اقوام متحدہ بھارت کو علما کی گرفتاریوں سے روکے ، حریت کانفرنس : کشمیری سرکاری ملازمین کا احتجاج جاری
سرینگر (اے پی پی) کل جماعتی حریت کانفرنس کی آزاد جموں و کشمیر شاخ کے کنوینر محمود احمد ساغر نے بھارت کے غیرقانونی قبضے والے کشمیر میں بھارتی حکام کی طرف سے سیاسی کارکنوں اور علمائے دین کے خلاف تازہ ترین کریک ڈائون کی شدید مذمت کی ہے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق محمود احمد ساغر نے اسلام آباد میں جاری ایک بیان میں ممتاز حریت رہنما سرجان برکاتی، مولانا عبدالرشید دائودی، مولانا مشتاق احمد ویری اور عبدالمجید ڈار المدنی سمیت دیگر علمائے دین کی کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت گرفتاری کی شدید مذمت کی ہے۔ انہوں نے کہاکہ وادی میں سیاسی آوازوں کو دبانے کے لیے کالے قوانین کا استعمال بھارت کا پرانا ہتھکنڈا ہے۔ انہوں نے انسانی حقوق کے عالمی اداروں سے مطالبہ کیا کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں تیزی سے بگڑتی ہوئی سیاسی اور انسانی حقوق کی صورتحال پر فوری توجہ دیں۔ انہوں نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ مہذب دنیا اپنی خاموشی توڑ کر کشمیریوں کی مشکلات کو کم کرانے میں اپنا انتہائی ضروری کردار ادا کرے۔ محمود احمد ساغر نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل پر بھی زور دیا کہ وہ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا موثر نوٹس لے اور بھارت کو علاقے میں اختلاف رائے کے جمہوری حق کو دبانے کے لیے انسداد دہشت گردی قوانین کے استعمال سے روکے۔ بھاتی پیراملٹری بارڈر سکیورٹی فورس (بی ایس ایف) کے سابق ڈپٹی کمانڈنٹ نے جس پر تقریباً 100 کروڑ روپے کی دھوکہ دہی کا مقدمہ درج ہے، گروگرام میں عدالت سے واپسی کے دوران پولیس کی حراست سے بھاگنے کی کوشش کی۔بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر کے جموں خطے میںپبلک ہیلتھ انجینئرنگ (پی ایچ ای)کے ملازمین/ ڈیلی ویجرزکا محکمے کے چیف انجینئر کے دفتر اور دیگر ڈویژنل اور سب ڈویژنل ہیڈکوارٹرز پر احتجاجی دھرنا اور ہڑتال مسلسل 88ویں روز بھی جاری ہے۔ اتوار کی صبح ضلع اسلام آباد میں ایک کچا مکان گرنے سے باپ بیٹے سمیت تین افراد جاں بحق اور ایک زخمی ہوگیا۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق یہ افسوسناک واقعہ ضلع میں کوکر ناگ کے علاقے ڈکسم میں پیش آیا۔ جاں بحق ہونے والے افراد کی شناخت منظور احمد گورسی، ان کی بیوی ہاجرہ بیگم اور ان کے بیٹے کے طورپر ہوئی ہے اوریہ تمام افراد بدہاڑ کوکر ناگ کے رہائشی تھے۔