آزادی مارچ 12ربیع الاول کے بعد اسلام آباد ہا ئیکورٹ ہمیشہ زبردست فیصلے کرتی ہے : عمران
اسلام آباد (وقائع نگار+ نوائے وقت رپورٹ) سابق وزیراعظم عمران خان نے اسلام آباد ہائیکورٹ پیشی کے موقع پر صحافیوں سے غیر رسمی گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ جس طرح چوروں کو دوسری بار این آر او دیا جا رہا لوگ مایوس ہیں۔ صحافی کی جانب سے مریم نواز کو پاسپورٹ واپس ملنے سے متعلق سوال کے جواب میں کہا کہ یہ واضح ہو گیا ہے اس ملک میں رول آف لا نہیں، اسمبلی میں ہم واپس نہیں بیٹھیں گے، بات سیاسی لوگوں سے ہی ہو گی مجرموں کے ساتھ نہیں، مجھ پر صرف ایک کیس باقی رہ گیا ہے جو اس حکومت نے نہیں بنایا، بس یہ کیس مجھ پر بننا باقی ہے کہ چائے میں روٹی ڈبو کر کیوں کھاتا ہے۔ ٹیلی تھون رقم سے متعلق سوال پر عمران خان نے کہاکہ ٹیلی تھون سے جمع رقم ہفتے سے لوگوں میں تقسیم کریں گے، ٹیلی تھون سے جمع رقم سب صوبوں میں تقسیم کی جائے گی، عمران خان سائفر کی کاپی غائب ہونے سے متعلق سوال پرصرف قہقہہ لگا کر خاموش ہو گئے۔ عمران خان نے اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے توہین عدالت کا کیس خارج کرنے پر کہا ہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ ہمیشہ زبردست فیصلے کرتی ہے۔ کئی عدالتوں کے اچھے فیصلے ہوتے ہیں کئی کے نہیں ہوتے۔ عمران خان نے کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ سے متعلق میری ہمیشہ سے رائے رہی ہے کہ زبردست فیصلے کرتی ہے۔ چئیرمین تحریک انصاف عمران خان کی طرف سے کارکنوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ تیار رہیں 12 ربیع الاول کے بعد وہ آزادی مارچ شروع کرنے جارہے ہیں۔ تحریک انصاف خیبر پختونخوا اور پنجاب کے ڈسٹرکٹ صدور اور سیکرٹریز کا اجلاس اسلام آباد میں ہوا جس میں خیبر پختونخوا کے صوبائی صدر پرویزخٹک، پنجاب کی صدر یاسمین راشد اور شاہ محمود قریشی نے شرکت کی۔ کارکنوں کو تیار کریں۔ 12 ربیع الاول کے فوری بعد آزادی مارچ کی کال دینے والے ہیں۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ اس بار تیاری کے ساتھ آزادی مارچ کرنا ہے، مارچ کے اعلان سے قبل ہدایات جاری کی جائیں گی۔ عمران خان نے نجی ٹی وی کو انٹرویو میں کہا ہے کہ میرے پاس تو کاپی آئی تھی، فارن آفس کے علاوہ کاپیاں وزیراعظم اور صدر کو گئیں۔ ماسٹر کاپی فارن آفس میں ہے۔ یہ لوگ کرنا کیا چاہتے ہیں۔ ہماری کابینہ کی آخری میٹنگ پڑھ لیں تو ہم نے سائفر کو ڈی کلاسیفائڈ کر دیا تھا۔ ان لوگوں نے پہلے جھوٹ بولا کہ سائفر نہیں ہے۔ میرے فون ٹیپ ہو رہے ہیں۔ مارچ کے حوالے سے معاملات خفیہ رکھوں گا۔ طاقتور قبضہ مافیا لوگوں کی زمینوں پر قبضے کر رہا ہے۔ اس الیکشن کمشنر کے ہوتے ہوئے شفافیت ممکن نہیں۔ یہ الیکشن کمشن تو ن لیگ کا جیالا لگتا ہے۔