گا، کسی بھی کھلاڑی کیلئے تین سال ٹیم سے باہر رہنا بہت طویل وقت ہوتا ہے۔ ٹیم کو آگے لے جانے میں وہ اپنا کردار ادا کرسکتے ہیں۔ دورہ پاکستان کو یادگار بنانے کیلئے پرعزم ہیں۔ ڈیوڈمیلان نے کہا کہ جو پلیئرز پی ایس ایل کیلئے یہاں آچکے ہیں وہ دیگر کھلاڑیوں کو تجربات سے آگاہ کر رہے ہیں، پاکستان کیخلاف کھیلنا ہمیشہ چیلنج ہوتا ہے۔ دوبارہ آکر اچھا لگ رہا ہے۔  پاکستان  زبردست ٹیم جس کے پاس تمام آپشنز موجود ہیں۔  پی ایس ایل ٹو کیلئے لاہور آیا  تو اندازہ نہیں تھا کہ ہمارآنا کتنا اہم تھا۔پاکستانی بیٹر شان مسعودنے کہا کہ جس نمبر پر بھی موقع ملا پرفارم کرنے کی کوشش کرونگا۔ انگلینڈ وائٹ بال کی بہترین ٹیم، انگلینڈ میں کاؤنٹی کھیلی ہے جس سے ان کی صلاحیت کا اندازہ ہوا، انگلش ٹیم چیلنج کریگی، ورلڈکپ سے قبل انگلینڈ کیخلاف اچھی تیاری ہوگی۔ پی ایس ایل اور انگلش کاؤنٹی میں رنز کرنے سے اعتماد ملا، مکی آرتھر نے بہت مدد کی، 17 سال بعد انگلینڈ کی ٹیم کا آنا خوش آئند ہے ، پاکستانی کرکٹ سے محبت کرتے ہیں،چاہتے ہیں بہترین ٹیمیں پاکستان آئیں۔   اگلا ہدف ٹی 20 فارمیٹ کے سٹینڈرڈ کو میٹ کرنا ہے، ہر کرکٹر کی خواہش ہوتی ہے ملک کیلئے تینوں فارمیٹ کھیلے۔ کوشش ہوگی لیگ کرکٹ کے تجربے سے ٹیم کوفائدہ دلاؤں، جوٹیم کی ضرورت ہوگی اس نمبر پر جاکر بہتر کھیل پیش کرونگا، کبھی شکوہ نہیں کروں گا کہ پسند کے نمبر پر نہیں کھلایا گیا۔ جس نمبر پر  ناکام ہوا وہ میری غلطیاں تھیں،کپتانی کا کبھی نہیں سوچا، قومی ٹیم کی قیادت بہترین ہاتھ میں ہے، نظریں کھیل پر ہیں ۔ پی ایس ایل،کاؤنٹی اور نیشنل ٹی ٹونٹی کپ طرز کی کارکردگی انگلینڈ کیخلاف بھی دکھانیکی کوشش کروں گا۔ 

ای پیپر-دی نیشن