• news

 8 اکتوبر 2005ء کے زلزلہ میں جاں بحق افراد کی برسی‘ لاپتہ  لڑکی 17 سال بعد گھر پہنچ گئی

کوٹلی(این این آئی)آزاد کشمیر بھر کی طرح کوٹلی میں بھی 8 اکتوبر 2005 کے ہولناک زلزلے کی 17ویں برسی عقیدت و احترام سے منائی گئی۔بڑی دعائیہ تقریب سے قبل52:8پر سائرن بجایا گیا اور دو منٹ کے لئے خاموشی اختیار کی گئی۔ ڈی  سی آفس کے سبز ہ زار میں ہونے والی دعائیہ تقریب میں تحصیل مفتی عابد حسین نے شہدائے زلزلہ کی مغفرت،مقبوضہ کشمیر کی آزادی اور استحکام پاکستان کے لئے دعا کرائی۔اس موقع پراسسٹنٹ کمشنر چوہدری نعیم اختر،ایس ای شاہرات امجد شاہ،ڈی ایچ او ڈاکٹر شفقت شاہ،اے ڈی شہری دفاع سردار محمد رفیق،چیف آفیسر بلدیہ ملک محمد نواز،اسٹیٹ آفیسر کے ڈی اے ملک ممتاز،چیف آفیسر ضلع کونسل سردار ساجد محمود،پیپلزپارٹی کے رہنما نصیر راٹھور،آفیسر 1122 ملک ماجد،ایس ڈی او فرحان چوہدری،شہری دفاع کے رضا کاروں،1122سروس کے اہلکاران،محکمہ مال،بلدیہ،اطلاعات اور دیگر محکموں کے ملازمین بھی موجود تھے۔8 اکتوبر 2005 میں پاکستان میں قیامت خیز زلزلے میں 7 سال کی عمر میں لاپتا ہونے والی لڑکی 17 سال بعد اپنے گھر جہلم پہنچ گئی۔تفصیلات کے مطابق ثانیہ آزاد کشمیر کے ضلع جہلم کے علاقے بانڈی لانگڑا کی رہائشی ہے جو زلزلے میں اپنے گھر والوں سے بچھڑگئی تھی۔زلزلے میں ثانیہ کے والد انتقال کرگئے تھے جس کے بعد ثانیہ کو لاوارث سمجھ کر کسی نے کراچی کے بے اولاد جوڑے کے حوالے کردیا تھا، اس جوڑے نے اسے پال پوس کر بڑا کیا اور اس کی شادی بھی کردی۔خوش و خرم ثانیہ کو سارا ماضی بھول گیا لیکن اپنا آبائی گھر اس کے دل و دماغ سے نہ نکل سکا، ثانیہ 17 سال بعد اپنے شوہر اور 3 بچوں کے ہمراہ اپنا گھر تلاش کیا جس کے  بعد ثانیہ کا بھائی اور باقی خاندان اسے دیکھ کر ششدر رہ گئے۔لڑکی کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ میں جب کشمیر پہنچی تو یہاں سب کافی مختلف تھا، عمارتیں بن گئی تھیں لیکن پھر بھی یاد کرکے میں نے اپنا گھر ڈھونڈ ہی لیا۔

ای پیپر-دی نیشن