ملک کو معاشی بھنور سے نکالنا ترجیح : اسحاق ڈار
اسلام آباد+ لندن (نمائندہ خصوصی+ خبر نگار خصوصی) امریکہ اور برطانیہ کے دورے کے بعد وزیراعظم شہباز شریف وطن واپس پہنچ گئے۔ سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار بھی وزیراعظم کے ہمراہ ہیں۔ وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل اور وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب بھی وطن واپس پہنچ گئے ہیں۔ ایوی ایشن ذرائع کے مطابق وزیراعظم اور ان کے وفد کو لانے والے طیارے نے نور خان ائیر بیس پر لینڈ کیا۔نامزد وزیر خزانہ اسحاق ڈار لندن سے واپس اسلام آباد پہنچ گئے۔ وہ وزیراعظم شہباز شریف کے ہمراہ اسلام آباد پہنچے، اسحاق ڈار آج سینیٹرکی حیثیت سے حلف اٹھائیں گے ،جبکہ ان کو وزیر مقرر کرنے کی سمری ابھی ایوان صدر کو موصول نہیںہوئی، ان کا بطور وزیر حلف آج یا بدھ کو ممکن ہے، صدر مملکت کراچی میں ہیں، ان کی اسلام آباد واپسی منگل کی شام کو شیڈول ہے، کراچی میں اپنی ایک میڈیا ٹاک میں صدر مملکت نے عندیہ ظاہر کیا کہ وہ پہلے بھی حلف لیتے رہے ہیں اور اسحاق ڈار سے حلف لیں گے۔ سینٹ کے چئیر مین نے بھی اپنی میڈیا ٹاک میں کہا کہ وہ اسحاق ڈار سے سینیٹر کا حلف لینے میں ان کو اعتراض نہیں ہے تاہم مسلم لیگ (ن) کے رہنما کی پانچ سال بعد وطن واپسی کی راہ گزشتہ ہفتے 23ستمبر کو اس وقت ہموار ہوئی تھی جب احتساب عدالت نے انہیں اشتہاری قرار دینے کے حوالے سے مقدمے میں درخواست منظور کرتے ہوئے دائمی وارنٹ گرفتاری معطل کر دئیے تھے اور انہیں اسحاق ڈار نے خود کو جھوٹے الزام لگا کر بدنام کرنے والوں کو ایک حدیث شریف کے ذریعے پیغام دیا ہے۔ سابق وزیرِ خزانہ نے اپنے تصدیق شدہ مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ اکاؤنٹ ٹوئٹر پر ایک حدیث شیئر کی ہے جس کا مفہوم کچھ یوں ہے کہ ’جو شخص کسی کو بدنام کرنے کے لیے اْس میں ایسی برائی بیان کرے جو اْس میں نہ ہو تو اللّٰہ تعالیٰ اْسے دوزخ کی اگ میں قید رکھیں گے، یہاں تک کہ وہ اس برائی کو ثابت کر دے وہ ثابت نہیں کر سکے گا۔اسحاق ڈار نے کہاکہ ملک کو معاشی بھنور سے نکالنا ترجیح ہے، نامزد وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ پاکستان کو 98 اور 2013 کی طرح معاشی بھنور سے نکالیں گے۔پانچ سال بعد وطن واپسی پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اللہ کے فضل وکرم سے اپنے وطن واپس آگیا ہوں،اسحاق ڈار نے کہا کہ نواز شریف نے مجھے کہا ہے کہ وزیر خزانہ کی ذمہ داریاں قبول کروں۔ بڑی امید ہے کہ ہم معیشت کو درست سمت میں لے کر جائیں گے۔نامزد وزیر خزانہ اسحاق دار نے وطن واپسی کے بعد نور خان ائر بیس پر سرکاری میڈیا سے بات چیت کرت ہوئے کہا کہ پاکستان کو معاشی بھنور سے نکالنے کی پوری کوشش کروں گا ، مسلم لیگ کے قائد اور وزیر آعظم نے وزیر خزانہ کی ذمہ داریاں دی ہیں ،1999اور 2013مین بھی ملک کو معاشی بھنور سے نکالا تھا۔ لند سے وطن روانگی سے قبل سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ ان کی کوشش ہوگی کہ گرتی ہوئی معیشت کو روکیں اور اس کی سمت درست کریں۔ پاکستان روانگی سے قبل گفتگو کرتے ہوئے اسحاق ڈار کا کہنا تھا پاکستان چار سال سے جس بھنور سے گزر رہا ہے‘ وہ کسی سے ڈھکا چھپا نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا اللہ کا خاص کرم ہے کہ جس دفتر سے نکل کر اپنے میڈیکل کیلئے لندن آیا تھا‘ آج اسی دفتر میں اللہ نے واپس بلوایا ہے۔ اسحاق ڈار کا کہنا تھا نوازشریف کی قیادت میں 2017ء سے 2023ء تک ہم دنیا کی 18 ویں معیشت بننے جا رہے تھے۔ کم ترین شرح سود تھی اور گروتھ ریٹ بھی بلند تھی۔ دیگر مائیکرو انڈیکیٹرز بہترین اور بلند سطح پر تھے۔ پاکستانی روپیہ بھی مستحکم تھا۔ انہوں نے کہا کہ کوشش ہوگی گرتی ہوئی ملکی معیشت کو روکیں اور اس کی سمت درست کریں۔ اسحاق ڈار کا کہنا تھا میرے خلاف 20 سال کے ٹیکس ریٹرنز جمع نہ کرانے کا جعلی کیس تھا۔ میں نے کبھی ٹیکس ریٹرن جمع کرانے میں تاخیر نہیں کی۔ نامزد وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ پاکستان کو دوبارہ اسی بلندی پر لے جائیں گے جس پر نوازشریف کے دور حکومت میں تھا۔ وہ وزیراعظم شہباز شریف کے ساتھ لندن سے پاکستان کیلئے روانہ ہو گئے۔ اسحاق ڈار کل سینیٹر اور بدھ کو بطور وزیرخزانہ کا عہدہ سنبھالیں گے۔ نامزد وزیرخزانہ نے کہا مجھے خدا توفیق دے تو پاکستان کو دوبارہ اسی بلندی پر لے جائیں گے۔ ہماری کوشش ہوگی کہ ہم معیشت کو نیچے سے اوپر لے جائیں جس کیلئے پہلے گرتی ہوئی اکانومی کو روکیں گے پھر اس کی سمت تبدیل کریں گے۔ خدا ہمیں اس کی توفیق دے۔ اپنے مقدمے کے حوالے سے ان کا کہنا تھا مجھ پر بنایا گیا مقدمہ بے بنیاد تھا۔
اسلام آباد (خصوصی نامہ نگار) الیکشن کمشن میں سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی سینٹ کی نشست خالی قرار دینے کے حوالے سے کیس کی سماعت ہوئی۔ تفصیلات کے مطابق اسحاق ڈار کی سینٹ کی نشست خالی قرار دینے کے کیس کی سماعت الیکشن کمشن میں ہوئی۔ سماعت کے دوران ممبر الیکشن کمشن نے کہا کہ 60 دن میں حلف نہ لینے پر نشست خالی قرار دینے کا آرڈیننس آیا تھا جس پر اسحاق ڈار کے وکیل سلمان اسلم بٹ کمشن میں پیش ہوئے اور مؤقف اختیار کیا کہ بطور کامیاب امیدوار 9 مارچ کو اسحاق ڈار کا نوٹیفکیشن جاری ہوا۔ سلمان اسلم بٹ نے مزید کہا کہ 29 مارچ 2018 کو اسحاق ڈار کی کامیابی کا نوٹیفکیشن معطل ہوا۔ سپریم کورٹ سے درخواست خارج ہونے پر نوٹیفکیشن بحال ہو گیا۔ انہوں نے کہا کہ اسحاق ڈار پر آرڈیننس کا اطلاق نہیں ہوتا کیونکہ اسحاق ڈار کا نوٹیفکیشن معطل تھا تو حلف کیسے لیتے؟۔ ممبر الیکشن کمیشن نے کہا کہ سوال یہی ہے کہ اسحاق ڈار نااہل ہو چکے ہیں یا نہیں؟۔ جس پر ان کے وکیل نے کہا کہ آرڈیننس کی مدت ویسے بھی پوری ہو چکی ہے۔ الیکشن کمشن سینٹ نشست خالی قرار دینے کا نوٹس واپس لے، کوئی رکن 5 سال بھی حلف نہ اٹھائے تو نااہل نہیں ہو سکتا۔ وکیل سلمان اسلم بٹ نے کہا کہ الیکشن ایکٹ میں ترمیم سے 2 ماہ میں حلف نہ اٹھانے پر نااہلی کی شق نکال دی گئی ہے جس پر ممبر الیکشن کمشن نے کہا کہ ترمیمی ایکٹ سے پہلے اگر اسحاق ڈار نااہل تھے تو اب اہل کیسے ہو گئے؟۔ الیکشن کمشن قانون کی تشریح نہیں کر سکتا۔ وکیل اسحاق ڈار نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت کا جاری آرڈیننس ہی غیر آئینی تھا۔ الیکشن کمشن نے حلف نہ اٹھانے پر اسحاق ڈار کی نشست خالی قرار دینے کے معاملے پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔
کراچی (نوائے وقت رپورٹ) اسحاق ڈار کی واپسی کے ساتھ ڈالر کو بھی ریورس گیئر لگ گیا ہے۔ امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر میں بڑا اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ اوپن مارکیٹ میں ڈالر 6 روپے 90 پیسے سستا ہوگیا۔ اوپن مارکیٹ میں ڈالر کا بھاؤ 6 روپے 90 پیسے کم ہوکر 237 روپے 50 پیسے ہے۔ دوسری جانب انٹربینک میں ڈالر 2 روپے 63 پیسے کمی کے بعد 237 روپے 2 پیسے ہوگیا۔ معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ عالمی اداروں کی جانب سے سیلاب ریلیف فنڈ کے وعدوں اور ریگولیٹر کی بنکوں کی سخت مانیٹرنگ نے ڈالر کی اڑان کو لگام دیا۔ ادھر پاکستان سٹاک ایکسچینج میں آج کاروبار کا مثبت دن رہا۔ 100 انڈیکس 531 پوائنٹس اضافے سے 41 ہزار 151 پر بند ہوا۔ کاروباری دن میں 100 انڈیکس 576 پوائنٹس کے بینڈ میں رہا۔ بازار میں 21 کروڑ 30 لاکھ شیئرز کے سودے ہوئے جن کی مالیت 9 ارب 51کروڑ روپے سے زائد رہی۔ مارکیٹ کیپٹلائزیشن 71 ارب روپے اضافے سے 6 ہزار 761 ارب روپے ہو گئی۔ سونے کی فی تولہ قیمت میں 6 ہزار 800 روپے کی ہوئی ہے۔ فی تولہ قیمت ایک لاکھ 43 ہزار 300 روپے تک آ گئی۔ دس گرام سونا 5829 روپے کم ہو کر ایک لاکھ 22 ہزار 857 روپے کا ہو گیا۔ عالمی صرافہ مارکیٹ میں سونے کی قدر 2 ڈالر کم ہو کر 1640 ڈالر فی اونس ہے۔