• news

آئین پر عمل ، سود ، ٹرانس جینڈر قا نون ختم کیا جا ئے : چناب نگر میں ختم نبوت کا نفرنس 


چناب نگر (رپورٹ: احسن رضوان عثمانی/ نمائندہ خصوصی+ نمائندہ نوائے وقت) ختم نبوت کانفرنس چناب نگر کے مقررین نے انتباہ کیا ہے کہ ملکی خود مختاری اور آئین و دستور کی عملداری کو یقینی بنایا جائے، ریاست کے خلاف سازشوں کا حقیقی ادراک کیا جائے اور قادیانیوں سمیت تمام اسلام و وطن دشمن عناصر کی سرکوبی کی جائے، اسلام کو بطور نظام حیات نافذ کیا جائے اور سود کی لعنت سے ملک کو پاک کیا جا ئے، ٹرانس جینڈر جیسے قوانین کو ختم کیا جائے۔ دو روزہ سالانہ ختم نبوت کانفرنس امت مسلمہ اور وطن عزیز پاکستان کیلئے دعا کے ساتھ اختتام پذیر ہوئی۔ ہزاروں فرزندان اسلام، مجاہدین ختم نبوت اور سرخ پوشانِ احرار نے فقید المثال جلوس نکالا۔ قادیانی مرکز اقصیٰ چوک اور ایوان محمود کے سامنے زعماء احرار اور تحریک ختم نبوت کے رہنماؤں نے قادیانیوں کو دعوت اسلام کا فریضہ دہرایا۔ قاری شبیر احمد عثمانی، مولانا ملک خلیل احمد، مولانا عبدالنعیم نعمانی، حکیم حافظ محمد قاسم، مولانا سید عطاء المحسن بخاری، مولانا محمد فیضان اشرفی، مولانا محمد حذیفہ احرار، مفتی محمد شعیب اعوان، مولانا محمد حنیف صابر، مفتی محمد آصف لاوہ، مولانا عابد شہزاد، سیف اللہ خالد، مولانا عبدالرؤف محمدی، مولانا محمد الیاس چنیوٹی (ایم پی اے)، حافظ عمار یاسر (ایم پی اے)، مولانا محمد عثمان علوی ودیگر شخصیات نے شرکت کی۔ حافظ محمد ناصر الدین خان خاکوانی نے کہا کہ ختم نبوت ہمارا بنیادی اور اساسی عقیدہ ہے اور تاقیامت جناب خاتم النبیین ﷺ کی تعلیمات ہمارے لیے مشعل راہ ہیں، عقیدہ اعمال کی بنیاد ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیاسیات کے میدان میں شریعت کی کوئی ترجیح یا ہدف دور دور تک نظر نہیں آتا۔ مولانا زاہد الراشدی نے کہاکہ 1973ء کا دستور متفقہ ہے، اس دستور کی متفقہ حیثیت کو ختم کرنے کیلئے بڑی خطرناک سازشیں ہو رہی ہیں۔ مولانا عبدالخالق ہزاری نے کہا کہ عقیدہ ختم نبوت کا تعلیمی و تربیتی کورس احرار نے نظم میں پڑھانے کی ضرورت ہے ہم خود بھی اسلام آباد میں اس کا آغاز کریں گے، مولانا تنویر احمد علوی نے کہا کہ 1953 کی تحریک مقدس تحفظ ختم نبوت میں ہزاروں کی تعداد میں جانثاران ختم نبوت خون کی قربانی نہ دیتے تو یہ خطہ قادیانیوں کی سٹیٹ بن چکا ہوتا۔ مولانا عبدالرئوف محمدی نے کہا کہ احرار 1929سے جذبہ حریت پیدا کررہی ہے۔ قاری شبیر احمد عثمانی نے کہا کہ تحریک ختم نبوت کے اولین بانی خلیفہ بلا فصل حضرت ابوبکر صدیق ؓ ہیں جنہوں نے فتنہ انکار ختم نبوت کا قلع قمع کیا اور اس معرکہ میں بارہ سو صحابہ کرامؓ جام شہادت نوش کر گئے۔ مولانا ملک خلیل احمد نے کہا کہ سیاسی پارٹیاں عقیدہ ختم نبوت سے غداری کررہی ہیں۔ سیف اللہ خالد نے کہا کہ اب سائبر کی جنگ شروع ہوچکی ہے۔ بعد ازاں جلوس ’’اقصی چوک‘‘ پہنچا تو خطیب ختم نبوت مولانا تنویر الحسن احرار نے کہا کہ قادیانیو! ہم ربوہ میں تمہیں اسلام کی دعوت دینے کیلئے آئے ہیں، کوئی شر انگیزی ہمارا وطیرہ نہیں۔ محمد کفیل بخاری، مولانا مفتی محمد حسن، عبداللطیف خالد چیمہ، مولانا محمد مغیرہ، مولانا محمد الیاس چنیوٹی، حافظ عمار یاسر، ڈاکٹر شاہد کاشمیری، سید عطاء اللہ شاہ ثالث بخاری، سید عطاء المنان بخاری، مولانا تنویر الحسن احرار نے خطاب کیا۔ سید محمد کفیل بخاری نے کہا کہ جناب نبی کریم ﷺ نے دعوت کا فریضہ جماعت صحابہ کرامؓکے سپرد فرمایا۔ آخری صحابی ؓ نے بھی یہ فریضہ سر انجام دیا۔ اب یہ کام امت کے سپرد ہے، اور ہم یہی فریضہ دہرانے کیلئے ہر سال یہاں ایونٹ کرتے ہیں۔ عبداللطیف خالد چیمہ نے کہا کہ قادیانیو! تمہارے پاس دو ہی راستے ہیں ایک یہ کہ تم مسلمان ہو جا ئو کہ جہنم کا ایندھن بننے سے بچ جائو گے، دوسرا یہ کہ آئین میں درج اپنی متعینہ حیثیت کو تسلیم کرلو۔ ورنہ ہماری تمہاری کھلی جنگ ہے۔ مولانا محمد مغیرہ نے کانفرنس و جلوس کے حوالہ سے ضلعی و مقامی سرکا ری انتظامیہ کا شکریہ ادا کیا،جلوس کے بانی ڈاکٹر شاہد کاشمیری نے کہا کہ قادیانیوںکو دعوت اسلام کا یہ سلسلہ گذشتہ چار عشروں سے جا ری ہے۔ حافظ عمار یاسر ایم پی اے نے کہا کہ ہم شفاعت رسول اللہ ﷺ کے بھکاری بن کر یہاں آئے ہیں اور مزرائیوں کو جہنم سے بچانے میں لگے ہوئے ہیں، سید عطاء اللہ شاہ ثالث بخاری نے کہا کہ مرزائی جھوٹے مرزا قادیانی کی زندگی کا مطالعہ کریں وہ خود ہی ایک نتیجے پر پہنچ جائیں گے۔ کانفرنس کی قرارداد میں کہا گیا کہ ٭یہ اجتماع ربوہ میں امتناع قادیا نیت آرڈیننس قوانین پر عمل درآمد کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہو ئے مطالبہ دہراتا ہے کہ قانون اور تعزیرات پاکستان کے مطابق عقیدہ ختم نبوت اور قانون تحفظ ناموس رسالت کے حوالے سے جملہ قوانین اور ضابطوں پر مکمل عمل درآمد کرایا جائے اور مرتد کی شرعی سزا نافذ کی جائے۔ ٭چناب نگر سمیت ملک بھر میں ختم نبوت کے قوانین پر مؤثر عمل درآمد کرایا جائے اور کراچی میں ہونے والی حالیہ قادیانی خلاف ورزیوں کا فی الفور نوٹس لیا جائے۔ ٭ یہ اجتماع نکاح نامہ میں ختم نبوت کا حلف نامہ شامل کرنے پر اور اہم شاہراہوں پر آیات و احادیث ختم نبوت پر مبنی بورڈ آویزاں کر نے پر پنجاب حکومت کو خراج تحسین پیش کرتا ہے ۔ ٭یہ اجتماع امریکی کمشن برائے بین الاقوامی مذہبی آزادی (userif) کی اگست 2022کی پاکستانی اقلیتوں پر مظالم کی رپورٹ کو مسترد کرتا ہے۔

ای پیپر-دی نیشن