مجاہد کامران کے خلاف نیب ریفرنس دائرہ اختیار میں نہیں: تحریری فیصلہ
لاہور (خبر نگار) احتساب عدالت نے سابق وی سی پنجاب یونیورسٹی مجاہد کامران کے خلاف ریفرنس واپس بھجوانے کا تحریری حکم جاری کر دیا۔ احتساب عدالت کے جج قمرالزمان نے 2 صفحات کا تحریری حکم جاری کیا۔ فیصلہ میں کہا گیا ہے کہ ڈاکٹر مجاہد کامران سمیت دیگر ملزموں کے خلاف نیب ریفرنس نئی ترمیم کے تحت دائرہ اختیار میں نہیں رہا، ڈاکٹر مجاہد کامران و دیگر ملزموں کی بریت کی درخواستوں پر بھی فیصلہ نہیں کیا جا سکتا، نئے ترمیمی آرڈیننس کے بعد عدالت ان ملزموں کے گناہ گار ہونے یا بے گناہ ہونے کا فیصلہ نہیں کر سکتی، پنجاب یونیورسٹی میں اختیارات کے ناجائز استعمال کا ریفرنس چیئرمین نیب کو واپس بھجوایا جا رہا ہے۔ مجاہد کامران سمیت دیگر ملزم برضمانت ہیں اور متعلقہ عدالت میں پیش ہونے کے پابند بھی ہوں گے۔ نیب نے سابق وائس چانسلر پنجاب یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر مجاہد کامران، پروفیسر ڈاکٹر کامران عابد کو ملزم قرار دیا تھا۔ پروفیسر ڈاکٹر لیاقت علی، پروفیسر ڈاکٹر امین اختر، پروفیسر ڈاکٹر خان راس مسعود بھی ریفرنس میں ملزم ہیں پروفیسر ڈاکٹر اورنگزیب عالمگیر، دیبا اختر، ڈاکٹر عبدالخالق، ڈاکٹر حسن مبین بھی ملزم نامزد ہیں، ملزم مجاہد کامران پر بطور وائس چانسلر پنجاب یونیورسٹی فکیلٹی ممبران کی ناجائز تقرریوں کا الزام ہے۔ ملزموں پر اوورسیز سکالر شپس نان ٹیچنگ سٹاف کو دینے کا الزام ہے، ڈاکٹر کامران مجاہد پر اپنے پنشن کے فائدے بڑھانے کا بھی الزام ہے، ملزموں پر پنجاب یونیورسٹی کو مجموعی طور پر 40 لاکھ روپے کے نقصان پہنچانے کا الزام بھی ہے۔
تحریری فیصلہ