نہتا فلسطینی ڈرائیور شہید اسرائیلی مظالم کیخلاف 30قیدیوں کی بھوک ہڑتال
مقبوضہ بیت المقدس (این این آئی) مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی فوجیوں نے ایک فلسطینی ڈرائیور کوگولی مار کر شہید کردیا ہے۔ اسرائیلی فوج نے الزام لگایا ہے کہ اس فلسطینی نے اپنی گاڑی فوجیوں پر چڑھانے کی کوشش کی تھی۔ جبکہ فلسطینیوں کا کہنا ہے کہ یہ ایک ٹریفک حادثہ تھا۔ صہیونی فوج کا کہنا ہے کہ فوجیوں اور پولیس نے مغربی کنارے کے شمال میں واقع شہر نابلس کے نواح میں گشت کے دوران میں ایک گاڑی پر اس وقت فائرنگ کی تھی جب ڈرائیور نے انہیں کچلنے کی کوشش کی تھی۔ فلسطینی وزارت خارجہ نے ڈرائیور کی شناخت 36 سالہ محمد علی حسین عواد کے نام سے کی ہے۔ اس کا تعلق مغربی کنارے کے قصبے بیت اجزا سے تھا۔ فلسطینی وزارت خارجہ نے کہا کہ اسرائیلی پولیس نے جان بوجھ کر عواد کو گولی ماری ہے۔ ادھر اتوار کو 30 فلسطینی قیدیوں نے اسرائیلی قابض ریاست کی جیلوں میں انتظامی حراست کی مسلسل پالیسی کی مذمت کرتے ہوئے بھوک ہڑتال شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔ قیدیوں اور سابق اسیران کی وزارت کے ایک بیان کے مطابق "یہ قدم انتظامی حراست میں غیر معمولی اضافے کے فریم ورک کے اندر آتا ہے اور قیدیوں کے اس صوابدیدی حراست کا مقابلہ کرنے کے لیے اسے روکنے یا کم از کم قانونی شکل دینے کے لیے کیے جانے والے اقدامات کا حصہ ہے۔ "انتظامی قید" بغیر کسی الزام یا مقدمے کے گرفتاری کی ایک فرسودہ شکل ہے جو اسرائیل کو برطانوی استبداد سے ورثے میں ملی ہے۔ اسرائیلی جیلوں میں 4650 قیدی جن میں 32 خواتین 175 بچے اور 730 انتظامی پرسنز ہیں۔
فلسطینی شہید