چناب نگر میں ہونے والی ختم نبوت کانفرنس!!!!! (قسط اول)
مجلس احرار چوالیس سال سے قادیان میں تحفظ ختم نبوت کی جدوجہد کے تسلسل کو برقرار رکھتے ہوئے ہر سال کانفرنس کا انعقاد کرتی ہے۔ رواں برس بھی اس کانفرنس کا انعقاد بھرپور ایمانی جوش و جذبے سے کیا گیا۔ سالانہ کانفرنس کا انعقاد پانچویں دہائی میں داخل ہو چکا ہے اس دوران جتنے بھی لوگوں نے کام کیا ہے اللہ تعالیٰ ان کی کوششوں کو قبول فرمائے اور جو لوگ اس وقت اس اہم ترین مسئلے پر کام کر رہے ہیں انہیں استقامت عطاءفرمائے۔ میں چونکہ پاکستان سے باہر تھا اس وجہ سے قاری محمد قاسم بلوچ سے درخواست کی ہے کہ وہ سالانہ ختم نبوت کانفرنس کا احوال لکھ بھیجیں تاکہ عدم موجودگی کے باوجود ختم نبوت کے حوالے سے کام نہ رکنے پائے۔ میں قاری صاحب کا مشکور ہوں انہوں نے ناصرف ختم نبوت کانفرنس میں شرکت فرمائی بلکہ جو دیکھ وہ لکھ بھیجا۔ قاری محمد قاسم بلوچ لکھتے ہیں یوں تو جناب نبی آخرالزماں حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلّم کی سیرت کے مبارک عنوان پہ ملک بھر میں ربیع الاول کی آمد کے ساتھ ہی اجتماعات کا سلسلہ شروع ہو جاتا ہے مگر چناب نگر کی اس کانفرنس کی حیثیت مختلف ہوتی ہے۔ محرم کا چاند نظر آتے ہی اس اجتماع کیلئے محنت شروع کر دی جاتی ہے ، مجلس احرار اسلام کی عاملہ نے اتفاق رائے سے مولانا محمد اکمل (امیر مجلس احرار اسلام ملتان ) کو ناظم اجتماع مقرر کیا۔ اور ان کے معاونین میں ڈاکٹر عمر فاروق احرار ، مولانا محمد فیصل متین سرگانہ ، مولانا سید عطاءالمنان بخاری ، مولانا تنویرالحسن احرار ، مولانا محمد مغیرہ ، مولانا محمود الحسن ، قاری محمد ضیاءاللہ ہاشمی ، بھائی لقمان منشاد ، بھائی اشرف علی احرار ، بھائی علی اصغر ، ڈاکٹر محمد آصف ، مولانا محمد الطاف معاویہ ، محمد قاسم چیمہ ، مولانا محمد سرفراز معاویہ ، مولانا محمد طیب چنیوٹی کو مقرر کیا گیا۔ ناظم اجتماع مولانا محمد اکمل نے مجلس منتظمہ کے مختلف موقع پر اجلاس کر کے انتظامی ڈھانچہ تشکیل دیا ، جس کیلئے تین سو افراد پر مشتمل مختلف بیس کمیٹیاں قائم کر کے کانفرنس کی تیاری شروع کر دی گئی۔ اس دوران مسلسل چناب نگر کا سفر جاری رہا ، جہاں پنڈال ، طعام گاہ ، بیت الخلاء، وضو خانے کی تیاری کےساتھ دیگر امور سرانجام دئیے۔ جبکہ قائدین احرار مولانا سید محمد کفیل بخاری ، عبداللطیف خالد چیمہ ، مولانا سید عطاءاللہ ثالث بخاری ، مولانا سید عطاءالمنان بخاری نے ملک بھر میں اجتماعات سے خطاب کیا اور کانفرنس کی دعوت دی ، جبکہ مبلغین نے پنجاب اور خیبر پختونخوا کے دورے کر کے کانفرنس کی دعوت دی۔ مولانا محمد مغیرہ (مرکزی ناظم اعلی ) ، مولانا محمد اکمل (امیر ملتان) مولانا تنویرالحسن احرار ، ڈاکٹر محمد آصف ، مولانا محمود الحسن ، مولانا اللہ بخش احرار ، مفتی محمد نجم الحق ، مولانا اخلاق احمد ، مولانا وقار احمد قریشی ، مولانا محمد طیب رشید ، مولانا محمد طلحہ مجتبیٰ ، مولانا محمد رضوان جلوی ، مولانا محمد فیصل اشفاق ، مولانا محمد اسماعیل فرید ، مولانا قاری محمد ابوبکر احرار ، مولانا محمد سلیمان نعمانی ، مفتی محمد قاسم احرار ، مولانا محمد فیضان اشرفی ، مولانا محمد سرفراز معاویہ ، مولانا محمد وقاص حیدر ، مولانا محمد الطاف معاویہ ، مولانا عبدالقیوم احرار نے مختلف شہروں اور دیہاتوں کا دورہ کر کے عوام کو ختم نبوت کانفرنس میں شرکت کیلئے تیار کیا۔
طے شدہ پروگرام کے مطابق تمام مبلغین و منتظمین اجتماع 8 ربیع الاول کو مرکز احرار ، جامع مسجد احرار چناب نگر پہنچ گئے اور اپنی ذمہ داریاں سنبھال لیں۔ دس ربیع الاول کی شام سے ہی قافلوں کی آمد شروع ہوگئی۔ گیارہ ربیع الاول نماز ظہر کے بعد کانفرنس کی پہلی نشست بعنوان "احرار ورکرز کنونشن" کا آغاز تلاوت قرآن مجید سے کیا گیا۔ اس دوران مختلف بیانات ہوتے رہے ، مولانا تنویرالحسن احرار نے کانفرنس کی غرض و غایت اور تعارف کے عنوان پہ پرمغز گفتگو کی۔ عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے نائب امیر مولانا خواجہ عزیز احمد نے اس نشست کی صدارت فرمائی اور اپنے دعائیہ کلمات سے اس نشست کا باقاعدہ آغاز فرمایا۔ مجلس احرار اسلام پاکستان کے نائب ناظم حاجی عبدالکریم قمر ، جمعیت علماءاسلام پنجاب کے ناظم مولانا صفی اللہ ، مجلس احرار اسلام پاکستان کے سینئر نائب امیر عبداللطیف خالد چیمہ سمیت دیگر مبلغین احرار و ختم نبوت نے احرار کارکنوں سے اظہار خیال کرتے ہوئے فکری و نظریاتی اور پر امن تحریکی جدوجہد کیلئے ان کی ذہن سازی کی اور انہیں تاکید کی کہ وہ گلی گلی ، قریہ قریہ جماعت کا مشن و مو¿قف عام کریں۔
عصر کی نماز کے بعد کانفرنس کی دوسری نشست بعنوان "فتنہ قادیانیت سے آگاہی" اور قادیانیوں کے ظلم و ستم سے متعلق سوال و جواب کی نشست سے مجلس احرار اسلام پاکستان کے مرکزی ناظم اعلی مولانا محمد مغیرہ ، سابق قادیانی ڈاکٹر محمد آصف (ناظم دعوت و ارشاد مجلس احرار اسلام پاکستان) نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فتنوں کا وائرس ایمان کو نقصان پہنچاتا ہے۔ حضرت امیر شریعت ؒ اور ان کی جماعت مجلس احرار اسلام کے مشن اور جماعت کے وارث فتنہ قادیانیت کے وائرس سے مسلمانوں کے ایمان کو بچانے کی مثبت اور پر امن جدوجہد کو جاری و ساری رکھے ہوئے ہیں۔ بعد نماز مغرب کانفرنس کی تیسری نشست بعنوان "مجلس ذکر" سے قائد احرار پیر جی مولانا سید عطاءالمہیمن بخاریؒ کے خلیفہ مجاز مولانا سید محمد کفیل بخاری نے پیر جی ؒ کے مریدین و متوسلین کی بیعت کی تجدید کی۔ بعد نماز عشاءکانفرنس کی چوتھی نشست کا آغاز راو¿ اسدالرحمن کی تلاوت قرآن مجید اور محمد حیدری ، محمد امیر حمزہ ، حسان حنیف شاہد رامپوری کی ہدیہ نعت سے ہوا۔ اس نشست کی صدارت احرار رہنماءڈاکٹر شاہد کاشمیری نے کی۔ اس نشست سے مولانا عثمان ممتاز ، مولانا محمد الطاف معاویہ ، مولانا محمد سرفراز معاویہ ، مولانا حنیف صابر ، مولانا محمد عمر عثمان نے خطاب کرتے ہوئے کہا مجلس احرار اسلام نے اکتوبر 1931ءسے آج اکتوبر 2022ءتک کا سفر عقیدہ ختم نبوت کے تحفظ ، قانون ناموس رسالت کی حفاظت اور حکومت الہیہ کے قیام کی پر امن جدوجہد کرتے ہوئے جاری رکھا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا مجلس احرار قائد احرار مولانا سید محمد کفیل بخاری و دیگر احرار رہنماو¿ں کی قیادت و سیادت میں عقیدہ ختم نبوت کا تحفظ جاری و ساری رکھے گی۔ (جاری ہے)