جوانی میں تضحیک اور تشدد برداشت کیا: عتیقہ اوڈھو
لاہور(کلچرل رپورٹر) سینئر اداکارہ عتیقہ اوڈھو نے انکشاف کیا ہے کہ وہ بھی جوانی میں جسمانی و ذہنی تشدد و تضحیک برداشت کرتی رہی ہیں۔ وہ خود جوانی میں ایسے رشتوں اور تعلقات کی وجہ سے ذہنی و جسمانی تشدد اور تضحیک کا نشانہ بن چکی ہیں، اس لیے اب وہ اس امید کےساتھ نوجوان خواتین کو مشورہ دے رہی ہیں کہ ان کی باتوں سے وہ سیکھیں گی۔ جب بھی کوئی ساتھی یا شریک حیات کسی خاتون کی تضحیک کرتا ہے یا اس پر تشدد کرتا ہے تو خاتون کو اس کا رویہ برداشت نہیں کرنا چاہیے۔
، کیونکہ اگر وہ ایسا کرتی رہیں گی تو انہیں یہ سب برداشت کرنے کی عادت ہوجائےگی اور وہ اپنا ذاتی تشخص بھی کھو دیں گی۔وہ سمجھتی ہیں کہ یہ ان کا فرض ہے کہ وہ نوجوان خواتین کو سمجھائیں کہ تشدد اور تضحیک آموز رویوں سے کس طرح بچنا ہے۔ ہر طرح کا تضحیک آموز رویہ اور تشدد ناقابل قبول ہے، چاہے ایسا کرنے والا شخص کوئی بھی ہو اور ایسا تجربہ کرنے والی خواتین کو ایسے مسائل سے نکل جانا چاہیے اور پھر انہیں واپس اس طرف مڑ کر دیکھنا بھی نہیں چاہیے۔ اگر کوئی بھی تشدد برداشت کرتا رہے گا تو ایک تو ایسا رویہ برداشت کرنے کی اس کی عادت بن جائےگی اور دوسرا ان پر تشدد کرنے والا مزید بدتر ہوکر ان کی تضحیک کرتا رہے گا، اس لیے ایسے تعلقات کو ختم کرکے آگے بڑھا جائے، خواتین اپنی زندگی کا اختیار کسی اور کو نہ دیں۔انہوں نے نوجوان خواتین کو مشورہ دیا کہ وہ اپنی زندگی سے متعلق کسی کے فیصلوں کو تسلیم نہ کریں، وہ صرف اپنے دماغ اور دل کی باتیں سنیں اور ایسے فیصلے کرکے اپنا تشخص اور عزت بحال کریں، جس سے ان کی زندگی پرسکون گزرے۔