• news

سیلاب متاثرہ علاقوں میں تباہی جاری ، وبائی امراض پھوٹ پڑے مزید 7 افراد جاں بحق 

اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) بارشوں اور سیلاب کے باعث ملک میں تباہ کاریوں کا سلسلہ جاری ہے، مزید 7 افراد جان کی بازی ہار گئے ہیں۔تفصیلات کے مطابق سیلاب متاثرہ علاقوں میں ہرطرف تباہی ہی تباہی نظر آرہی ہے، اکثر مقامات پر تاحال کئی کئی فٹ پانی موجود ہے جس کی وجہ سے تعفن اور وبائی امراض پھوٹ پڑے ہیں۔سیلاب متاثرہ علاقوں میں ادویات کی شدید قلت ہے اور علاج معالجے کی سہولتیں بھی نہ ہونے کے برابر ہیں جبکہ بے گھری کا دکھ جھیلتے متاثرین مصیبت سے دوچار ہو کر رہ گئے ہیں۔ادھر بلوچستان کے سیلاب سے متاثرہ اضلاع میں نئی مصیبت ان پہنچی ہے، ہیضہ اور ،ملیریا سمیت دیگر وبائی امراض نے متاثرین کو مزید مشکل میں ڈال دیا، 2 سے 7 سال کی عمر کے بچے زیادہ متاثر ہو رہے ہیں، متاثرین نے ترجیحی بنیادوں پر صحت کی سہولیات فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔دوسری جانب این ڈی ایم اے کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹے میں سیلاب سے مزید 7 افراد جاں بحق ہوگئے، ملک بھر میں اب تک جاں بحق افراد کی تعداد ایک ہزار 576 ہو گئی ہے۔رپورٹ کے مطابق گزشتہ 24گھنٹے میں بلوچستان میں ایک، سندھ میں 6 افراد جاں بحق ہوئے، گزشتہ 24 گھنٹے میں سیلاب سے 2 افراد زخمی بھی ہوئے، زخمیوں کی مجموعی تعداد 12 ہزار 862 ہو گئی ہے۔رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ سیلاب اور بارشوں کے باعث 392 پل اور 13 ہزار 93 کلومیٹر سڑکیں تباہ ہوئی ہیں، 24 گھنٹے میں ایک لاکھ 17 ہزار مویشی ہلاک ہوئے، سیلاب کے باعث اب تک 10 لاکھ 17 ہزار423 مویشی ہلاک ہو چکے ہیں۔ادھر منچھر جھیل میں پانی کی سطح میں کمی ہونے لگی ہے، جھانگارا، باجارا اور دیگر متاثرہ علاقوں میں پانی اترنا شروع ہو گیا ہے، انتظامیہ کی جانب سے رابطہ سڑکیں بحال کی جا رہی ہیں۔جبکہ پانچ یونین کونسل میں ابھی بھی سیلابی صورتحال برقرار ہے، لوگ گھروں میں محصور ہو کر رہ گئے ہیں، سیہون اور بھان سعید آباد کا زمینی رابطہ 19 روز سے منقطع ہے اور لوگ کشتیوں کے ذریعے آمد و رفت جاری رکھے ہوئے ہیں۔

ای پیپر-دی نیشن