خون کا عطیہ ضرورت مند مریضوں کی جان بچا سکتا ہے: انڈونیشین سفیر
اسلام آباد (نامہ نگار) پاکستان میں انڈونیشیا کے سفارتخانے نے پاکستان ہلال احمر سوسائٹی اور سفارتی عملہ کے ارکان اور انڈونیشیائی طلبا کے تعاون سے عطیہ خون کے کیمپ کا انعقاد کیا۔ پاکستان ہلال احمر ریجنل بلڈ ڈونر سنٹر ایک محفوظ انتقال خون کے پروگرام پر عمل پیرا ہے۔ پاکستان میں انڈونیشیا کے سفیر ایڈم ایم ٹیوگیو نے اس موقع پر کہا کہ ایک جان بچانا انسانیت کو بچانے کے مترادف ہے اور خون کا عطیہ ضرورت مند مریضوں کی جان بچا سکتا ہے۔ اور اس کیمپ کا مقصد جان بچانے میں مدد کے لیے خون کے باقاعدہ عطیات کی اہمیت کے بارے میں شعور اجاگر کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تھیلیسیمیا کے مریضوں کی وجہ سے پاکستان کو خون کی فراہمی کی اضافی ضرورت ہے اور کوویڈ۔19 کے دوران خون کے عطیہ دہندگان کی کمی کی وجہ سے چیلنج بڑھ گیا ہے۔ پاکستان میں اردن کے سفیر ابراہیم المدنی نے رضاکارانہ طور پر خون کا عطیہ دیا، اس موقع پر انہوں نے کہا کہ اس طرح کی ایک اہم مہم کا حصہ بن کر دلی مسرت ہوئی ہے کیونکہ اس سے مسلمان بھائی بہنوں کی زندگیاں بچانے یا صحتیابی میں مدد مل سکتی ہے۔ اس موقع پر پی آر سی ایس کی ٹیم کے ایک رکن نے بتایا کہ جمع شدہ خون تھیلیسیمیا، ہیموفیلیا، کینسر، ڈائیلاسز اور دیگر مہلک بیماریوں میں مبتلا مریضوں کی جان بچانے اور علاج معالجہ کے لئے جڑواں شہروں اسلام آباد اور راولپنڈی کے ہسپتالوں میں مہیا کیا جائے گا۔