گوادر پورٹ سے گندم کی درآمد اقتصادی رابطہ کمیٹی کے ایجنڈا میں شامل
اسلام آ باد،گوادر (آئی این پی) اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے گوادر پورٹ کے ذریعے گندم کی درآمد کو عملی جامہ پہنانے کیلئے بلا آخر اپنے 11 نکاتی ایجنڈے میں گوادر پورٹ سے گندم کی درآمد ایجنڈا میں شامل کر لی ۔ای سی سی ایک وفاقی ادارہ ہے جو پاکستان میں اہم اقتصادی اقدام کی اجازت دینے کا ذمہ دار ہے۔ ایجنڈے میں وزارت نیشنل فوڈ سکیورٹی اینڈ ریسرچ کی ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان کو درآمدی گندم کا ٹھیکہ دینے کی تجویز شامل ہے۔ ابتدائی طور پر3 چھوٹے جہازوں کو گوادر بندرگاہ لنگرانداز ہونے کی اجازت دی جائے گی جن میں ہرایک کا وزن 40 ہزار میٹرک ٹن سے زیادہ نہیں ہوگا۔ گوادر بندرگاہ کے ذریعے گندم کی درآمد کے حوالے سے وزارت نیشنل فوڈ سکیورٹی اینڈ ریسرچ کی جانب سے پیش کی گئی سمری ای سی سی نے اپنے آخری اجلاس میں موخر کر دی تھی تاہم بعد میں اسے اجلاس کے ایجنڈے میں شامل کیا گیا۔ گوادر کے راستے گندم کی درآمد سے گوادر بندرگاہ پر کاروبار، تجارت اور تجارتی سرگرمی کے ایک نئے دور کا آغاز ہو گا۔ جی پی اے کے اہلکار نے گوادر بندرگاہ کے ذریعے گندم کی درآمد کی تیاری کو ایک نیا سنگ میل قرار دیتے ہوئے کہا کہ گندم کی درآمد سے گوادر میں تجارتی سرگرمیوں کو فروغ ملے گا۔ اس سے روزگار کی صلاحیت میں بھی اضافہ ہو گا کیونکہ جب کام کی سرگرمیاں شروع ہو جائیں گی تو ہنر مند، نیم ہنر مند اور غیر ہنر مند افرادی قوت کی ضرورت ہو گی تاکہ کام کے پورے پیمانے کو ہینڈل کیا جا سکے۔ 2020 میں وفاقی حکومت نے پہلے ہی گوادر بندرگاہ پر گندم کی درآمد اور بانڈڈ کیریئرز کے ذریعے بیمہ شدہ اور ٹریکنگ ڈیوائس رکھنے والے سیل ایبل ٹرکوں کے ذریعے افغانستان جانے کی اجازت دے رکھی ہے۔ وزارت تجارت نے فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری ، پاکستان، افغانستان جوائنٹ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری ، گوادر انٹرنیشنل ٹرمینلز لمیٹڈ اور دیگر سٹیک ہولڈرز کی درخواست پر گوادر پورٹ کو چلانے کیلئے شپنگ کے طریقہ کار اور ہدایات کے ذریعے درآمدی اور برآمدی پالیسی کے احکامات کا نفاذ کے عنوان سے ایک اعلامیہ جاری کیا گیا ہے ۔