ڈیم فنڈ: ثاقب نثار سے درخواست کریں گے اگلے اجلاس میں شرکت کریں: چیئرمین پی اے سی
اسلام آباد (نامہ نگار) پارلیمنٹ کی پبلک اکائونٹس کمیٹی (پی اے سی) کا اجلاس گزشتہ روز چیئرمین نور عالم خان کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہائوس میں ہوا۔ اجلاس میں کمیٹی کے ارکان سمیت متعلقہ سرکاری اداروں کے افسروں نے شرکت کی۔ پاکستان نیوکلئیر ریگولیٹری اتھارٹی کے 20۔ 2019کے آڈٹ اعتراضات کا جائزہ لیا گیا۔ پی این آر اے کے آڈٹ اعتراضات کا جائزہ لیتے ہوئے چیئرمین نور عالم خان نے آڈیٹر جنرل آفس کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ سابق ڈائریکٹر پی ڈی اے کو خیبر پی کے میں ڈی جی آڈٹ لگا دیا گیا ہے، وہ گریڈ 20کے بھی نہیں ہیں، اس عہدے پر انہیں نہیں رہنا چاہیئے کیونکہ مفادات کا ٹکرائو ہوتا ہے۔ پی اے سی نے آڈیٹر جنرل کو ہدایت کی کہ انہیں آج ہی اس عہدے سے ہٹایا جائے اور اسلام آباد طلب کیا جائے۔ پی اے سی نے بلین ٹری سونامی کی آڈٹ رپورٹ میڈیا میں لیک ہونے کا بھی نوٹس لیا اور آڈیٹر جنرل آفس کو ہدایت کہ اس کی تحقیقات کی جائیں۔ نور عالم خان نے کہا کہ جو بھی غلط کام کرے گا اس کو ایکسپوز کروں گا ۔ آڈٹ حکام نے بتایا کہ چیئرمین پی این آر اے کے لئے پیپرا رولز کی خلاف ورزی کرتے ہوئے 7کروڑ 78لاکھ روپے کا اسلام آباد میں گھر خریدا گیا۔ شیخ روحیل اصغر نے کہا کہ کالا باغ ڈیم ایک سلگتا ہوا معاملہ ہے، اس معاملے پر بتانا چاہیئے کہ اختلافات کیا ہیں۔ بلوچستان آبپاشی ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے بتایا گیا بلوچستان میں حالیہ سیلاب سے 1020چھوٹے ڈیموں میں سے 41متاثر ہوئے ہیں۔ آڈٹ حکام نے بتایا کہ ڈیم فنڈ کی تفصیلات رجسٹرار سپریم کورٹ آفس نے فراہم نہیں کیں۔ پی اے سی نے اس معاملے پر رجسٹرار سپریم کورٹ کو خط لکھنے کا فیصلہ کرتے ہوئے رجسٹرار سے ڈیم فنڈ کی مکمل تفصیلات طلب کر لیں۔ نور عالم خان نے کہا کہ سابق چیف جسٹس ثاقب نثار سے درخواست کریں گے کہ وہ اگلے اجلاس میں شرکت کریں کیونکہ سابق چیف جسٹس کو کوئی استثنی حاصل نہیں ہے۔
پی ا ے سی