سیلاب نے بڑے پیمانے پر انفراسٹرکچر اور ذریعہ معاش متاثر کیا،احسن اقبال
اسلام آباد(نمائندہ خصوصی) سیلاب سے متاثرہ افراد کی بحالی کے منصوبے کو عملی جامہ پہنانے کے لیے وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی ترقی و خصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال نے ملک کے سرکردہ ماہرین اقتصادیات، کلیدی ترقیاتی اسٹیک ہولڈرز اور ڈونرز سے ایک گول میز کانفرنس میں ملاقات کی ۔ملک کے ماہرین اقتصادیات, ڈویلپمنٹ اسٹیک ہولڈرز اور ڈونرز نے شرکت کی جن کو خصوص طور پر وفاقی وزیر منصوبہ بندی نے دعوت دی تھی تاکہ وہ اپنی تجاویز سے حکومت کو آگاہ کریں تاکہ ایک جامع پلان وزیراعظم کو منظوری کے لئے وزیر آعظم کو بھیجا جا سکے ،گول میز کانفرنس میں ایڈیشنل سیکرٹری وزارت منصوبہ چیف اکانومسٹ، وزارت کے ممبران، ماہرین اقتصادیات اور ڈونرز نے شرکت کی. چیف اکانومسٹ نے اپنی بریفنگ میں شرکاء کو بتایا کہ سیلاب سے تقریباً 3 ارب ڈالر کا نقصان ہوا جس سے ملک کا زراعت اور انفراسٹرکچر کا شعبہ بری طرح متاثر ہوا۔ انہوں نے کہا کہ مختلف وزارتیں نقصان کی تشخیص کی رپورٹس شیئر کر رہی ہیں جس سے بحالی کے منصوبے میں مدد ملے گی. اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ حالیہ سیلاب نے نہ صرف جانیں لی ہیں بلکہ بڑے پیمانے پر انفراسٹرکچر اور ذریعہ معاش کو بھی متاثر کیا ہے جبکہ وفاقی اور صوبائی حکومتیں متعدد اقدامات اٹھا رہی ہیں.انکا مزید کہنا تھا کہ فوری چیلنج سیلاب سے متاثرہ لوگوں کی جلد بحالی ہے کیونکہ زراعت کا شعبہ بری طرح متاثر ہوا ہے جس سے ہماری معیشت پر منفی اثرات مرتب ہوں گے جسے فوری طور پر حل کرنے کی ضرورت ہے ۔