• news

ملزم ساجد تک قونصلر رسائی دیں ، امریکہ : رچرڈ ہیڈلی کے بیان کی نقل دی جائے ، پاکستان 

واشنگٹن (نوائے وقت رپورٹ) دہشت گردی کے خلاف پاکستان اور امریکہ کے درمیان تعاون کے معاملے پر امریکہ نے پاکستان سے دہشت گردی کی مالی معاونت کے مجرم سے پوچھ گچھ کی درخواست کر دی۔ ذرائع کے مطابق امریکہ کا دعویٰ ہے کہ ساجد میر ممبئی حملوں کے مرکزی کرداروں میں سے ایک ہے۔ امریکہ نے پاکستانی وزارت خارجہ کو درخواست کی ہے کہ ساجد میر سے جیل میں پوچھ گچھ کیلئے قونصلر رسائی دی جائے۔ امریکہ کی ایک مقامی عدالت نے سال 2011ء میں ساجد میر کا وارنٹ گرفتاری جاری کیا تھا۔ امریکہ نے ساجد میر کی گرفتاری و نشاندہی کیلئے 5 ملین ڈالر کا انعام مقرر کر رکھا ہے۔ ساجد میر نام کے شخص کو دہشت گردی کی مالی معاونت کے جرم میں 15 سال قید کی سزا ہو چکی ہے۔ ساجد میر ایف آئی اے کے ممبئی حملہ کیس میں ملزمان کی فہرست میں شامل نہیں۔ ساجد میر سے متعلق امریکی شہری رچرڈ ہیڈلی امریکی تحقیقاتی اداروں کو بیان دے چکا ہے۔ ذرائع کے مطابق پاکستان نے بھی امریکی اداروں سے رچرڈ ہیڈلی کے بیان کی تصدیق شدہ نقل مانگ لی ہے۔ ترجمان وزارت خارجہ اور ترجمان امریکی سفارتخانہ نے اس حوالے سے سوالات کے جواب دینے سے گریز کیا ہے۔علاوہ ازیں ایک بھارتی اخبارمیں شائع خبر کے مطابق امریکی وزارت دفاع میں انڈو پیسیفک سکیورٹی امور کے اسسٹنٹ سیکریٹری ایلی ریٹنر نے چند مخصوص میڈیا تنظیموں کے نمائندوں اور تھینک ٹینکس سے گفتگو میں کہا کہ اس ڈیل کو انڈیا اور روس کے تعلقات سے نہ جوڑا جائے۔انڈیا کو اس معاہدے سے پہلے اور اس کے دوران اس ڈیل کی بابت تمام معلومات فراہم کی گئی تھیں۔اخبار کے مطابق ایلی ریٹنر نے کہا کہ امریکی حکومت کا یہ فیصلہ پاکستان کے ساتھ دفاعی شراکت داری کو بڑھانے کے لیے کیا گیا ہے جس میں بنیادی طور پر دہشت گردی اور جوہری سلامتی پر توجہ دی گئی ہے۔

ای پیپر-دی نیشن