• news

8قتل: سابق تھانیدار نارنگ منڈی سمیت 5 اہلکاروں کا جسمانی ریمانڈ‘ ملزم کا بھی دماغی معائنہ


نارنگ منڈی‘ فیروزوالا‘ لاہور (نامہ نگاران+ نمائندہ نوائے وقت) ابتدائی تحقیقات کے مطابق ملزم فیض رسول نے تیز دھار آلے اور آہنی راڈ سے سڑکوں‘ کھیتوں پر سوئے 8 افراد کو قتل کیا۔ ملزم فیض رسول کا ذہنی مرض جانچنے کیلئے میڈیکل معائنہ کرایا جا رہا ہے۔ انسپکٹر امین کو تھانہ نارنگ کا ایس ایچ او تعینات کر دیا گیا ہے۔ اہل علاقہ نے واقعہ کے دو روز قبل ملزم فیض رسول کو متعدد افراد کو زخمی کرنے پر پکڑ کر پولیس کے حوالے کیا۔ پولیس نے خود سے فیصلہ کرتے ہوئے اسے ذہنی مریض قرار دیتے ہوئے 2 ہزار روپے رشوت لیکر چھوڑ دیا۔ ملزم نے اگلی ہی رات کلہاڑی‘ لوہے کا راڈ استعمال کرتے ہوئے کھیتوں‘ حویلی اور پٹرول پمپ پر سوئے ہوئے 8 افراد کو بے دردی سے قتل کر دیا۔ پولیس نے ملزم کو گرفتار کر کے ذہنی مریض قرار دیا تھا مگر اہل دیہات کے مطابق ملزم ذہنی مریض نہیں ہے۔ انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب فیصل شاہکار نے شیخوپورہ کے نواحی گاؤں ہیچڑ میں آٹھ افراد کی ہلاکت کے افسوس ناک واقعہ کی ابتدائی انکوائری رپورٹ میں سنگین غفلت ثابت ہونے پر سابق ایس ایچ او نارنگ سمیت پانچ اہلکاروں کے خلاف محکمانہ و قانونی کارروائی کے احکامات جاری کئے ہیں۔ گرفتار اہلکاروں میں ایس ایچ او نارنگ انسپکٹر عبد الوہاب، اے ایس آئی محمد لطیف، مشتاق احمد، محمد رفیع اور محرر عمار الحسن شامل ہیں۔ آئی جی پنجاب نے کہاکہ پنجاب پولیس میں جزا و سزا کا عمل نافذ کر رہے ہیں اور مجرمانہ غفلت کے ذمہ دار اہلکاروں کو کسی قسم کی رعایت نہیں دی جائے گی۔گرفتار ملزم سے تفتیش کا عمل جاری ہے۔ مقتولین کے خاندانوں کو انصاف دلوانے کے لیے ہر ممکن اقدام اٹھائیں گے۔ کیس کی تفتیش کے عمل کی خود نگرانی کر رہا ہوں۔ آئی جی پنجاب فیصل شاہکار نے آر پی او شیخوپورہ کو ہدایت کی کہ واقعہ کے تمام پہلوؤں کا جائزہ لیا جائے اور ذمہ داران اہلکاروں کے خلاف سخت محکمانہ و قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے۔ انسداد دہشت گردی عدالت کی ایڈمن جج عبہر گل خان نے نارنگ منڈی میں کلہاڑی سے آٹھ افراد کے قتل کیس میں سابق ایس ایچ او سمیت پانچ پولیس اہلکاروں کا چار روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کر لیا۔ مجرمانہ غفلت کے مرتکب پولیس اہلکاروںکو عدالت میں پیش کیا گیا، عدالت نے گرفتار پولیس اہلکاروں کو تفتیشی ٹیم کے حوالے کر دیا،گرفتار اہلکاروں میں سابق ایس ایچ او تھانہ نارنگ عبد الوہاب خان، اے ایس آئی لطیف، اے ایس آئی مشتاق قریشی، اے ایس آئی محمد رفیع اور تھانہ محرر عمار الحسن شامل ہیں۔ فیض رسول نے آٹھ افراد کو قتل کرنے سے دو روز قبل تین افراد کو زخمی کیا تھا، پولیس نے کوئی کارروائی نہ کی جس کے باعث آٹھ افراد قتل ہوئے، مرکزی ملزم فیض رسول کی ذ ہنی صحت کے تعین کیلئے طبعی معائنہ کرایا جا رہا ہے۔ مرکزی ملزم فیض رسول بٹ کے خلاف دہشت گردی ایکٹ کی بھی دفعہ لگائی گئی۔ انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب فیصل شاہکار نے نارنگ میں آٹھ افراد کے قاتل کو گرفتار کرنے والے کانسٹیبل ظفر اقبال کو اپنے دفتر مدعو کیا، فرض شناسی اور بہادری کے مثالی مظاہرے پر کارکردگی کو سراہتے ہوئے نقد انعام دیا اور تعریفی سند سے بھی حوصلہ افزائی کی۔ آئی جی پنجاب نے کہا کہ کانسٹیبل ظفر اقبال کی بہادری قابل ستائش، ظفر اقبال جیسے جوان پوری فورس کیلئے قابل فخر ہیں۔

ای پیپر-دی نیشن