وزیر خزانہ کا حلف اٹھالیا ، احتساب عدالت پیش ، عمران ملک کا جو حال کیا دشمن بھی نہ کرے : اسحاق ڈار
اسلام آباد (وقائع نگار+ این این آئی+ نوائے وقت رپورٹ) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما سینیٹر اسحاق ڈار نے وفاقی وزیر خزانہ کے عہدے کا حلف اٹھا لیا۔ اسحاق ڈار کی تقریب حلف برداری ایوان صدر میں ہوئی۔ صدر مملکت عارف علوی نے اسحاق ڈار سے وزیرخزانہ کے عہدے کا حلف لیا۔ وزیراعظم شہباز شریف نے بھی اسحاق ڈار کی تقریب حلف برداری میں شرکت کی۔ اسحاق ڈار دو روز قبل وزیراعظم کے ہمراہ لندن سے پاکستان واپس پہنچے تھے۔ اسحاق ڈار آمدن سے زائد اثاثوں کے نیب ریفرنس میں احتساب عدالت میں پیش ہوئے، عدالت نے ان کی درخواست پر نیب کو نوٹس جاری کر دیا۔ بدھ کو اسحاق ڈار اسلام آباد کی احتساب عدالت کے جج محمد بشیر کے سامنے پیش ہوئے۔ احتساب عدالت کے جج محمد بشیر کی عدالت نے وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی وارنٹ منسوخی درخواست میں نوٹس جاری کردیے۔گذشتہ روز سماعت کے دوران اسحاق ڈار نے سرینڈر کردیا اور سخت سکیورٹی میں عدالت پیش ہوئے۔ اس موقع پر وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ اور دیگر لیگی رہنما بھی ان کے ہمراہ تھے، عدالت نے اسحاق ڈار سے استفسار کیاکہ وارنٹ گرفتاری منسوخی کیلئے آپ کی درخواست موصول ہوئی،کیا مسئلہ تھا، اتنا عرصہ کہاں تھے؟، جس پر اسحاق ڈار نے کہاکہ بیماری کی وجہ سے بیرون ملک گیا، میں طبیعت خرابی کے باوجود آنا چاہتا تھا، عمران خان نے میرا پاسپورٹ کینسل کرا دیا تھا، دنیا بھر میں سفارتخانوں کو ڈائریکشن تھی کہ پاسپورٹ نہ دیا جائے، اب پاسپورٹ ملا ہے تو حاضر ہو گیا ہوں، عدالت نے کہاکہ وارنٹ منسوخی درخواست پر اثاثہ جات ریفرنس کے ساتھ سنیں گے، عدالت نے اسحاق ڈار کی وارنٹ منسوخی درخواست پر نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت7اکتوبر تک کیلئے ملتوی کردی گئی۔ احتساب عدالت پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ میں حال ہی میں پاکستان پہنچا ہوں، پرسوں رات واپسی ہوئی اور کل بھی کوشش کی تھی کہ عدالت آؤں، کل جج صاحب چھٹی پر تھے، ایک چینل نے یہی خرافات اور جھوٹ اپنے چینل پر چلایا، اسحاق ڈار نے کہا اس چینل کی بدقسمتی کہ یو کے میں بھی وہ چیزیں چلائیں، چینل نے تین کروڑ ہرجانہ ادا کیا، میں نے وہ پیسہ غریبوں کو عطیہ کر دیا، عمران خان حکومت میں کوئی دن ایسا نہیں جاتا تھا جب بلند بانگ دعوے نہ کیے جاتے ہوں، بدترین مجرم کھلا پھر سکتا ہے جبکہ نیک انسان کو تکلیفیں برداشت کرنی پڑتی ہیں، عمران خان حکومت نے میرا پاسپورٹ منسوخ کرایا تھا، ایمبیسیز کو کہا گیا تھا کہ کہیں سے بھی اپلائی کرے تو پاسپورٹ نہیں دینا، میرے خلاف کیس جعلی کیس ہے،میں نے ہمیشہ وقت پر ٹیکس ریٹرن جمع کرائے، اسحاق ڈارنے کہاکہ جنہوں نے یہ کیسز بنائے انہیں شرم آنی چاہیے،پاکستان اس وقت بدترین معاشی صورتحال سے دوچار ہے، عمران خان کی حکومت نے اس ملک کا وہ برا حال کیا جو دشمن بھی نہیں کر سکتا،اگر پاکستان اسی ڈگر پر چلتا تو پاکستان بڑی معیشت بننے جا رہا تھا،ملک کو پانامہ اور دیگر ڈراموں نے بہت نقصان پہنچایا، مجھے چوتھی مرتبہ عوام کی خدمت کے لیے چنا گیا ہے،ایک سیاست دان کو تکبر اور منفی سیاست کی جگہ کچھ نہیں آتا،میرا پاسپورٹ منسوخ کر دیا اور کہتے تھے کہ ملک واپس آئیں،اللہ کا جتنا شکر ادا کروں کم ہے کہ ملک میں واپس آیا ہوں، عمران خان نے سب سے پہلے میرا پاسپورٹ منسوخ کرایا،کہا جارہا ہے کہ بیس سال کے ٹیکس ریٹرن نہیں دیے،کبھی ٹیکس ریٹرن جمع کرانے میں تاخیر نہیں کی، جنہوں نے مجھ پر کیس بنایا شرم آنی چاہے،خدا کے لیے بس کردیں پاکستان کو آگے جانے دیں، میرے پاس چار سال پاسپورٹ نہیں تھا، انٹر پول نے عمران خان کے منہ پر طمانچہ مارا، ملکی مفاد کے خلاف کبھی نا کام کیا نہ کرونگا، پاکستان اس وقت بدترین معاشی بحران کا شکار ہے، سیاسی انتقام میں کوئی اس قدر آگے جاسکتا ہے سوچا نہیں تھا، سیاست ایک طرف رکھیں ملک کو آگے جانے دیں، اسحاق ڈار نے کہاکہ پہلی ترجیح کرنسی دوسری مہنگائی پر قابو ہے، ڈیل پر یقین نہیں رکھتا، 2014ء میں بھی حکومت کے خلاف دھرنا دیا گیا، حکومت ملے تو ٹھیک نہ ملے تو دھرنا، پونے چار سال کا گند چھ ماہ میں ختم نہیں ہوسکتا، گورنر زبیر عمر اور مفتاح اسماعیل نے بہترین کام کیا۔
اسحاق ڈار سے سعودی سفیر نواف سعید المالکی نے ملاقات کی جس میں باہمی دلچسپی کے امور اور دوطرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ملاقات میں سعودی سفیر نے وزیرخزانہ اسحاق ڈار کو منصب سنبھالنے پر مبارکباد بھی پیش کی ہے۔ وزیر خزانہ نے سعودی سفیر کو شہزادہ محمد بن سلیمان کے وزیر اعظم بننے کی مبارک باد دی، انہوں نے کہا کہ پاکستان اور سعودعی عرب میں دیرینہ تعلقات ہیں، انہون نے تین ارب ڈالر کے ڈیپازٹ کی معیاد برھانے پر سعودی سفیر کا شکریہ ادا کیا۔وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے گذشتہ روز وزارت کا چارج سنبھالنے کے بعد وزارت کے افسروں سے معمول کی تعارفی میٹنگ کی اور زیادہ تر وقت ان کو مبارک باد دینے والوں کا تنانتا بندھا رہا، ان میں مسلم لیگ ن سے تعلق رکھنے والے راہنما شامل تھے۔ اسحاق ڈار جو اپنی ٹیم بناتے ہیں اور اب بھی شواہد بتا رہے ہیں کہ وہ جلد ہی وزارت خزانہ اور ایف بی آر میں بیورو کریسی کے سطح پر رد وبدل کریں گے۔