بھوک‘ افلاس عالمی درجہ بندی میں بھارت کی مزید 6 درجہ تنزلی
نئی دہلی (اے پی پی) نریندر مودی کا ''چمکتا ہوا بھارت''بھوک وافلاس کی عالمی درجہ بندی میں مزید نیچے چلاگیا ہے اور 121ممالک میں 107ویں نمبر پر آگیاہے جو جنگ زدہ افغانستان کے علاوہ جنوبی ایشیا کے تمام ممالک سے نیچے ہے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق گلوبل ہنگر انڈیکس (جی ایچ آئی) چار اشاریوں کو مدنظر رکھ کر بنایا جاتا ہے جن میں غذائی قلت، دوران حمل بچوں کاضائع ہونا، بچوں کی نشوونما اور بچوں کی اموات شامل ہیں۔ ڈیٹا اقوام متحدہ اوریونیسیف، فوڈ اینڈ ایگریکلچر آرگنائزیشن جیسے دیگر اداروں کے ذریعے حاصل کیا جاتا ہے۔ بھوک وافلاس کا حساب 100پوائنٹ کے پیمانے پر کیا جاتا ہے جو بھوک و افلاس کی شدت کو ظاہر کرتا ہے، جہاں صفر بہترین سکور ہے (یعنی کوئی بھوک نہیں) اور 100 بدترین ہے۔ سال 2022 میں عالمی ہنگر انڈیکس میں بھارت 6 درجے مزید نیچے چلاگیا ہے۔ گزشتہ سال یہ 101ویں نمبر پر تھا۔ بھار ت کو 29.1کا سکور دیا گیا ہے جو بھوک کی سطح کے''سنگین'' زمرے میں آتا ہے۔ افغانستان 109 ویں نمبر پر ہے اور یہ جنوبی ایشیا کا واحد ملک ہے جس کی کارکردگی بھارت سے بھی بدتر ہے۔
عالمی درجہ بندی