پٹرول پر سبسڈی آئی ایم ایف نے ختم کرائی ، اس کے سامنے کھڑے نہیں ہوسکتے : رانا ثنا
فیصل آباد (نوائے وقت رپورٹ) وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا پاکستان میں اتنی ہمت نہیں کہ آئی ایم ایف کے سامنے کھڑا ہو سکے۔ پٹرول پر سبسڈی دی تو آئی ایم ایف کہتا ہے کہ کم کریں۔ آئی ایم ایف کہہ رہا ہے کہ پٹرول پر سبسڈی دی تو معاہدہ نہیں کریں گے۔ پاکستان نے بھارت کے 5 ایٹمی دھماکوں کے جواب میں 6 ایٹمی دھماکے کیے۔ آج پاکستان آئی ایم ایف کو انکار نہیں کر سکتا۔ پاکستان ایٹی دھماکے کر کے دنیا کے سامنے کھڑا ہو گیا تھا۔ نواز شریف کو نکالنے کے بعد کرپشن کا راگ الاپا گیا مگر نکلا کچھ نہیں۔ مسلم لیگ ن نے ملک میں لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کیا۔ مسلم لیگ کو حکومت ملی تو لاڈلے کو کنٹینر پر چڑھا دیا گیا۔ بجلی اگر مہنگی ہے تو تیل مہنگا ہونے کی وجہ سے ہے۔ سابق حکومت نے ضرورت کے مطابق سستی گیس نہیں خریدی۔ چار سال سے دہشتگردی ختم کرنے پر کوئی کام نہیں ہوا۔ سال 2013ء میں ہر روز کہیں نہ کہیں خودکش حملہ ہوتا تھا۔ ہم نے 2018ء تک دہشتگردی کا خاتمہ کر دیا تھا۔ ہمیں کام کرنے دیا جاتا تو بجلی کی آدھی قیمتیں ہوتیں۔ مسلم لیگ ن نے ملک بھر میں موٹر ویز بنائے۔ انہوں نے ہماری بنائی سڑکوں کی مرمت تک نہیں کرائی۔ وفاقی حکومت نے سیلاب زدگان کیلئے فنڈز مختص کئے ہیں۔ سیلاب کے باعث قومی اسمبلی کے ہر حلقے کو ایک ارب کی بجائے 50،50 کروڑ روپے مل سکیں گے۔ سیلاب سے ساڑھے 3 کروڑ افراد متاثر ہوئے۔ ہمارے کوشش ہے۔ ن لیگ کی پنجاب حکومت کے خاتمے کا فیصلہ ریونیو ہو، کہتے ہیں۔ امریکہ نے سازش کی بعد میں پتہ چلتا ہے۔ ان کے پاؤں پکڑ کر بیٹھے ہیں۔ عمران خان پونے چار سال میں ایک بار بھی اپوزیشن لیڈر سے ہاتھ نہیں ملایا۔ عمران خان اتحادیوں کو حقارت کی نظر سے دیکھتے تھے۔ ہم نے عمران خان کا ایک ووٹ نہیں توڑا بلکہ اتحادیوں نے خود انہیں چھوڑا۔ عمران خان لیڈر اور سیاستدان نہیں بلکہ فتنہ فسادہے۔ ہم نے ان پر ربڑ کی گولیوں، شیلنگ اور ڈنڈے کا استعمال کیا۔ عمران خان کال دیں میں بھی تیار ہوں۔ عمران خان جتنے چاہیں افراد لے آئیں میرا بھی پورا بندوبست ہے۔ عمران خان کو ذلیل کر کے بھیجوں گا۔ عمران خان نے کہا 6 دن بعد دوبارہ آؤں گا۔ لیکن آج تک نہیں آیا۔ آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ نہ کرتے تو ملک دیوالیہ ہو جاتا۔ آئی ایم ایف نے کہا گزشتہ حکومت نے جو معاہدے کئے ان پر عمل ہو گا۔ قوم کو اس فتنے کی شناخت کر کے قلع قمع کرنا چاہیے۔ نواز شریف دور میں سب کو گیس مل رہی تھی۔ عمران خان نے حکومت نے گیس کنکشنز پر پابندی لگا دی۔ پونے چار سال میں گیس پر کوئی کام نہیں ہوا۔ ہم نے اس پر کام شروع کر دیا ہے۔گیس کا بندوبست ہوتے ہی نئے کنکشنز پر پابندی ختم کر دی جائے گی۔