عدالت سپیکر کو 112ارکان بلانے ، استعفے منظور کرنے کا حکم دے : پی ٹی آئی کو درخواست
اسلام آباد (وقائع نگار) پاکستان تحریک انصاف نے استعفوں کی عدم منظوری اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کردی، آج سماعت ہوگی۔ پی ٹی آئی کے10 ممبران اسمبلی علی محمد خان، فضل محمد خان، شوکت علی، ڈاکٹر شیریں مزاری، ڈاکٹر شاندانہ گلزار، فخر زمان خان، فرخ حبیب، اعجاز شاہ، جمیل احمد، محمد اکرم کی جانب سے دائر درخواست میں وفاق کے علاوہ سپیکر، سیکرٹری قومی اسمبلی اور الیکشن کمشن کو فریق بناتے ہوئے کہا گیا ہے کہ سپیکر تحقیق کرلے جنہوں نے استعفے دیئے انہوں نے آرٹیکل 64 کے تحت مرضی سے استعفے دیے، قانون کے مطابق پٹیشنرز کو سنے بغیر سپیکر استعفوں متعلق اطمینان نہیں کر سکتا، ابھی الیکشن کا اعلان نہیں ہوا 123 ارکان کے استعفوں کو ایک ساتھ دیکھا بھی نہیں گیا، اس لیے پٹیشنرز کا استعفوں سے متعلق لیٹر موثر نہیں رہا، ممبر اسمبلی شکور شاد کا استعفی منظور ہوا تو انہوں نے درخواست دی، سپیکر نے سنے بغیر استعفی منظور کر لیا، شکور شاد کی درخواست پر ہائیکورٹ نے انکا استعفی منظوری کا نوٹیفکیشن معطل کردیا، پٹیشنرز سپیکر کے سامنے پیش نہیں ہوئے اس لیے انکے استعفے منظور نہیں ہوئے۔ درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ عدالت سپیکر قومی اسمبلی کو حکم دے کہ 112 ارکان اسمبلی کے استعفے منظور کیے جائیں، عدالت سپیکر کو ہدایت دے وہ استعفے منظوری سے متعلق اپنی آئینی ذمہ داری پوری کرے، عدالت سپیکر کو حکم دے کہ وہ درخواست گزاروں اور دیگر 112 ارکان کو بلائے۔ ادھر اسلام آباد ہائیکورٹ نے درخواست پر گذشتہ روز ہی سماعت کی استدعا مسترد کردی اور درخواست کو آج سماعت کیلئے مقرر کردیا۔ چیف جسٹس اطہرمن اللہ کی عدالت میں آج سماعت ہوگی۔