کرنٹ اکائونٹ خسارہ کم ہو کر 70 کروڑ ڈالر ہو گیا: سٹیٹ بنک
کراچی(این این آئی)پاکستان کا کرنٹ اکائونٹ خسارہ اگست میں کم ہو کر 70 کروڑڈالر پر آگیا جو کہ جولائی میں ایک ارب 20 کروڑ ڈالر تھا۔سٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق کرنٹ اکائونٹ خسارے میں یہ کمی ماہانہ لحاظ سے 41.67 فیصد کی کمی ہے۔مرکزی بینک نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پربتایا کہ رواں مالی سال کے ابتدائی 2 ماہ کے لیے مالی سال 2022 کے اسی عرصے کے ایک ارب 90 کروڑ ڈالر کے مقابلے میں کرنٹ اکائونٹ خسارہ 50 کروڑ ڈالر کم ہوگیا۔ٹوئٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ کرنٹ اکانٹ خسارے میں کمی کی بنیادی وجہ برآمدات میں 50 کروڑ ڈالر کا اضافہ اور درآمدات میں 20 کروڑ ڈالر کی کمی ہے۔اسٹیٹ بینک کے مطابق اشیاء اور خدمات میں تجارت کے توازن کے فرق میں بھی ماہانہ لحاظ سے 0.54 فیصد کمی ہوئی جس کے بعد یہ تین ارب 98 کروڑ ڈالر رہ گیا۔اگست کے دوران اشیاء کی درآمدات 5 ارب 75 کروڑ ڈالر رہی جو کہ گزشتہ ماہ 5 ارب 35 کروڑ ڈالر تھی، دوسری جانب، برآمدات میں بھی نمایاں اضافہ ہوا جو 23.38 فیصد بڑھ کر 2 ارب 81 کروڑ ڈالر تک پہنچ گئیں جو کہ جولائی میں 2ارب 28 کروڑ ڈالر سے تھیں۔بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی جانب سے ترسیلات زر گزشتہ ماہ کے 2ارب 52 کروڑ ڈالر کے مقابلے میں 2ارب 72 کروڑ ڈالر تک پہنچ گئیں۔پاکستان نے گزشتہ مالی سال میں 17ارب 30 کروڑ ڈالر یا ماہانہ اوسطا ایک ارب 44 کروڑ ڈالر کا زبردست کرنٹ اکانٹ خسارہ ریکارڈ کیا۔میٹیس گلوبل کی رپورٹ کے مطابق مرکزی بینک کو توقع ہے کہ رواں سال کے دوران کرنٹ اکائونٹ خسارہ کم ہو کر 10 ارب ڈالر ہوجائے گا۔نوائے وقت رپورٹ کے مطابق سٹیٹ بینک آف پاکستان نے زرمبادلہ ذخائر کے اعداد و شمار جاری کردیے۔ سٹیٹ بینک کے مطابق زرمبادلہ کے ذخائر 24 کروڑ 80 لاکھ ڈالر کم ہوئے ہیں، ملکی زرمبادلہ کے ذخائر 16 ستمبر تک 14 ارب 6 کروڑ ڈالر رہے، سٹیٹ بینک کے ذخائر 27 کروڑ 80 لاکھ ڈالر کم ہوئے ہیں۔سٹیٹ بینک کے ذخائر 16 ستمبر تک 8 ارب 34 کروڑ ڈالر رہے، کمرشل بینکوں کے ذخائر 3 کروڑ ڈالر اضافے سے 5.72 ارب ڈالر رہے۔