ملکہ بر طانیہ کی آخری رسومات ، لاکھوں آنکھیں اشکبار، شہباز شریف سمیت سینکڑوں عالمی رہنما شریک
اسلام آباد+ لندن (خبر نگار خصوصی+عارف چودھری + شہنوا+ نوائے وقت رپورٹ) ملکہ برطانیہ الزبتھ دوم کی آخری رسومات ادا کر دی گئیں۔ وزیراعظم شہبازشریف نے پاکستان کی نمائندگی کی۔ تفصیلات کے مطابق پاکستانی وقت کے مطابق گزشتہ روز 2:30 پر ملکہ کے تابوت کو کوئن کمپنی کے جوانوں کا گروپ نیوی گن کیرج لے کر گیا۔ سہ پہر 2:52 پر ملکہ کے تابوت کو ویسٹ منسٹر ایبے ہال کے مغربی گیٹ پر لایا گیا۔ ملکہ الزبتھ دوم کی آخری رسومات کی سروس سہ پہر 3 بجے شروع ہوئی۔ شام 4 بجے برطانوی قومی ترانے کے ساتھ ملکہ الزبتھ دوم کی آخری رسومات کی سروس اختتام پذیر ہوئی۔ شام سوا 4 بجے ملکہ کی میت کا جلوس ویلنگٹن آرچ پہنچا۔ رات ساڑھے 11 بجے ملکہ الزبتھ دوم کی تدفین کی رسم ہوئی۔ ملکہ الزبتھ دوم کی تدفین ان کے شوہر شہزادہ فلپ کے پہلو میں ونڈسر قلعہ میں ہوئی۔ دعائیہ تقریب کے اختتام پر بگل بجایا گیا۔ رقت آمیز مناظر دیکھنے میں آئے۔ لاکھوں آنکھیں اشکبار ہو گئیں۔ ملک بھر میں 2 منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی۔ وزیراعظم شہبازشریف سمیت دنیا بھر سے سربراہان مملکت اور 500 سے زائد عالمی رہنمائوں نے شرکت کی۔ امریکی صدر جو بائیڈن بھی موجود تھے جبکہ شمالی کوریا‘ ایران اور روس کے سربراہان کو دعوت نہیں دی گئی۔ امریکی صدر جو بائیڈن‘ چین کے نائب صدر وانگ کشان‘ جاپان کے شہنشاہ ناروہیٹو‘ اردن کے شاہ عبداللہ‘ بیلجیئم کے کنگ فلپ اور کوئین میتھلڈے‘ کینیڈا‘ فرانس کے وزرائے اعظم‘ سابق وزیراعظم جان میجر‘ ٹونی بلیئر‘ گورڈن برائون‘ ڈیوڈ کیمرون‘ تھریسامے‘ بورس جانسن کے ساتھ ساتھ شاہی خاندانوں کے 2 ہزار سے زیادہ ارکان نے شرکت کی۔ رائل فیملی میں بادشاہ چارلس‘ کمیلا‘ پرنسز عینی‘ وائس ایڈمرل ٹموتھی لارنس‘ شہزادہ اینڈریو‘ پرنس ایڈورڈ‘ ولیم‘ ہیری تابوت کے جلوس میں شامل تھے۔ میئر لندن صادق خان‘ ان کی اہلیہ سعدیہ بھی موجود تھے۔ کوئین الزبتھ کو سرکاری اعزاز کے ساتھ ونڈسر کیسل میں کنگ جارج ششم میموریل چیپل میں اپنے آنجہانی شوہر کے ساتھ شاہی قبرستان میں دفن کر دیا گیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ آنجہانی ملکہ دولت مشترکہ کے رکن ممالک کے شہریوں کی نسلوں کیلئے طاقت کا ذریعہ تھیں۔ پاکستانی عوام ملکہ الزبتھ کے پاکستان کے 2 دوروں کو یاد رکھے گے۔ پاکستانی عوام اور برطانوی شاہی خاندان کے درمیان تعلقات وقت کے ساتھ مضبوط ہوئے ہیں۔ یہ پہلا موقع تھا جب برطانوی شاہی خاندان کے پوتے پوتیوں اور نواسے نواسیوں نے تقریب میں شرکت کی۔ شاہی خاندان کے اصولوں کے منافی شہزادہ ہیری فوجی یونیفارم میں آئے۔ قومی سوگ کے دوران لاکھوں افراد نے برطانیہ بھر کے شاہی محلات پر پھول چڑھائے اور ویسٹ منسٹر ہال میں آنجہانی ملکہ کا آخری دیدار کرنے کیلئے گھنٹوں قطار میں کھڑے انتظار کرتے رہے۔ آخری رسومات کی براہ راست نشریات کی قیادت کرنے والے ویسٹ منسٹر ایبے کے ڈی ڈیوڈ ہوئل نے بتایا کہ اسی جگہ جہاں ملکہ الزبتھ کی شادی اور تاج پوشی ہوئی تھی‘ ہم یہاں پوری قوم‘ دولت مشترکہ اور دنیا بھر کے ممالک سے اپنے نقصان کا سوگ منانے اور ان کی طویل بے لوث خدمات کو خراج تحسین پیش کرنے کیلئے جمع ہیں۔ وزیراعظم شہباز شریف نے کنگ چارلس سوم سے ملاقات کی اور ملکہ برطانیہ کے انتقال پر اظہار تعزیت کیا۔ شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان کے عوام کو آنجہانی ملکہ کے دو پاکستانی دورے اچھی طرح یاد ہیں، شاہی خاندان اور پاکستانی قوم کے درمیان پیار کا رشتہ وقت کے ساتھ ساتھ مزید مضبوط ہوا۔ پاکستان کے عوام اور حکومت کی جانب سے وزیراعظم نے عہدہ سنبھالنے پر کنگ چارلس سوئم کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا اور اس امید کا اظہار کیا کہ وہ دولت مشترکہ ممالک کے درمیان دوستی کو مزید مضبوط بنانے میں اپنی والدہ کی میراث کو آگے بڑھائیں گے۔ پاکستان کے عوام نے ملکہ برطانیہ کا بہت احترام کیا اور جلد از جلد پاکستان میں ان کے استقبال کے منتظر تھے۔ وزیر اعظم نے شاہی خاندان کی جانب سے غیر معمولی سیلاب کے تناظر میں اظہار ہمدردی اور مدد پر برطانوی بادشاہ کا شکریہ بھی ادا کیا۔ مدد کی اپیل اور برطانوی حکومت اور عوام دونوں کی طرف سے ردعمل کو پاکستان میں بے حد سراہا گیا۔پاکستانی ہائی کمشنر معظم احمد خان بھی وزیراعظم کے ہمراہ آخری رسومات میں شریک ہوئے۔ پیر کی صبح تک لاکھوں افراد نے ملکہ کے تابوت کا دیدار کیا اور انہیں خراجِ عقیدت پیش کیا۔ بکنگھم پیلس کے مطابق ملکہ الزبتھ دوم نے اپنے ریاستی جنازے کی منصوبہ بندی میں خود بھی حصہ لیا تھا اور چند تبدیلیاں کی تھیں۔وزیراعظم شہباز شریف نے لندن میں عالمی رہنمائوں سے ملاقاتیں کیں اور انہیں سیلاب کی تباہ کاریوں سے آگاہ کیا اور دوطرفہ تعلقات بڑھانے پر تبادلہ خیال کیا۔ وزیراعظم نے سابق برطانوی وزراء اعظم ڈیوڈ کیمرون، بورس جانسن، ترک وزیر خارجہ اور لندن کے میئر محمد صادق سے الگ الگ ملاقات کی۔