• news

وزیر داخلہ سے سعودی سفیر کی ملاقات‘ روڈ ٹو مکہ پراجیکٹ پر گفتگو


اسلام آباد (اپنے سٹاف رپورٹر سے) وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اﷲ نے کہا ہے اگر اس بار عمران خان نے جتھا لے کر اسلام آباد کا رخ کیا تو اس کے ساتھ پہلے سے موثر سلوک ہو گا۔ آرمی چیف کی تعیناتی نہ ایشو ہے نہ ایشو بنایا جانا چاہئے۔ عمران خان کہہ کر گئے تھے 6 دن میں واپس آؤں گا۔ 60 دن ہو گئے ہیں۔ اس دفعہ عمران خان کے پکڑے جانے کے امکانات بھی ہیں۔ عمران مسلح جتھا لے کر اسلام آباد کی طرف بڑھے تو یہ ایک جرم ہے۔ اس کی کوئی سیاست ہی نہیں، کبھی امریکہ کا خط تو کبھی کہتا ہے مجھے قتل کر دیا جائے گا۔ عمران کی اس قسم کی گفتگو نے انہیں الیکشن کی تاریخ نہیں ملنے دی۔ یہ سیاست کیلئے ایک ناسور اور فتنہ ہے۔ ورنہ یہ قوم کو کسی حادثے سے دوچار کرے گا۔ عمران خان کے اعتماد کے پیچھے اس کی حماقت ہے۔ عمران خان کی مہم جوئی سے آرمی چیف کی تعیناتی متاثر ہوئی  تو ادارے کی تباہی کا سامان ہو گا۔ آرمی چیف کی تعیناتی پر وزیراعظم اپنا حق استعمال کریں گے۔ نواز شریف کو سب سے بہتر معلوم ہے کہ کب واپس جانا ہے اور کیا بیانیہ بنانا ہے۔ عمران خان سے پرویز الٰہی بھی بہت تنگ ہے۔ ان کے ساتھ کوئی بندہ نہیں چل سکتا۔ پنجاب حکومت کے معاملے میں 63 اے کے فیصلے سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔  پاکستان میں تعینات سعودی عرب کے سفیر نواف بن سعید المالکی نے وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کی رہائشگاہ پر ملاقات کی۔ پاک، سعودی عرب دو طرفہ تعلقات سمیت، باہمی دلچسپی کے دیگر امور پربات چیت کی گئی۔ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان روڈ ٹو مکہ پروجیکٹ تعاون معاہدے کے مسودے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ سعودی عرب کے قومی دن کے حوالے سے تقریبات سے متعلق مختلف پروگرامز کے حوالے سے بھی بات چیت کی گئی۔ وزیر داخلہ نے حالیہ سیلاب میں متاثرین کیلئے ہنگامی انسانی امداد پر سعودی حکومت اور عوام کا شکریہ ادا کیا۔ وزیر داخلہ نے پاکستان سے عازمین حج کیلئے روڈ ٹو مکہ پروجیکٹ 2022ء  کے کامیاب انعقاد پر سعودی سفیر کو مبارکباد پیش کی۔ وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ روڈ ٹو مکہ پروجیکٹ پاکستانی عازمین حج و عمرہ کیلئے انتہائی سود مند ہے۔ روڈ ٹو مکہ پراجیکٹ معاہدے میں مزید وسعت اور بہتری لائیں گے۔ وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات تاریخی، دیرینہ اور برادرانہ ہیں۔ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان سکیورٹی تعاون مزید بڑھائیں گے۔ پاکستان اور سعودی عرب ملکر تمام داخلی اور علاقائی سکیورٹی چیلنجز کا مقابلہ کریں گے۔

ای پیپر-دی نیشن