روس نے جارحیت کرکے قبضہ کیا‘ یوکرائن کی خودمختاری کی خلاف ورزی کی‘ ریفرنڈم والا اقدام منسوخ کیا جائے: متن
اسلام آباد، نیویارک، کیف (خصوصی نامہ نگار، اے پی پی‘ آئی این پی) اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے یوکرائن کے چار علاقوں کے روس سے الحاق کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے روس سے اس اقدام کو منسوخ کرنے کے مطالبے پر مبنی قرارداد بھاری اکثریت سے منظور کر لی ہے۔ جبکہ پاکستان سمیت 35 رکن ممالک نے اس قرارداد پر رائے شماری میں حصہ نہیں لیا اور مطالبہ کیا کہ بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر کے حوالے سے بھی عالمی برادری کا ردعمل ایسا ہی ہونا چاہیے۔ قرارداد میں دنیا بھر کے ممالک سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ یوکرینی علاقوں ڈونیٹسک، کھیرسن، لوہانسک اور زیپوریزیا کا روس کے ساتھ ریفرنڈم کے ذریعے کیا گیا الحاق تسلیم نہ کریں۔ جنرل اسمبلی کے 193 ارکان میں سے 143 نے قرارداد کے حق میں ووٹ دیئے۔ قرارداد میں کہا گیا ہے کہ روس نے جارحیت کا ارتکاب کرتے ہوئے مذکورہ علاقوں پر عارضی قبضہ کیا ہے۔ یوکرائن کی علاقائی سلامتی اور خود مختاری کی خلاف ورزی کی گئی ہے۔ اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب نے قرارداد پر رائے شماری میں حصہ نہ لینے کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ اس قرارداد کو پیش کرنے والے ممالک نے یوکرائن جنگ کے فوری اور پرامن حل کی تجاویز کو قبول کرنے سے انکار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت اولین ترجیح جنگی کارروائیوں کا خاتمہ اور ثالثی، براہ راست بات چیت یا دیگر ممکنہ ذرائع کو بروئے کار لاتے ہوئے امن مذاکرات کا آغاز ہونا چاہیے تاکہ یوکرائن میں امن کو جلد از جلد بحال کیا جا سکے۔ 5 ارکان نے قرارداد کی مخالفت کی جن ممالک میں بیلا روس‘ شام‘ ڈومینک ریپبلک‘ شمالی کوریا اور نکاراگوا شامل ہیں۔ خبر ایجنسی کا کہنا ہے کہ پاکستان‘ چین‘ بھارت سمیت 35 ارکان نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔کریمیا کو روس سے ملانے والے پل پر دھماکے کے واقعہ کے حوالے سے یوکرائن نے روسی تحقیقات کو احمقانہ قرار دے دیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق یوکرینی فوجی حکام کا کہنا ہے کہ روسی تفتیشی کمیٹی کی کارروائی اور تحقیقات سب احمقانہ ہیں۔ روسی سکیورٹی سروس اور تفتیشی کمیٹی صدر پیوٹن کے لیے کام کرتے ہیں۔ یوکرینی فوجی حکام کا مزید کہنا تھا کہ روسی تفتیشی کمیٹی کے کسی بیان پر اب کوئی تبصرہ نہیں کریں گے۔ خبر ایجنسی کے مطابق روس نے پل دھماکے کی تحقیقات کے بعد 5 روسی، 3 امریکی و یوکرینی شہریوں کو گرفتار کیا۔یوکرائنی علاقوں میں ریفرنڈم کے حوالے سے پاکستانی مندوب نے کہا کہ غیر ملکی یا نو آبادیاتی تسلط سے آزادی کے لئے استصواب رائے کا حق بین الاقوامی قانون کے عین مطابق ہے اور اس پر بھارت کے غیر قانونی قبضے والے کشمیر سمیت پوری دنیا میں عمل ہونا چاہیے۔ ہم بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط کشمیر میں بھارت کی طرف سے اپنے ساتھ ضم کرنے کی غیر قانوی کوششوں جو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرار دادوں اور بین الاقوامی قانون کی کھلی خلاف ورزی ہیں، پر بھی عالمی برادری کے ایسے ہی ردعمل کے کئی عشروں سے منتظر ہیں۔ حق خود ارادیت کا استعمال اقوام متحدہ کی نگرانی میں فوجی قبضے سے پاک ماحول اور غیر جانبدارانہ سرپرستی میں ہونا چاہیے۔ بھارتی مندوب روچیرا کمبوج نے جموں و کشمیر پر بھار ت کے غیر قانونی زیر تسط قبضے کے حوالے سے پاکستانی مندوب منیر اکرم کے بیان پر ردعمل میں دعوی کرتے ہوئے کہا کہ جموں و کشمیر بھارت کا اندرونی معاملہ ہے اور پاکستان پر دہشت گردی میں ملوث ہونے کا الزام عائد کیا۔ جس پر پاکستانی مندوب گل قیصر سروانی نے جواب دینے کا حق استعمال کرتے ہوئے بھارت کے اس دعوے کو مسترد کر دیا جس میں انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر بھارت کا اٹوٹ انگ ہے۔
اضافہ یوکرائن قرارداد
قرارداد/ یوکرائن