مسافر ٹرینوں کے کرایوں میں 23 فیصد اضافہ : سیلاب سے متاثرہ پشاور ، کراچی ریل سروس 35 دن بعد بحال
لاہور،کراچی ( سٹاف رپورٹر+نیوز رپورٹر+ نوائے وقت رپورٹ) ریلوے حکام نے ٹرینوں کی تمام کلاسوں کے کرایوں میں23 فیصد اضافہ کر دیا۔ ریلوے انتظامیہ کی جانب سے جاری ہونے والے نوٹیفکیشن کے مطابق کراچی اور پشاور کے درمیان براستہ لاہور چلنے والی خیبر میل ٹرین کی اے سی سلیپر کلاس کا کرایہ 11 ہزار روپے کردیا ہے، اے سی بزنس کلاس کا کرایہ بڑھا کر 8 ہزار روپے کردیا گیا ہے، اے سے سٹینڈرڈ کلاس کا کرایہ بڑھا کر7 ہزار روپے کردیا ہے اور خیبر میل ٹرین کی اکانومی کلاس کا کرایہ بڑھا کر 3 ہزار روپے کردیا گیا ہے۔ لاہور سے براستہ فیصل آباد کراچی کے درمیان چلنے والی قراقرم ایکسپریس ٹرین کی اے سی بزنس کلاس کا کرایہ بڑھا کر7 ہزار روپے کردیا گیا ہے اور قراقرم ٹرین کی اکانومی کلاس کا کرایہ 3ہزار روپے کیا گیا ہے۔ کراچی ایکسپریس ٹرین کا لاہور اور کراچی کے درمیان اے سی سلیپر کلاس کا کرایہ بڑھا کر 9 ہزار روپے کردیا گیا ہے، اسی ٹرین کی اے سی بزنس کلاس کا کرایہ بڑھا کر7 ہزار روپے کیا گیا ہے، اے سی سٹینڈرڈ کلاس کا کرایہ بڑھا کر 5 ہزار روپے ہو گیا ہے اور کراچی ایکسپریس ٹرین کی اکانومی کلاس کا کرایہ بھی بڑھا کر 3 ہزار روپے کردیا گیا ہے۔ پشاور سے براستہ راولپنڈی فیصل آباد کراچی کے درمیان چلنے والی رحمان بابا ایکسپریس ٹرین کی اے سی بزنس کلاس کا کرایہ بڑھا کر7 ہزار روپے کردیا ہے، اے سی سٹینڈرڈ کلاس کا کرایہ بڑھا کر 5 ہزار روپے ہو گیا ہے۔ رحمان بابا ایکسپریس ٹرین کی اکانومی کلاس کا کرایہ بڑھا کر 3 ہزار روپے کردیا گیا ہے۔ لاہور اور کراچی کے درمیان براستہ ساہیوال چلنے والی پاک بزنس ایکسپریس ٹرین کی اے سی بزنس کلاس کا کرایہ بھی بڑھا کر7 ہزار روپے کردیا گیا ہے۔ اے سی سٹینڈرڈ کلاس کا کرایہ بڑھا کر 5 ہزار روپے ہو گیا ہے۔ پاک بزنس ایکسپریس ٹرین کی اکانومی کلاس کا کرایہ بھی بڑھا کر 3 ہزار روپے ہو گیا ہے۔ تمام ٹرینوں کے تمام کلاسوں میں اضافہ کا اطلاق گزشتہ 2 اکتوبر سے ہوگیا۔ دوسری طرف کراچی اور پشاور کے درمیان 5 ہفتوں سے معطل ریل سروس گزشتہ روز بحال کردی گئی۔ پاکستان ریلویز پشاور کے ترجمان نے کہا کہ تقریباً 35 دنوں کے بعد ریل سروس شروع ہوگئی ہے اور رحمن بابا ایکسپریس صبح 11 بجے پشاور سے کراچی کے لیے روانہ ہوگئی، دوسری ٹرین رات کو 10 بجے کراچی کے لیے روانہ ہوگی۔ ملک کے جنوب سے شمال تک ریل سروس ان دونوں ٹرینوں کی روانگی کے ساتھ ہی بتدریج بحال ہوجائے گی، جو حالیہ مہینوں میں مون سون بارشوں اور بدترین سیلاب کے باعث معطل ہوگئی تھی۔ وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کی زیر صدارت اجلاس میں فیصلہ کیا گیا تھا کہ ریلوے ٹریکس سے پانی ختم ہونے اور ضروری مرمت سے متعلق رپورٹس کے بعد ٹرین سروس بتدریج بحال کردی جائے گی۔ دوسری جانب لاہور- کراچی- لاہور سیکشنز میں بھی تین ٹرین سروس قراقرم ایکسپریس، کراچی ایکسپریس اور پاک بزنس ایکسپریس 5 اکتوبر تک بحال کی جائیں گی۔ ریلوے حکام نے فیصلہ کیا ہے کہ مسافروں کو زیادہ سے زیادہ فائدہ پہنچانے کے لیے اضافی کوچز کو جوڑا جائے گا، تاہم دیگر ٹرینوں کی سروس اس وقت بحال ہوگی جب ان 5 ٹرینوں کی سروس کامیابی سے بحال ہو جائے گی۔ سیلاب کی تباہی کے بعد اگست کے آخری ہفتے سے ملک کے مختلف شہروں کے لیے ٹرین سروس معطل ہونے سے سیکڑوں مزدور بے روزگار ہوگئے ہیں۔