نعشوں کی بے حرمتی‘ ہسپتال انتظامیہ کی رپورٹ میں چھوٹے عملے کو ذمہ دار ٹھہرا دیا گیا
ملتان، رحیم یار خان (خصوصی رپورٹر+ نمائندہ خصوصی+نوائے وقت رپورٹ) نعشوں کی مردہ خانے میں نعشوں کی بے حرمتی پر وزیراعلیٰ پنجاب کے نوٹس کے بعد نشتر انتظامیہ نے اپنی تحقیقاتی رپورٹ تیار کر کے سیکرٹری ہیلتھ کو بھجوا دی اور ساری رپورٹ کو انتہائی خفیہ رکھا گیا ہے۔ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ اس انکوائری رپورٹ میں تمام تر ذمہ دار چھوٹے عملے کو ٹھہرایا گیا ہے جبکہ شعبہ اناٹومی کی سربراہ ڈاکٹر مریم کو میڈیا کے سامنے بات کرنے سے منع کر دیا گیا۔ دریں اثناء نعشوں کی بیحرمتی کا معاملہ سامنے آیا تو متاثرہ لواحقین نے بھی شکایات کیں۔ ممتاز آباد کے رہائشی عثمان نے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کے 2 ماہ قبل بڑے بھائی کا روڈ ایکسیڈینٹ ہوا 10 روز بعد معلوم ہوا ڈیڈ باڈی نشتر میں ہے۔ نشتر انتظامیہ نے 25 روز بعد ڈیڈ باڈی واپس کی اور ان کا کہنا تھا کہ انکے بھائی کی ڈیڈ باڈی کو بھی نشتر ہسپتال کے ڈیڈ ہاؤس کی چھت پر رکھا گیا تھا اور جب نعش ملی تو چیل کوئے آدھی نعش کھا چکے تھے۔ نشتر انتظامیہ کی سنگین مجرمانہ غفلت کے معاملے پر ایڈیشنل چیف سیکرٹری کی ہدایت پر انکوائری کمیٹی کی تحقیقات کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ انکوائری کمیٹی کی جانب سے نشتر انتظامیہ، اناٹومی ڈیپارٹمنٹ ، سکیورٹی اہلکاروں سمیت دیگر افراد سے بیانات لیے گئے۔ نشتر ہسپتال ملتان میں لاوارث نعشوں کی بے حرمتی کے حوالے سے معلوم ہوا ہے کہ ہسپتال انتظامیہ نے 8 گارڈز کو ڈیوٹی سے ہٹا دیا۔ وزیراعلیٰ پنجاب کے مشیر کو چھت پر جانے سے کیوں نہیں روکا؟ اگر انہیں اوپر لے جانا ہی تھا تو وی سی کے کمرے میں بٹھا کر صفائی کے بعد چھت پر لے جایا جاتا۔