• news

آئین کے آرٹیکل 62 میں ترمیم 


آئین کے آرٹیکل 62 ون ایف میں ترمیم کا بل سینیٹ میں پیش کر دیا گیا۔ آئین سے صادق اور امین کی عبارت کو تبدیل کرنے کا آئینی ترمیمی بل پیپلز پارٹی کی سینیٹر پلوشہ خان نے پیش کیا۔ مجوزہ ترمیم میں کہا گیا ہے کہ بل کے تحت آرٹیکل 62 سے صادق اور امین کی عبارت کی جگہ راست گو اور وفا شعار کے الفاظ شامل کئے جائیں۔ بلاشبہ صادق اور امین کی صفات کی حامل شخصیت صرف نبی ِ آخر الزمانؐ ہی ہیں جو ہر اعتبار سے صادق اور امین تھے۔ یہ صفات انہی کو زیبا ہیں۔ کسی دوسرے انسان میں بشری کمزوریوں کی بنا پر یہ صفات باکمال و تمام پیدا نہیں ہو سکتیں لہٰذا انبیاء کی ذات کے علاوہ کسی بھی دوسرے شخص کو صادق و امین کی سند نہیں دی جا سکتی۔ آئین کی دفعہ 62 میں ترمیم عین تقاضۂ وقت ہے۔ خصوصاً ہمارے ہاں سیاست کا جو چلن ہے اور اہلِ سیاست کے کردار و عمل کی جو صورتِ حال ہے اس کے پیشِ نظر انہیں صادق و امین کا خطاب دینا درست نہیں۔اس لحاظ سے سینیٹ میں آئین کی متذکرہ شق میں ترمیم کا بل پیش کرنے کا فیصلہ درست ہے جس کے مطابق صادق اور امین کے الفاظ راست گو اور وفاشعار سے تبدیل کر دئیے گئے ہیں۔ ضروری ہے کہ اب ایسے الفاظ حضرت محمد مصطفی ؐ کے سواکسی دوسرے شخص کے لیے استعمال نہ کیے جائیں کیوں کہ یہ نبی ِ آخرالزمان محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم کے سوا کسی اور کا استحقاق نہیں۔ ترمیم کی منظوری کے بعداسلامی نظریاتی کونسل سے مشاورت کے ساتھ اس کا باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری کیا جائے جس کے ذریعے تمام سرکاری، غیرسرکاری محکموں اور اداروں کو اس امر کا پابند کیا جائے کہ صادق اور امین کے الفاظ کسی بھی حوالے سے کسی بھی شخص کیلئے استعمال نہ کئے جائیں تاکہ ان الفاظ کے حوالے سے حضرت نبی ِ آخرالزمانؐ کی تخصیص و تکریم قائم رہے۔ 

ای پیپر-دی نیشن