• news

پر سوں سے تحریک شروع، عمران : اسلام آباد آئے تو د ھو نی دینگے، رانا ثنا


لاہور (سپیشل رپورٹر+ نیوز رپورٹر) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے ہفتہ کے روز باقاعدہ تحریک چلانے کا اعلان کر دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہفتہ کے روز میری تحریک شروع ہو جائے گی۔ جب انصاف اور ملک میں قانون کی حکمرانی کے لیے کال دوں تو وکلاء برادری نے میرا ساتھ دینا ہے۔  ملک میں قانون کی حکمرانی ہو گی تو بیرونی سرمایہ کاری ہو گی۔ ملک کا وزیر اعظم شہباز شریف جہاں جاتا ہے ہاتھ پھیلاتا ہے۔  صحافیو ں پر ایسی پابندیاں کبھی نہیں دیکھیں۔ وہ گزشتہ روز سپریم کورٹ لاہور رجسٹری کے باہر آل پاکستان وکلاء کنونشن میں وکلاء سے خطاب کر رہے تھے۔ اس موقع پر وکلاء کی نمائندگی کرتے ہوئے پروفیشنل گروپ کے سربراہ حامد خان لیڈ کر رہے تھے جبکہ دیگر معروف وکلاء سابق صدور سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشنز، پنجاب بار کونسل کے وائس چیئرمین سید جعفر طیار بخاری، چیئرمین ایگزیکٹو کمیٹی محمد فاروق کھوکھر، لاہور بار ایسوسی ایشن کے صدر رائو سمیع، معروف قانون دان برہان معظم ملک، لاہور بار کے سابق صدر ملک سرود، فیاض احمد مہر، شاداب جعفری، ارکان پنجاب بار کونسل چودھری مشتاق، ضمیر احمد جھیڈو، اقبال ثاقب، مہر ارشد سمیت دیگر ہزاروں کی تعداد میں وکلاء نے شرکت کی۔ عمران خان نے کہا کہ بیرونی سازش نے ملک کا بیڑہ غرق کر دیا  ہے۔ یہ این آر او لے کر اپنی چوری بچا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مہذب معاشرے میں کوئی ملزم ملک کا وزیر اعظم نہیں بنتا ہے۔  بیرونی سازش کرنے والوں کو ملک پر مسلط کر دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ قانون نافذ کرنے والے ہی قانون کی خلاف ورزی کر تے ہیں۔ زرداری اور نواز شریف کا پیسہ ملک سے باہر پڑا ہے۔ میں نے پوری دنیا میں قبضہ گروپ نہیں دیکھے جس طرح پاکستان میں ہیں۔ ہم ملک کو اس دلدل سے نکالیں گے اور ملک میں قانون کی بالا دستی قائم کریں گے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ موجودہ وفاقی حکومت الیکشن سے بھاگ رہی ہے۔ جب میں کال دوں گا تو ملک میں تبدیلی آئے گی۔ عمران خان نے کہا کہ عوام غریب اور حکمران امیر ہو رہے ہیں۔ ان کی امارت میں 33فیصد اضافہ ہو چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قانون کی بالا دستی کے لیے وکلاء برادری کا کھڑا ہونا ان کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان ڈاکوئوں نے جو ملک کے ساتھ کیا وہ کوئی دشمن بھی نہیں کرتا۔ کسان آج اسلام آباد اپنے حقوق کے لیے  پہنچے ہیں۔ عمران خان نے کہا کہ جب تک انصاف کا نظام ٹھیک نہیں ہوتا ہے تب تک معیشت ٹھیک نہیں ہو سکتی ہے۔ وکلا برادری کا شاندار استقبال پر دل سے شکرگزار ہوں، امپورٹڈ حکومت پاکستان کو دلدل کی طرف لیکر جا رہی ہے۔ آئی ایم ایف، ورلڈ بینک کے مطابق پاکستان میں سری لنکا والی صورتحال ہے۔  پاکستان کی 50 سالہ تاریخ کی سب سے زیادہ مہنگائی ہے۔ ہم پاکستان کو اس دلدل سے نکالیں گے۔  ملک کو قانون کی بالادستی کی ضرورت ہے، جب تک انصاف کا نظام ٹھیک نہیں ہوتا تب تک معیشت ٹھیک نہیں ہو سکتی۔  مغربی ممالک میں کبھی کسی کو نامعلوم فون کالز نہیں آتی، مغرب میں زمینوں پر کسی کو قبضہ کرنے کی جرات نہیں ہوتی، مغرب میں شہباز گل جیسا تشدد کی کسی کو اجازت نہیں، شہباز گل کوئی دہشتگرد نہیں تھا برہنہ کرکے اس پر تشدد کیا گیا۔ ہمارے ملک میں صحافیوں پر مقدمات بنائے جارہے ہیں۔ ایاز میر جیسے دانشور کو انہوں نے ذلیل کیا۔ ہمارے سوشل میڈیا کے کارکنوں کے گھروں پر چھاپے مارے گئے۔  یہ ظلم اور جنگل کا نظام ہے طاقتور جو مرضی کرے، قانون نافذ کرنے والے ادارے ہی قانون توڑتے ہیں۔ جب تک ملک میں رول آف لا نہیں ہوتا اس ملک میں سرمایہ کاری نہیں آسکتی ہے۔ مغرب میں کسی ایک ملک کے وزیراعظم کا نام بتا دیں جس کی بیرون ملک اربوں کی پراپرٹی ہو۔ یہ جنگل کا قانون ہے شیر جو مرضی کرتا ہے، اسے کوئی نہیں پوچھتا ہے۔  کسی مہذب معاشرے میں کوئی تصور کر سکتا ہے جس شخص کو سزا ہو وہ وزیراعظم بن جائے۔  شہباز شریف مفرور سے مشاورت کررہا ہے۔ پاکستان کا آرمی چیف کون ہو گا۔ یہ ملک کی نیشنل سکیورٹی کا سب سے بڑا عہدہ ہے۔  اربوں چوری کرنے والا ڈاکو، مفرور پاکستان کی نیشنل سکیورٹی کے عہدے کا فیصلہ کرے گا؟۔ کیا ایسا کسی مہذب معاشرے میں کوئی تصورکرسکتا ہے؟۔ دریں اثناء ایوان وزیراعلیٰ لاہور میں پارٹی قیادت کے اجلاس کی صدارت کی۔ عمران خان کا کہنا  تھا کہ انقلاب ہماری دہلیز پر دستک دے رہا ہے، پرامن انتخاب کے ذریعے راستہ فراہم کیا جائے۔ پی ڈی ایم حکومت نے عوام کی زندگی اجیرن کر دی ہے، ملکی مفاد اور عوام کی بہتری اسی میں ہے کہ حکومت سے جلد نجات ملے۔ پنجاب ضمنی انتخابات میں کامیابی تحریک انصاف پر عوامی اعتماد کا اظہار ہے، چوہدری پرویز الٰہی ایک عملی سیاستدان ہیں، ہم نے ان کا بھرپور ساتھ دینا ہے۔ پنجاب میں تحریک انصاف سے عوام حقیقی آزادی کی  توقع کر رہے ہیں۔ عمران خان لاہور میں گزشتہ روز پہنچے جہاں انہوں نے ایوان وزیراعلیٰ پنجاب میں پارٹی قیادت کا اجلاس کیا۔ اجلاس میں سینئر صوبائی وزیر میاں اسلم اقبال، صوبائی صدر یاسمین راشد، حماد اظہر، اعجاز شاہ،  مختلف اضلاع کے عہدیداروں سمیت سینٹرل پنجاب اور جنوبی پنجاب کے اضلاع  کے صدور اور جنرل سیکرٹریز نے بھی شرکت کی۔ دریں اثناء عمران خان سے پنجاب کی صوبائی کابینہ نے ملاقات کی۔ وکلاء کنونشن میں قرارداد پیش کی گئی کہ عمران خان  کے خلاف توہین عدالت کا کیس واپس لیا جائے۔ عمران خان نے کہا ہفتے سے تحریک شروع کر رہا ہوں۔ قانون نافذ کرنے والے ادارے قانون توڑتے ہیں اور لوگوں پر ظلم کرتے ہیں۔
 اسلام آباد (اپنے سٹاف رپورٹر سے+ نوائے وقت رپورٹ) وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ عمران خان ناخلف ہے، اس نے ہماری نوجوان نسل تباہ کر دی، قوم کو تقسیم کیا ہے، اپنی اولاد بھی ناخلف ہو تو والدین اسے پیار نہیں کرتے، یہ ناخلف اب کیسے لاڈلا ہوسکتا ہے، اس بدتمیز نے ہمارے لوگوں کو بدتمیزی سکھائی ہے، اگر کوئی مارچ وفاق کے خلاف ہوتا ہے اور کوئی صوبہ وفاق میں عدم استحکام لانے کے لئے اس مارچ کا حصہ بنتاہے تو وہ آئین کی صریحاً خلاف ورزی ہے اور اس کے آئین کے تحت نتائج ہیں۔ تو میں پھر وفاقی کابینہ اور وزیر اعظم کو اس بارے میں کہوں گا کہ وہ آئین کے مطابق اس صوبے کے خلاف اختیار استعمال کریں۔ انہوں نے یہ بات بدھ کو یو این او ڈی سی اور ایف آئی اے کے زیر انتظام انسداد انسانی سمگلنگ اور انسداد جبری مشقت کے حوالے سے میریٹ ہوٹل میں منعقدہ اعلیٰ سطحی مشاورتی ورکشاپ کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ آج اسلام آباد میں رکاوٹیں کسان بھائیوں کے احتجاج کی وجہ سے کھڑی کی گئی ہیں۔ ہم کسان بھائیوں کے مہنگائی کے خلاف احتجاج پر نہیں روکیں گے۔ انہیں جگہ، پانی اور کھانا دیں گے۔ میں نے ان کے لیڈروں سے خود بھی رابطہ کر کے درخواست کی ہے کہ جس جگہ چاہیں احتجاج کرلیں لیکن صرف ڈی چوک نہ آئیں۔ وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ توشہ خانہ ریفرنس میں یہ چور رنگے ہاتھوں پکڑا گیا ہے۔ اس نے غیر اخلاقی حرکت کی ہے۔ بھلا کوئی ایسا بھی کرتا ہے کہ آپ کو کوئی تحفہ دے اور آپ اسے بیچ دیں۔ اس میں اس نے 25/26 کروڑ روپے کا فراڈ کیا ہے۔ وہاں سے اس نے سونے کے قلم اٹھائے ہیں۔ وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ اگر آپ نمل یونیورسٹی اور شوکت خانم ہسپتال میں اس نے جو فنڈنگ لی اس کو بھی چیک کریں تو پتہ چلے گا اس چور نے وہاں پر بھی کس قسم کی حرکتیں کی ہیں۔ جو آدمی 15/20 کروڑ روپے میں بے ایمان ہوجائے وہ چوری بھی اس طرح کرتا ہے جس سے اس کا اپنا منہ کالا ہوتا ہے اور ملک کی بھی بدنامی ہوتی ہے۔ کس طرح اس نے تحفے سو فیصد قیمت پر بیچ کر اس میں سے 20 فیصد رقم سرکاری خزانے میں جمع کرادی۔ انہوں نے کہا کہ اس پر کوئی ایکشن ہو نہ ہو مقدمہ درج ہو نہ ہو اس میں قانونی موشگافیاں ہو سکتی ہیں لیکن اس نے جو اپنے لئے لعنت کمائی ہے اس سے وہ کبھی بچ نہیں سکتا۔ انہوں نے کہا کہ اس نے ملک کا 50 ارب روپیہ ڈبویا ہے۔ اس کے عوض اس نے صرف پانچ ارب روپے کی پراپرٹی القادر ٹرسٹ کے نام پر لی۔ ٹرسٹ میں اور لوگ کیوں شامل نہیں کئے گئے، اس میں صرف آپ اور بیوی ہے۔ یہ تو ثابت ہے کہ اس نے توہین عدالت کی ہے، یہ اس میں معافی مانگ لے گا لیکن اس سے توہین عدالت تو ختم نہیں ہوگی کہ اس نے ایک خاتون جج کا نام لے کر دھمکیاں دی ہیں۔ قبل ازیں ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ مشاورتی اجلاس سے قومی اور صوبائی سطح پر اینٹی ہیومن ٹریفکنگ کو بہتر انداز سے سمجھنے کا موقع ملے گا۔ ایف آئی اے کو اینٹی ہیومن ٹریفکنگ کے شعبہ میں کوآرڈینیٹر کا کردار دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایف آئی اے ہیومن ٹریفکنگ کی روک تھام کیلئے کام کررہی ہے۔ انسانی سمگلنگ کے خاتمہ کیلئے اداروں اور سول سوسائٹی کو ملکر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ انسانی سمگلنگ کی روک تھام کیلئے عالمی تعاون کی بھی ضرورت ہے۔ انسانی سمگلنگ کے خلاف نیشنل ایکشن پلان بھی بنایا گیا ہے۔ وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد سے انسانی سمگلنگ کو صفر تک لایا جاسکے گا۔ انسانی سمگلنگ قانون کی بھی خلاف ورزی ہے اور انسانیت کے بھی خلاف ہے۔ انسانی سمگلنگ میں ملوث لوگ پاکستان کے آئین کی خلاف ورزی کررہے ہیں۔ حکومت انسانی سمگلنگ کا خاتمہ چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا عمران خان اسلام آباد آئیں گے، تو انہیں دھونی دیں گے۔ وزیر داخلہ کا مزید کہنا تھا کہ ہم مسلمان پہلے ہیں، علماء کرام اس میں رہنمائی کریں کہ ٹرانس جینڈر سے متعلق ہمارا مذہب کیا کہتا ہے، جو دین کہتا ہے اس کے مطابق اپنی زندگیوں کو ریگولیٹ کرنا چاہیے۔ اس کے بغیر زندگی گزاریں گے تو کسی طرف کے نہیں رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کے ساتھ بیٹھ بھی نہیں سکتے، جس نے اس کی حمایت کی تھی آج وہ بھی کانوں کو ہاتھ لگا رہے ہیں۔ عمران خان کے شر سے کوئی بھی محفوظ نہیں ہے۔  اس پاگل اور احمق شخص سے کوئی بات نہیں ہو سکتی۔ قوم نہ سمجھی تو پھر ہمارا حال بھی اسی قوم کا ہوگا جس نے 50 سال غلامی کاٹی ہے۔ عمران خان نے اگر ڈی چوک آنے کی کوشش کی تو ایسی دھونی دیں گے کہ وہ دوبارہ اسلام آباد آنا ہی بھول جائیں گے۔  سعودی عرب کے قومی دن کے حوالے سے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے  رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ پاکستان کے عوام سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے دورہ کے شدت سے منتظر ہیں۔ پاکستان کے عوام خادم حرمین شریفین شاہ سلمان سے گہری دلی عقیدت رکھتے ہیں۔ سعودی عرب نے ہر مشکل وقت میں پاکستان کا بھرپور ساتھ دیا ہے۔ دونوں ملک دو بھائی ہیں۔ دو ملین پاکستانی سعودی عرب میں خدمات انجام دے رہے ہیں۔  سعودی عرب کے سفیر نواف بن سعید المالکی تقریب میں شریک تھے۔ سعودی عرب کے قومی دن کے حوالے سے اس رنگا رنگ تقریب میں ثقافتی شو بھی ہوا۔ وزیرداخلہ نے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات دو ملکوں کے نہیں دو بھائیوں جیسے ہیں۔ دوسری طرف  ممکنہ لانگ مارچ کے پیش نظر اسلام آباد میں کنٹینرز لگا کر ریڈ زون کو سیل کردیا گیا  ہے۔ اسلام آباد پولیس نے صوبوں سے  پولیس، رینجرز اور ایف سی کے تیس ہزار اہلکار مانگے، ایف سی کے تین ہزار اہلکار اسلام آباد پہنچ گئے ہیں۔  اضافی  گیس کے شیل اور آنسو گیس پھینکنے والے ڈرونز بھی منگوائے جائیں گے۔ پولیس نے خندقیں بھی کھودی ہیں۔  اسلام آباد میں دفعہ 144 نافذ ہے، خلاف ورزی کرنے والوں سے قانون کے مطابق نمٹا جائے گا۔

ای پیپر-دی نیشن