ممنو عہ فنڈنگ کیس: عمران کی منگل تک حفا ظتی ضمانت منظور: جیل جانے کو تیار ہوں
اسلام آباد+لاہور +شیخوپورہ+ شرقپور شریف+فیروزوالہ(وقائع نگار+ نیوز رپورٹر+ نامہ نگاران+ نمائندہ خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نیشرقپور شریف جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مجھے ساڑھے 3 سال میں آدھی پاور بھی مل جاتی تو شیر شاہ سوری سے مقابلہ کرلیتے، یہاں ذمہ داری میری تھی لیکن حکمرانی کسی اور کی تھی۔ میرے پیسے باہر ہوتے تو ایبسلوٹلی ناٹ کہنے کی جرات نہ ہوتی، لانگ مارچ اس لئے کر رہا ہوں کہ موجودہ حکمرانوں کو سکیورٹی تھریٹ سمجھتا ہوں، میں نے فیصلہ کیا ہے جن کے اثاثے باہر ہوں ان کو کوئی عہدہ نہیں دینا، بلاول کبھی اِدھر جارہا ہے تو کبھی اْدھر، اس کو اس طرح بھاگنے سے کیا ملے گا؟۔ ہم اربوں کے ٹیکس ڈیفالٹر کو پکڑتے، پتہ چلتا وہ کہیں اور چلے جاتے اور حکم کچھ اور مل جاتا۔ عمران خان نے کہا ہے کہ 2018ء میں میری حکومت مزید مضبوط ہوتی تو آج پاکستان کے حالات کچھ اور ہوتے۔ غیر ملکی آقائوں کی پالیسیوں سے قوم کو ریلیف نہیں بلکہ ہر روز نئی تکلیف ضرور دی جارہی ہے۔ جس نے ان لوگوں کو ملک پر مسلط کیا قوم انکو معاف نہیں کرے گی اور نہ ہی چوروں کو ملک پر مسلط کرنے والوں کو قوم نہیں بھولے گی۔ نامعلوم نمبر سے کال کرکے ہراساں کرنے والوں کو بھی عوام معاف نہیں کرے گی، میں پوچھتا ہوں کہ میری کالز ٹیپ کیوں کی گئیں۔ میں نواز شریف کی طرح گیدڑ نہیں جو بھاگ جاؤں، آئے دن فیک آڈیو بنا رہے ہیں، اب میری فیک ویڈیو بھی بنا رہے ہیں، سائفر پر تفتیش کی جائے، بات سامنے آئے گی کہ عمران خان کبھی امریکہ کی غلامی قبول نہیں کرے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے حلقہ پی پی 139کے ضمنی انتخاب کے سلسلہ میں منعقدہ شرقپور شریف میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ عمران خان نے کہاکہ ہر روز میری پیشیاں ہو رہی ہیں، مجھے کوئی فرق نہیں پڑتا پیشیوں سے، مجھے نااہل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ آڈیوز میں چیف الیکشن کمشنر کی (ن) لیگ کی نوکری کرنا واضح ہو گئی ہے۔ آڈیوز کی ایڈیٹنگ کی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت تو عوام کو پانچ ماہ کا حساب نہیں دے سکتی۔ عالمی منڈی میں تیل نیچے آچکا ہے لیکن اس وقت قیمت زیادہ ہے، ملک کو لوٹنے والوں کو سپورٹ جا رہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ مجھے شیر شاہ سوری سے آدھی پاور بھی مل جاتی تو اپنی ذمہ داری پوری کر کے دکھاتا، یہاں ذمہ داری میری تھی لیکن حکمرانی کسی اور کی تھی۔ ہم اربوں کے ٹیکس ڈیفالٹر پکڑتے، وہ کسی اور کے پاس چلے جاتے جبکہ حکم کچھ اور ملتا۔لاہور میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ بلاول کبھی اِدھر جارہا ہے تو کبھی اْدھر، اس کو اس طرح بھاگنے سے کیا ملے گا؟۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ مارچ اس لیے کر رہا ہوں کہ ان لوگوں کو سکیورٹی تھریٹ سمجھتا ہوں۔ آئی ایم ایف سے چھ ارب ڈالر کے لیے اپنی آزادی سب چھوڑ دیتے ہیں۔جو ہینڈلرز تھے ان کو سب پتا تھا۔ دریں اثناء ڈاکٹرز فورم سے خطاب میںکہا کہ ڈاکٹرز کی آواز معاشرے میں سنی جاتی ہے، جب ظلم اور ناانصافی ہو تو جہاد کرنا ہوتا ہے۔ ظالم کے خلاف جہاد اللہ کا حکم ہے۔ انصاف سٹوڈنٹ فیڈریشن کنونشن سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ آئی ایس ایف کا جنون دیکھ لیا ہے، جب کال دوں گا تب آپ لوگوں کا جنون دیکھوں گا، حقیقی آزادی کا پمفلٹ ہر کالجز، یونیورسٹی میں لیکر جائیں، یہ سیاست نہیں حقیقی آزادی کے لیے جہاد ہے، چوروں کو امریکیوں نے ہمارے اوپر مسلط کیا، سندھ میں ایک مجرم کو گورنر بنا دیا ہے، ہر جگہ بڑے، بڑے چور بیٹھے ہوئے ہیں۔ حقیقی آزادی کی کال زیادہ دور نہیں ہے، آپ تیار رہیں میں کال دوں گا۔ کنونشن کے دوران عمران خان اور سینیٹر فیصل جاوید نے انصاف سٹوڈنٹ فیڈریشن (آئی ایس ایف) کے نوجوانوں سے حلف لیا۔ علاوہ ازیں اسلام آباد میں ٹریڈ یونین ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ اسحاق ڈار کو لندن سے امپورٹ کیا گیا ہے۔ ہماری حکومت گرائی اور کہا گیا کہ مہنگائی ہوگئی ہے، میں کہتا تھا کہ یہ عالمی مہنگائی ہے اس کے باوجود پاکستان سستا ملک تھا، ہم نے تو آئی ایم ایف کے پروگرام میں تھے، اس کے باوجود برصغیر میں پٹرول اور ڈیزل پاکستان میں سستا تھا، گزشتہ 5ماہ میں 50سال سے بھی زیادہ مہنگائی ہے، مہنگائی کے ریکارڈ ٹوٹ گئے۔ عمران خان نے کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ پاکستان میں پتلا ہو جو حکم کریں وہ کرے، انہیںاین آر او مل گیا اس سے زیادہ ملک سے اور کوئی علم نہیں ہے، کرکٹر منی ٹریل دے سکتا ہے تو تین بار کا وزیراعظم کیوں نہیں دے سکتا، ایف آئی اے میں اپنا آدمی بٹھا کر اپنے کیسز ختم کئے جا رہے ہیں۔ شہباز شریف پکڑا جانے والا تھا، مقصود چپڑاسی کیس میں انہیں سزا ہونے والی تھی، جو قانون بنایا اس میں صرف چھوٹا چور پکڑا جائے گا، بڑا نہیں، انہیں بری کردیتے ہیں تو مطلب وائٹ کلر کرائم نہیں پکڑ سکتے۔ عمران خان نیاسلام آباد ہائیکورٹ آمد کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کے دوران حکومت کی جانب سے گرفتاری میں کامیاب ہو جانے سے متعلق سوال پر کہاکہ ہو سکتا ہے ،عمران خان نے ن لیگ کی جانب سے بھگا بھگا کر مارنے کے بیان سے متعلق سوال پر کہاکہ میرا اسٹیمنا شریفوں سے زیادہ ہے،سوات میں حالات تشویشناک ہیں،لیگل فنڈنگ صرف تحریک انصاف،دیگر سیاسی جماعتوں کی دو نمبر ہے،چیف الیکشن کمشنر اِن کے گھر کا آدمی ہے ، متعصب آدمی ہے،اگر الیکشن کمشنر دیگر سیاسی جماعتوں کی فنڈنگ سامنے لے آئے تو معلوم ہو جائے گا کہ کس کی فنڈنگ لیگل ہے، قبل ازیں غیر رسمی گفتگو کے دوران عمران خان نے کہاکہ ضمانت نہیں ملتی تو جیل چلا جاؤں گا ، جیل کیلئے ہر وقت تیار ہوں، عمران خان نے سوات کی خراب صورتحال اوروزیر اعلیٰ صوبے میں نہ جانے سے متعلق سوال پر کہاکہ یہ وفاق کا معاملہ ہے ،کے پی گورنمنٹ کب سے وفاق کو بتا رہی تھی، عمران خان نے سوال پر کہاکہ وزیر اعظم کی سرویلنس پوری دنیا میں ہوتی ہے مگر ٹارگٹڈ ریکارڈنگ نہیں،بڑا جرم ہے کہ فون کال کو ریکارڈ کرنا، جب تک طاقتور کو قانون کے نیچے نہیں لائیں گے انصاف قائم نہیں ہو گا۔
عمران
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اسلام آباد(وقائع نگار) اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہرمن اللہ کی عدالت نے فارن ایکسچینج ایکٹ کے تحت درج مقدمہ میں عمران خان کی حفاظتی ضمانت منظور کرتے ہوئے متعلقہ عدالت پیش ہونے کا حکم دیدیا۔گذشتہ روز سابق وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے دائر درخواست میں ایف آئی اے کو فریق بناتے ہوئے موقف اختیار کیاگیا کہ ایف آئی اے نے فارن ایکسچینج ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کر رکھا ہے،عدالت میں سرینڈر کرنا چاہتے ہیں۔ درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ عدالت حفاظتی ضمانت منظور کرے تاکہ متعلقہ عدالت پیش ہو سکیں، عمران خان کی جانب سے بائیو میٹرک سے استثنیٰ کی بھی درخواست دائر کی گئی، ادھراسلام آباد ہائیکورٹ رجسٹرار آفس نے عمران خان کی حفاظتی ضمانت کی درخواست پر عمران خان کے بائیو میٹرک نہ کرانے،ایف آئی آر کی غیر مصدقہ نقل لگانے،خصوصی عدالت میں نہ جانے کے تین اعتراضات عائد کر دیے گئے۔ بعدازاں چیف جسٹس اطہرمن اللہ کی عدالت میں اعتراضات کے ساتھ درخواست پر سماعت کی گئی، عمران خان کے وکیل سلمان صفدرکے علاوہ بیرسٹر قاسم نوازعباسی اور دیگر عدالت پیش ہوئے، وکیل سلمان صفدر نے موقف اختیار کیا کہ عمران خان کے دو شریک ملزمان نے ضمانت کے لیے بینکنگ کورٹ سے رجوع کیا، بینکنگ کورٹ اور سپیشل جج سینٹرل دونوں عدالتوں نے سننے سے معذرت کی، عمران خان کی گرفتاری کا خدشہ ہے، ہم ٹرائل کورٹ جانا چاہتے ہیں مگر ضمانت دی جائے، چیف جسٹس نے کہاکہ آپ کے خیال میں ممنوعہ فنڈنگ کیس کون سی عدالت میں جانا چاہیے ؟،جس پر وکیل نے کہاکہ ممنوعہ فنڈنگ کیس سپیشل جج سینٹرل کی عدالت جانا چاہیے، عدالت نے استفسار کیاکہ عمران خان کہاں ہیں ؟ پیش کیوں نہیں ہوئے؟، اس پر وکیل نے کہاکہ عدالت حکم کرے تو عمران خان فوری عدالت پیش ہوجائیں گے،بنی گالہ میں پولیس نے عمران خان کے گھر کا محاصرہ کیا ہوا ہے،عدالت نے اعتراضات نظر انداز کرتے ہوئے عدالت پیشی تک عمران خان کی گرفتاری سے روک دیا اور کہاکہ ضمانت پر فیصلہ عمران خان کی عدالت پیشی پر کیاجائے، درخواست گزار تین بجے تک اس عدالت میں پیش ہوجائیں، اس موقع پروکیل سلمان صفدر نے کہاکہ تین بجے دیر ہو جائے گی ابھی آدھے گھنٹے میں آجاتے ہیں، جس پرچیف جسٹس نے کہاکہ ٹھیک ہے آجائیں اورسماعت میں وقفہ کردیاگیا، سماعت شروع ہونے پر عمران خان پارٹی رہنماؤں اور وکلاء کے ہمراہ عدالت پیش ہوگئے، اس موقع پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل منور اقبال دوگل اور دیگر بھی عدالت پیش ہوئے، عدالت نے استفسار کیاکہ ایف آئی اے کا کیس ہے، خصوصی عدالت کیوں نہیں سن رہی، جس پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل منور اقبال دوگل نے کہاکہ ممنوعہ فنڈنگ کیس خصوصی عدالت کے دائرہ اختیار میں ہے،مجھے معلوم نہیں کہ سپیشل کورٹس اس کیس کو کیوں نہیں سن رہی،چیف جسٹس نے کہاکہ پھر ہم عمران خان کو حفاظتی ضمانت دے دیتے ہیں اوراس کیس کو زیر سماعت رکھتے ہیں اور حفاظتی ضمانت دیتے ہیں،اگر یہ معاملہ حل نہیں ہوتا تو ہم آپکی درخواست کو دوبارہ سنیں گے،عدالت نے پانچ ہزار روپے مالیتی مچلکوں کے عوض عمران خان کی حفاظتی ضمانت منظور کرتے ہوئے سماعت18 اکتوبر تک کیلئے ملتوی کردی۔اسلام ہائیکورٹ نے فارن ایکسچینج ایکٹ کے تحت درج مقدمہ میں عمران خان کی حفاظتی ضمانت منظور کرنے کا تحریری حکم نامہ جاری کردیا ہے۔