• news

موسمیاتی تبدیلی سے متاثر ممالک کی مدد ، قرضے ری شیڈول کئے جائیں : بلاول 

نیو یارک+ اسلام آباد (خصوصی نامہ نگار+ نوائے وقت رپورٹ) وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے پاکستان کی سربراہی میں جی 77 ممالک کے اجلاس سے خطاب کرتے کہا ہے کہ پاکستان کو موسمیاتی تبدیلی کے شدید اثرات کا سامنا ہے۔ موسمیاتی تبدیلیوں سے متاثرہ ممالک کی مدد کی جائے۔ پاکستان میں غیر معمولی سیلاب سے تین کروڑ 30 لاکھ سے زائد افراد متاثر ہوئے۔ پاکستان کو سیلاب متاثرہ علاقوں کی بحالی کیلئے بڑے چیلنج کا سامنا ہے۔ ملک کا ایک تہائی رقبہ سیلاب میں ڈوبا ہوا ہے۔ مشکل گھڑی میں یو این سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس کے تعاون پر شکر گزار ہیں۔ سیکرٹری جنرل یکجہتی کیلئے خود پاکستان آئے۔ ترقی یافتہ ممالک ترقی پذیر ملکوں میں عوام کی فلاح کیلئے کردار ادا کریں۔ دنیا کے مالیاتی نظام کو پائیدار اور ترقیاتی اہداف کے مطابق بنایا جائے۔ چین سمیت جی 77 ممالک باہمی تعاون کو فروغ دینے کی پوزیشن میں ہیں۔ موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات کم کرنے کیلئے ماحول  دوست توانائی ذرائع اختیار کرنا ہوں گے۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق کونسل آف فارن ریلیشنز کے زیراہتمام تقریب سے خطاب کرتے ہوئے  وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہاکہ پاکستان کے عوام کو موسمیاتی انصاف چاہئے۔ بیماریوں کی وجہ سے ان کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگیا ہے، اس سے نمٹنے کیلئے عالمی ادارہ صحت سمیت عالمی برادری کی مدد کی ضرورت ہے۔ پاکستان کو معاشی اور غذائی عدم تحفظ کا سامنا ہے، 40 لاکھ ایکڑ پر کھڑی فصلیں تباہ ہوئیں، ہمیں خدشہ ہے کہ دو ماہ بعد گندم کی فصل کی بوائی ممکن نہیں ہوگی۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم آئی ایم ایف کے ساتھ بہت مشکل مذاکرات میں تھے اور ابھی اس کے ساتھ ہمارا معاہدہ ہوا، اس معاشی ریلیف سے فائدہ اٹھانے کی امید تھی لیکن آئی ایم ایف کے ساتھ شیئر کئے گئے تمام معاشی اعدادوشمار اور تخمینے بھی سیلاب میں بہہ گئے۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ پاکستان کے لوگوں کی زندگی اور معاش کو منصفانہ طریقے سے دوبارہ بحال کیا جائے، ہمیں اپنی زندگیاں، اپنی آبپاشی اور مواصلات کے بنیادی ڈھانچے کی تعمیرنو کرنا ہوگی۔ انہوں نے کہا اگر دنیا کو ایک مستحکم عالمی معیشت چاہئے تو اس کے لئے توانائی، ٹرانسپورٹ، رہائش، صنعت اور زراعت کے شعبوں میں سالانہ ایک کھرب ڈالر کی سرمایہ کاری کو ممکن بنانا ہوگا، دنیا کو عالمی موسمیاتی تبدیلیوں کے تناظر میں یکساں پالیسیوں کو دیانت داری سے نافذ العمل کرنا ہوگا۔ وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ترقی پذیر ممالک کے لئے دنیا کے تجارتی نظام کو دوبارہ وضع کرنا ہوگا تاکہ یہ دنیا میں ترقی کے اہداف کی تکمیل میں معاون ہوسکے، ترقی پذیر ممالک کی تجارت اور سرمایہ کاری میں اضافے کے لئے سڑکوں کے منصوبے اہم ہیں، چین کا اقتصادی راہداری کا منصوبہ اس کی اہم مثال ہے۔ وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا  ہمیں دنیا میں عدم مساوات اور غربت کو فروغ دینے والے نظام کو اب تبدیل کرنا ہوگا۔ وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے نیویارک میں نیوز کانفرنس سے خطاب میں اپیل کی ہے کہ موسمیاتی تبدیلیوں سے متاثرہ ممالک کی مدد کی جائے اور قرضے ری شیڈول کئے جائیں۔ پاکستان کو سیلاب کی شکل میں تاریخ کی بدترین تباہی اور بڑی قدرتی آفت کا سامنا ہے۔ سیلاب متاثرین کو فوری خوراک کی ضرورت ہے۔ ہمیں جن مسائل کا سامنا ہے ان کا سبب ہم نہیں۔ پاکستان کے ساتھ تعاون کرنے پر عالمی برادری کے شکرگزار ہیں۔ متاثرین تک امداد صاف و شفاف طریقے سے پہنچائی جا رہی ہے‘ امدادی کام بہتر طریقے سے جاری ہے۔ پاکستان کا دورہ کرنے پر یو این سیکرٹری جنرل کے شکرگزار ہیں۔

ای پیپر-دی نیشن