وزیراعظم ہاوس کی آڈیو لیک ، پی ٹی آئی استعفوں کی منظوری لندن سے لینے کا ذکر
اسلام آباد (رپورٹ: عبدالستار چودھری) وزیراعظم ہائوس میں ہونے والے مسلم لیگ (ن) کے رہنمائوں اور وفاقی وزراء کے اجلاس کی آڈیو لیک ہو گئی، آڈیو میں وزیراعظم شہباز شریف، وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ، وزیر دفاع خواجہ آصف اور سابق سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق سمیت دیگر رہنما محو گفتگو ہیں۔ لیک ہونے والی آڈیو میں مبینہ طور پر ن لیگی رہنما اور وفاقی وزراء پی ٹی آئی کے استعفوں پر بات کر رہے ہیں۔ مبینہ آڈیو لیک میں پی ٹی آئی ارکان کے استعفوں کی منظوری پر وفاقی وزراء مختلف آراء پر گفتگو کر رہے ہیں، لیک آڈیو میں استعفوں کی منظوری کے لیے لندن سے اجازت لینے کا بھی ذکر ہو رہا ہے۔ وزیراعظم ہائوس کی آڈیو لیک ہونے کے بعد وزیراعظم ہائوس کی سکیورٹی پر سوالات اٹھ گئے ہیں کہ کیا وزیراعظم ہائوس اتنا غیر محفوظ ہیکہ وہاں ہونے والی گفتگو کہیں اور سنی جاسکتی ہے؟۔ یہ سوال بھی اٹھ رہا ہے کہ کیا وزیراعظم ہائوس میں قومی سلامتی کے معاملے پر کوئی اجلاس ہو سکتا ہے؟۔ کیا وزیراعظم ہائوس میں ایسے خفیہ ریکارڈنگ سسٹم لگے ہوئے ہیں جنہیں حکومتی ارکان بھی نہیں جانتے؟۔ یہ انکشاف بھی ہوا ہے کہ وزیراعظم ہائوس میں ہونے والے مختلف اہم اجلاسوں کی آڈیوز ہیکرز نے ڈارک ویب پر آکشن کے لئے بھی ڈال رکھی ہیں۔ اس سے قبل 2010ء میں بھی پیپلزپارٹی کے وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کی زیر صدارت وزیر اعظم ہائوس میں ایک اعلی سطح کا اجلاس ہو رہا تھا جس کے دوران سکیورٹی عملے نے وزیراعظم کا بتایا کہ ان کا یہ اجلاس کہیں سے بگ ہو رہا ہے اور اس قدر جدید ٹیکنالوجی سے اجلاس کی کارروائی مانیٹر کی جا رہی ہے کہ سکیورٹی حکام اسے روکنے میں ناکام ہو گئے ہیں۔