• news

الیکشن اگست 2023 میں ، پنجاب حکومت کا دھاگہ کسی وقت بھی ٹوٹ سکتا ہے : خواجہ آصف 

لندن (نوائے وقت رپورٹ‘ این این آئی) وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ اہم تقرری کی تاریخ ابھی دور ہے، تاہم اس سلسلے میں وزیراعظم میاں محمد شہباز شریف کی وزارت دفاع اور جنرل ہیڈ کوارٹرز (جی ایچ کیو) سے مشاورت ہوگی۔ ایک انٹرویو میں  وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ آرمی چیف کی تعیناتی پر حکومت کو کوئی پریشانی نہیں ہے، یہ صرف عمران خان نے رونا پیٹنا مچا رکھا ہے۔ وزیر دفاع نے کہا کہ اکتوبر کے آخر میں اس معاملے پر وزرات دفاع اور جی ایچ کیو کی وزیراعظم سے مشاورت ہوگی اور فیصلہ جلد ہوجائے گا، اس فیصلے میں دو سے تین ہفتوں سے زیادہ وقت نہیں لگے گا۔ وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ لندن میں نواز شریف سے ملاقات میں نئے آرمی چیف کی تعیناتی سے متعلق گفتگو نہیں ہوگی اور نہ ہی کوئی ایسا ایجنڈا ہے۔ اپنے ایک بیان میں وزیر دفاع نے کہا کہ آرمی چیف کی تعیناتی آئین اور قانون کے مطابق ہوگی۔ لہٰذا اہم تعیناتی کو سیاسی ایشو نہیں بنانا چاہیے، عمران خان پہلا سیاسی لیڈر اور پی ٹی آئی پہلی سیاسی جماعت ہے جو ادارے سے مداخلت چاہتے ہیں۔ خواجہ آصف نے کہا کہ آرمی چیف کی تعیناتی پر نومبر میں مشاورت کا آغاز ہوگا جبکہ آرمی چیف کی تعیناتی پر وزارت دفاع، جی ایچ کیو اور وزیراعظم مشاورت کرتے ہیں۔ ایک بیان میں خواجہ آصف نے کہا کہ نواز شریف جلد پاکستان آئیں گے، اگر نواز شریف کو کل پاکستان آنا ہے تو میں چاہتا ہوں کہ وہ آج آجائیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ نواز شریف کے ساتھ انصاف ہونا چاہیے، چاہتے ہیں نواز شریف کے ساتھ جو زیادتی ہوئی ہے اس کا ازالہ ہو۔ رہنما مسلم لیگ ن نے کہا کہ نواز شریف میرے قائد اور پاکستان کا اثاثہ ہیں، سیاست میں اتنا بڑا اثاثہ مشکل سے ملتا ہے۔ خواجہ آصف کا کہنا ہے نہیں چاہتے کہ ایسا کوئی فیصلہ کریں جس سے ہماری مشکلات میں اضافہ ہو، ہم انتخابات سے نہیں بھاگ رہے، آئندہ عام انتخابات اگست 2023 میں ہوں گے، پنجاب میں تبدیلی اور پرویز الٰہی دھاگے سے لٹکے ہوئے ہیں، کسی وقت بھی دھاگا ٹوٹ سکتا ہے۔ وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کی جانب سے آرمی چیف کی تعیناتی پر سیاست کرنا بدقسمتی ہے، آرمی چیف کی تعیناتی کا موضوع زیربحث نہیں آنا چاہیے۔

ای پیپر-دی نیشن