وفاقی حکومت نے متاثرین سیلاب کیلئے پنجاب کو ایک روپیہ نہیں دیا: فیاض چوہان
لاہور (نیوز رپورٹر) ترجمان وزیرِ اعلیٰ پنجاب فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی نے 100 ارب روپے کے پنجاب احساس راشن رعایت پروگرام کا آغاز کر دیا، 80 لاکھ خاندانوں کو ریلیف ملے گا۔ پراپرٹی ٹرانسفر فیس جو پہلے بہت زیادہ تھی اب صرف ایک فیصد کر دی، جس سے پنجاب کو زیادہ سے زیادہ ریونیو اکٹھا کرنے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ نے صوبے بھر کے تمام اضلاع کیلئے ریسکیو 1122 موٹر بائیک سروس کا افتتاح کر دیا اور ہیلتھ کارڈ پروگرام میں پیچیدہ لیور سرجری کو شامل کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ 43 جیلوں کے ہسپتالوں کے انتظامات محکمہ صحت کے سپرد کر دیئے گئے اور قید بچوں کے لیے جمنیزیم اور سپورٹس کا اہتمام کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ریور راوی اربن پراجیکٹ ہمارا فلیگ شپ پراجیکٹ ہے اور قبضہ مافیا کے خلاف آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا۔ فیاض الحسن چوہان نے بتایا کہ جی او آر میں 8 .8کنال کے کشادہ گھر موجود ہیں، ان گھروں کی خالی جگہوں پر افسروں کے لئے بہت سارے نئے فلیٹس تعمیر کئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت نے سیلاب زدگان کے لئے آنے والی امداد میں سے پنجاب کو ایک روپیہ تک نہیں دیا۔ پنجاب حکومت کو وفاق نے 146 ارب روپے کے واجبات ابھی تک نہیں دئیے۔ وفاقی حکومت نے جان بوجھ کر پنجاب حکومت کے فنڈز روکے ہوئے ہیں تا کہ پنجاب کو کھنڈرات میں تبدیل کیا جا سکے۔ فنڈز نہ ملنے کہ وجہ سے صحت کے پروگرام ، روڈ کی بحالی اور دیگر منصوبے رکے ہوئے ہیں۔ گندم کا بحران پیدا کرنے کے لئے پنجاب کو گندم کی فراہمی میں رکاوٹیں ڈالی جا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پرویز الٰہی کے شروع کئے بیسیوں پراجیکٹ جان بوجھ کر روکے جن کی لاگت کئی سو گنا بڑھ گئی ہے۔ پنجاب کے عوام سے دشمنی ان کی تنگ نظری اور چھوٹے پن کا مظاہرہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ لانگ مارچ جیسے جیسے قریب آ رہا ہے، مقتدر حلقوں کی نیندیں اڑی ہوئی ہیں۔ لانگ مارچ ان کی چھیڑ بنی ہوئی ہے۔ پنجاب ، سندھ، بلوچستان اور دوسرے صوبوں سے عوام کا سمندر اسلام آباد کی طرف مارچ کرے گا تو انہیں چھپنے کی جگہ نہیں ملے گی۔ وفاقی حکومت چاہتی ہے کہ عمران خان کو یا تو نااہل کیا جائے یا گرفتار کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ بجلی اور گیس کے مہنگے بلوں نے عوام کی چمڑی ادھیڑ کر رکھ دی۔ انہوں نے کہا کہ سائفر کے گم ہونے کے ذمہ دار شہباز شریف ہیں جوڈیشل کمیشن بنایا جائے اور اس کی تحقیقات ہونی چاہئے۔
فیاض چوہان