• news

مفتاح اسماعیل کے مستقبل پر سوالیہ نشان،اسحاق ڈار کے وزیر خزانہ بننے کے امکان روشن

 اسلام آباد (عترت جعفری)وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا وزارت خزانہ کے انچارج کی حیثیت سے مستقبل زیر بحث ہے اور دو ایسی وجوہات موجود ہیں جن  کے باعث ان کا وفاقی  وزیر  کے طور پر   برقرار رہنا ممکن نہیں رہا ہے ،کابینہ کے رکن کے طور پر ان کی معیاد آئندہ ماہ مکمل ہو رہی ہے جبکہ سابق وزیر خزانہ اور مسلم لیگ ن کے سینیٹر اسحاق ڈار وطن واپس آ رہے ہیں،مفتاح اساعیل کو سینٹ یا قومی اسمبلی کا رکن نہ ہوتے ہوئے ایک آئینی سہولت کے تحت  وفاقی وزیر بنایا گیا تھا ، جس کی معیاد چھ ماہ ہے ،وہ 26اکتوبر کے بعد وفاقی وزیر کے طور پر  بر قرار نہیں رہ سکتے ،اور مسلم لیگ ن  کے اندر ان کی حمایت اور مخالفتمیں آوازیں موجود ہیں،آئندہ ایک ماہ میں سینٹ یا قومی اسمبلی کو ئی  ایسی  خالی  نشست موجود نہیں جس پر ان کو منتخب کرایا جا سکے ،دوسری جانب سابق وزیر خزانہ اسحاق دار نے نے اپنی وطن واپسی کی تصدیق کر دی ہے اور یہ کہا ہے کہ وہ سینٹ کے رکن کے طور پر حلف لیں گے اور ان کو جو ذمہ داری دی جائے گی اس کو نبھائیں گے ،اب ان کی وطن واپسی میں کوئی رکاوٹ نہیں رہی ہے ،عدالت نے ان  کے وارنٹ گرفتاری معطل کر دئے ہیں،اب صرف ان کی وطن واپسی کے وقت کا تعین ہونا ہے ،وزیر آعظم شہباز شریف نیویارک سے لندن پہنچ گئے ہیں،ممکنہ طور پر ان کی اپنے قائد سے ملاقات بھی ہو گی، جس  مین مشاورت کے بعد ان کی وطن واپسی کی تاریخ طے کر لی جائے گی ،ایسے اشارے بھی موجود ہیں کہ وہ وزیر آعظم کے ساتھ وطن واپس آ جائیں،اور سینٹ کے26ستمبر سے شروع ہونے والے سسیشن میں حلف اٹھا لیں ،ان کے وزیر خزانہ بن جانے کے شواہد روشن ہیں، اگر ایسا ہوا تو مفتاح اسماعیل کو نئی ذمہ داری دی جا سکتی ہے ،حتمی فیصلے تو لندن ہوں گے،مفتاح اسماعیل مشکل حالات میں وزارت خزانہ کو سنبھالا اور آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ کیا،اسحا قڈار نے اپنے دور وزارت مین بھی آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ کیا تھا اور اس  پر عمل درآمد کیا تھا ،تاہم موجودہ معاہدہ کی بات چیت کے آغاز کے موقع پر انہوں نے اس کی مخالفت کی تھی ا ور کہا تھا آئی ایم ایف سے  پروگرام میں توسیع نہ لی جائے بلکہ نیا پروگرام طے کیا جائے ۔

ای پیپر-دی نیشن