ممنوعہ فنڈنگ کیس: پی ٹی آئی نے ایف آئی اے انکوائری چیلنج کردی‘حامد زمان کا 2 روزہ جسمانی ریمانڈ
اسلام آباد+لاہور (خصوصی رپورٹر+خبرنگار) تحریک انصاف نے ممنوعہ فنڈنگ کیس میں ایف آئی اے انکوائری کو اسلام آبادہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا ہے۔ اسد عمر کی جانب سے دائر درخواست میں سیکرٹری داخلہ، ڈی جی ایف آئی اے اور تفتیشی افسر کو فریق بناتے ہوئے موقف اختیار کیا گیا ہے کہ ایف آئی اے کو فنڈنگ کیس میں گرفتاریوں اور چھاپوں سے روکا جائے۔ ایف آئی اے نے سینیٹر سیف اللہ نیازی کے گھر چھاپہ مارا، ہراساں کیا، ایف آئی اے انکوائری اور چھاپے غیرقانونی ہیں فوری روکا جائے، ایف آئی اے سیاسی بنیاد پر ہراساں کر رہی ہے، ریجیم چینج کے بعد پی ٹی آئی نے حکومت مخالف تحریک کے لیے فنڈز اکٹھے کیے، بیرون ملک سے ملنے والے تمام فنڈز قانون کے مطابق موصول کیے۔ ادھر عمر ایوب خان نے بھی اسلام آباد ہائی کورٹ میں اسی حوالہ سے الگ درخواست دائر کر دی۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی کی درخواست کو سماعت کیلئے مقرر کر دیا ہے، جسٹس عامر فاروق پیر کو سماعت کریں گے۔جوڈیشل مجسٹریٹ غلام مرتضیٰ ورک نے ممنوعہ فنڈنگ کیس میں گرفتار بانی رکن پاکستان تحریک انصاف حامد زمان کو 2 روزہ جسمانی ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالے کرنے کا حکم دیدیا۔ عدالت نے ملزم کو کل دوبارہ عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا۔ عدالت کے روبرو وکیل ایف آئی اے نے ملزم کے 14 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کرتے ہوئے دلائل دیئے کہ الیکشن کمشن نے ممنوعہ فنڈنگ کیس کی انکوائری کی، امریکا سے بنک اکائونٹس کو چلایا جا رہا ہے۔ تقریباً 6 کروڑ کی رقم لائی گئی ہے۔ ٹرسٹ کی جانب غیر قانونی طور منگوائی گئی رقم سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کی گئی۔ ملزم حامد زمان کے وکیل خواجہ حارث نے کہا کہ ایف آئی اے نے تحقیقات کے لیے ایک بار بھی طلبی کا نوٹس نہیں بھیجا۔ جج نے ملزم کے وکیل سے استفسار کیا کہ ایف آئی اے کے سوال نامہ کا جواب آپ کے پاس ہے؟ ملزم کے وکیل نے کہا کہ تمام جوابات تحریری شکل میں جمع کرا دیئے ہیں۔ انکوائری کا دائرہ اختیار ایف آئی اے کو ہے ہی نہیں، الزامات مکمل طور پر بے بنیاد ہیں۔