لاہور کی تعمیر و ترقی کے منصوبے
کسی بھی ملک کی ترقی کا اندازہ وہاں کی سڑکوں کے جال‘ ہائی ویز اور کمیونٹی ڈویلپمنٹ سے ہوتا ہے۔ میں پانچ سال پہلے جاپان گیا تو وہاں کی تعمیر و ترقی دیکھ کر دھنگ رہ گیا۔ وہاں جاکر اندازہ ہوا کہ پاکستان تعمیر و ترقی میں ابھی بہت پیچھے ہے۔ گزشتہ روز جب لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی کا وزٹ کیا تو معلوم ہوا کہ ڈائریکٹر جنرل عامر احمد خان کی زیر نگرانی لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی لاہور کی تعمیر‘ ترقی اور خوشحالی کے لیے دن رات کوشاں ہے۔ اس وقت ایل ڈی اے کی جانب سے شہر کے مختلف مقامات پر اربوں روپے کے ترقیاتی منصوبوں پر تیزی سے کام جاری ہے۔ ترجمان ایل ڈی اے نایاب حیدر نے جن مختلف پراجیکٹس کے بارے میں مجھے بتایا‘ ان کی تفصیل یہ ہے۔ ایلی ویٹڈ ایکسپریس وے: یہ منصوبہ مین بلیوارڈ گلبرگ سے موٹروے ایم ٹو تک تعمیر کیا جائے گا۔ جس سے شہر کی اہم سڑکوں اور موٹروے کی طرف جانے والی ٹریفک روانی میں بہتری آئیگی۔ یہ منصوبہ سینٹرل سٹی کو موٹروے سے ملائے گا۔ منصوبے کی کل لمبائی 10.5کلومیٹر ہے۔ اس منصوبے سے روزانہ 73ہزار سے زائد گاڑیوں کو سہولت میسر آئے گی۔ یہ منصوبہ 15ماہ میں مکمل ہوگا۔ منصوبے میں شامل چار لینز پر مشتمل ڈیول کیرج پر 61بلین جبکہ تین لینز پر مشتمل ڈیول کیرج پر 53بلین روپے لاگت آئیگی اور منصوبے پر خرچ ہونے والی رقم دس سے 13سال میں ٹال ٹیکس کی مد میں پوری ہو جائے گی۔
سگیاں روڈ ری ہیبلی ٹیشن اینڈ امپروومنٹ پراجیکٹ منصوبے پر تیزی سے کام جاری ہے‘ منصوبے پر چار ارب 32کروڑ روپے لاگت آرہی ہے۔ یہ ’’سٹیٹ آف دی آرٹ‘‘ منصوبہ ہے جوکہ آٹھ ماہ میں مکمل کیا جائے گا۔ منصوبے کے تحت چار سڑکوں (1)راوی پل سے پھول منڈی چوک تک‘ (2)پھول منڈی چوک سے لاہور شیخوپورہ روڈ تک‘ (3)پھول منڈی چوک سے فیض پور انٹرچینج موٹروے ایم ٹو تک‘ (4)پھول منڈی چوک سے بیگم کوٹ تک سڑکوں کی تعمیر‘ مرمت اور بحالی کا کام جاری ہے۔ پھول منڈی چوک میں خوبصورت راو نڈ اباو ٹ تعمیر کیا جا رہا ہے۔ علاقے میں واسا سیوریج سسٹم کی بحالی سے بارشی پانی کی نکاسی کا بہترین انتظام کیا جا رہا ہے۔ ٹریفک سائنز‘ سیفٹی ڈیوائسز اور سٹریٹ لائٹس نصب کی جائیں گی۔
داتاگنج بخش فلائی اوور (شیرانوالہ گیٹ فلائی اوور) یہ فلائی اوور آسٹریلیا چوک ریلوے سٹیشن سے جنرل بس سٹینڈ کے قریب شیرانوالہ گیٹ سرکلر روڈ تک تعمیر کیا گیا ہے۔ اس سے نہ صرف اندرون شہر کے مکینوں اور ریلوے لائن کے دوسری طرف واقع پرانے علاقوں میں رہنے والوں بلکہ یہاں سے گزر کرشہر کے دوسرے علاقوں میں جانے والوں کی مشکلات بھی ختم ہوئی ہیں۔ منصوبے پر 4ارب 40کروڑ روپے لاگت آئی ہے۔ شاہکام چوک فلائی اوور: ملتان روڈ کے قریب کینال روڈ اور ڈیفنس روڈ کے سنگم پر شاہکام چوک ٹریفک کے بہائو کے اعتبار سے انتہائی مصروف مقام ہے۔ شہر کی نئی آبادیوں کی گزرگاہ ہونے کے ساتھ ساتھ موٹروے اور ملتان روڈ کے قریب ہونے کے باعث یہاں ٹریفک جام رہنا روز مرہ کا معمول ہے۔ ایل ڈی اے نے شہریوں کو اس اذیت سے نکالنے کے لیے شاہکام چوک پر فلائی اوور کی تعمیر شروع کی۔ اس فلائی اوور کی تعمیر پر 4ارب 23کروڑ روپے لاگت آرہی ہے۔ پراجیکٹ کا 80فیصد کام مکمل ہو چکا ہے۔ منصوبے کے تحت لیبر کالونی سے شاہکام چوک تک چھ کلومیٹر طویل ڈیفنس روڈ کو بھی بہتر کیا جائے گا اور کینال روڈ کی بہتری کا کام بھی کیا جائے گا۔ اس فلائی اوور کی تکمیل سے ٹریفک کو سگنل فری راستہ میسر آئے گا۔ منصوبے سے روزانہ ایک لاکھ20ہزار سے زیادہ گاڑیوں کو فائدہ ہوگا۔کریم بلاک مارکیٹ چوک پر انڈر پاس اور فلائی اوور: مولانا شوکت علی روڈ‘ فیروز پور روڈ کو ملتان روڈ سے ملانے کے لیے اہم راستے کے طور پر استعمال ہوتی ہے۔ اس مقام پر ایل ڈی اے بہت جلد انڈر پاس اور فلائی اوور تعمیر کرنے جا رہا ہے۔ انڈر پاس وحدت روڈ سے نہر کی طرف جانے والی ٹریفک کے لیے تعمیرکیا جائے گا۔ فلائی اوور وحدت روڈسے گزر کر ملتان روڈ اور فیروز پورروڈ کی طرف جانے والی ٹریفک کے لیے استعمال ہوگا۔
سمن آباد انڈر پاس منصوبہ لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی نے شہر کو ترقیاتی کاموں کا محور بنانے اور ٹریفک کے بڑھتے مسائل پر قابوپانے کے لیے ملتان روڈ پر سمن آباد انڈر پاس منصوبے کا پلان تیار کیا ہے۔ یہ انڈر پاس سمن آباد چوک میں تعمیر کیا جائے گا۔ ٹریفک کے شدید دباو کے پیش نظر ملتان روڈ پر سمن آباد چوک میں یہ انڈر پاس بنایا جائے گا۔ منصوبے سے شہریوں کے قیمتی وقت اور ایندھن کی بچت ہوگی۔