کوٹ لکھپت میں نوجوان پولیس تشدد سے ہلاک‘ ایس ایچ او‘ 2 اہلکار گرفتار
لاہور (نامہ نگار) پولیس تشدد سے22سالہ نوجوان ہلاک ہو گیا۔ مقتول کے لواحقین اور اہل علاقہ نے تھانہ کے باہر شدید احتجاج اور پولیس کے خلاف نعرے بازی کی۔ اعلی حکام کے نوٹس پر ایس ایچ او سمیت ذمہ دار اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج کر کے ایس ایچ اواور 2 اہلکاروں کوگرفتار کرلیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق تھانہ قائداعظم انڈسٹریل اسٹیٹ کوٹ لکھپت پولیس نے زیرحراست بائیس سالہ نوجوان عادل قمر کو بیہمانہ تشدد سکا نشانہ بنایا۔ پولیس تشدد کی تاب نہ لاتے ہوئے نوجوان تھانے میں ہلاک ہو گیا ہے۔ مقتول عادل قمرکے لواحقین اور اہل علاقہ نے پولیس کے خلاف تھانے کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا اور نعرے بازی کی۔ جواں سالہ بیٹے کی تشدد زدہ نعش دیکھ کر ماں حواس کھو بیٹھی جبکہ اہل علاقہ اور لواحقین جھولیاں اٹھا کر پولیس کو بددعائیں دیتے رہے۔ غمزدہ باپ نے کہا کہ سادہ کپڑوں میں موٹر سائیکل سوار افراد اس کے بیٹے عادل قمرکو پیر کی صبح دس بجے گھر کے باہر سے اٹھا کر لے گئے۔ میں ہمسائیوں کے ساتھ سارا دن اپنے بیٹے کی تلاش کرتا رہا۔ پولیس کے پاس ایک تھانے سے دوسرے تھانے گیا، مگر رات دس بجے تک پولیس نے بیٹے کو حراست میں لینے سے انکاری رہی۔تھانہ قائد اعظم انڈسٹریل اسٹیٹ پولیس نے پیر کی رات دس بجے کال کی کہ اس کے بیٹے کی طبیعت خراب ہے اور وہ جناح ہسپتال میں زیر علاج ہے۔ جب ہم جناح ہسپتال پہنچے تو وہاں اس کے بیٹے کی نعش موجود تھی۔ ڈیڈ باڈی پر تشدد کے نشانات تھے۔ پولیس نے میرے بیٹے کو تشدد کر کے مار ڈالاہے ۔اہل علاقہ وہ شریف لڑکا تھا اور کسی غلط کام میں ملوث نہیں تھا۔ اعلی حکام کے نوٹس پر تھانہ قائد اعظم انڈسٹریل اسٹیٹ میں نوجوان کی ہلاکت کے بعد پولیس ملازمین پر قتل کا مقدمہ درج کرلیا گیا ہے جبکہ ایس ایچ او تھانہ قائد اعظم انڈسٹریل اسٹیٹ رحمان خاور ،کانسٹیبل ارشد اور کانسٹیبل اسلم کو گرفتارکر کے حوالات میں بند کردیا نوجوان کی لاش مقتول کے گھر منتقل کر دی ہے جبکہ علاقہ معززین نے لاش کے ساتھ آنے والے پولیس افسران کو کھڑی کھڑی سنادیں۔ لاش گھر پہنچتے ہی کہرام مچ گیا اور صف ماتم بچھ گئی،ہر آنکھ اشکبارتھی ۔سی سی پی او غلام محمود ڈوگرنے نوٹس لیتے ہوئے ایس پی صدر سے رپورٹ طلب کر لی اور معاملہ کی مکمل تحقیقات کی ہدایت کی اور کہا ہے کہ میڈیکل رپورٹ اور شواہد کی روشنی میں تشدد ثابت ہونے پر ذمہ داران کے خلاف فوری کارروائی عمل میں لائیں۔انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب فیصل شاہکار نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے سی سی پی او لاہور سے رپورٹ طلب کر لی۔ وزیر اعلیٰ پنجاب چودھری پرویزالٰہی نے زیر حراست نوجوان کے جاں بحق ہونے کا واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے انسپکٹر جنرل پولیس سے رپورٹ طلب کر لی۔ وزیراعلیٰ چودھری پرویزالٰہی نے ہدایت کی کہ تشدد کے ذمہ دار اہلکاروں کے خلاف بلاامتیاز قانونی اور محکمانہ کارروائی کی جائے۔
نوجوان ہلاک