ٹیکسٹائل سیکٹر سے 9سینٹ بجلی کا ٹیرف واپس لینا زیادتی ہے:چیئرمین اپٹما
فیصل آباد(نمائندہ خصوصی) حکومت ٹیکسٹائل سیکٹر کو بجلی وگیس میں ریلیف کیلئے اقدامات کو بہتر بنائے آئے روز بجلی وگیس کی قیمتوں میں اضافے سے تاجر طبقہ میں مایوسی پھیل رہی ہے۔ چیئرمین اپٹما شیخ محمد اصغر قادری نے کہا کہ ٹیکسٹائل سیکٹر سے 9سینٹ بجلی کا ٹیرف واپس لینا زیادتی ہے۔ اس فیصلے کو فوری طور پر پر واپس لیا جائے اور بجلی کی قیمتوں میں کمی کی جائے تاکہ ملکی صنعت کا پہیہ چلتارہے۔ بجلی کی قیمتوں میں اضافے پر تاجر برادری میں شدید مایوسی پھیل رہی ہے۔ حکومت نے ٹیکسٹائل سیکٹر کو 9سینٹ فی کلو واٹ پر بجلی اور 9ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو کے حساب پورا سال گیس فراہم کرنے کی متعدد بار یقین دہانیوں کے باوجود بجلی اور گیس کی قیمتوں میں اضافہ کرکے پنجاب میں ٹیکسٹائل انڈسٹری کو ختم کرنے کی ابتدا کردی ہے جس کی شدید مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کرتے ہیں کہ حکومت صنعت دشمن پالیسیوں پر نظر ثانی کرکے کاروبار کا پہیہ رواں رکھنے کیلئے اقدامات کو یقینی بنائے۔ حکومت کی صنعت کش پالیسیوں کی وجہ سے ٹیکسٹائل سیکٹر سے وابستہ لاکھوں لوگ بیروزگاری کا شکار ہو جائیں گے، ٹیکسٹائل انڈسٹری مالکان نے حکومت کی بجلی وگیس کی قیمتوں میں اضافہ نہ کرنے کی یقین دہانی کی بنا پر اگلے 6 ماہ کیلئے آرڈر بک کئے ہوئے ہیں ۔
لیکن اگر حکومت نے اکتوبر سے بجلی کی قیمتوں میں اضافہ کے فیصلے پر عملدرآمد کیا تو انڈسٹری مالکان کے پاس انڈسٹری کو بند کرنے کے علاوہ کوئی آپشن نہیں بچے گا۔ حکومت کے موجودہ فیصلے سے پنجاب کا انرجی ٹیرف سندھ کی نسبت بہت زیادہ ہو جائے گا کیونکہ سندھ کو پہلے ہی 857 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو جبکہ پنجاب کی انڈسٹری کو 2150 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو کے حساب سے گیس فراہم کی جارہی ہے حکومت نے اگر اپنے فیصلوں پر فوری نظر ثانی نہ کی تو ملکی معیشت کو شدید دھچکا لگے گا اور اس کے نتائج شدید بیروزگاری کے ساتھ ساتھ ملکی ذخائر میں کمی کی صورت میں سامنے آئیں گے حکومت کو چاہیے کہ وہ ایسے فیصلوں سے اجتناب کرے جس کے اثرات ملکی معیشت کے لئے تباہ کن ہوں