لانگ مارچ کرنے والوں کیسا تھ 25مئی سے 10گنا زیا دہ سختی کریں گے : وزیرداخلہ
فیصل آباد (نمائندہ خصوصی) وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ لانگ مارچ کے ذریعے حکومت تبدیل نہیں ہوگی۔ مارچ کرنے والوں کے ساتھ 25 مئی سے زیادہ سختی سے نمٹیں گے۔ ضمنی الیکشن کے لئے اپنا ووٹ کاسٹ کرنے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ ملک میں فتنہ فساد کا کلچر نہیں چلنے دیں گے، پرویز الٰہی میں کوئی جن گھس گیا ہے، گرفتاری کا خوف نہیں گرفتار کر لیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی کے ساتھ مشروط مذاکرات نہیں کریں گے۔ کسی شرط کے بغیر چاہیں تو مذاکرات کے لئے تیار ہیں، بے شک الیکشن پر کریں، پارٹی نے نواز شریف کو درخواست کی ہے کہ وہ آئندہ الیکشن سے پہلے پاکستان آئیں اور کمپین کو لیڈ کریں۔ وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا لانگ مارچ کے لیے 25 مئی والی پالیسی سے 10 گنا زیادہ سختی کریں گے کیونکہ کسی کو جتھوں سے حکومت کی تبدیلی کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ ووٹ کاسٹ کرنے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر داخلہ نے کہا کہ جمہوری عمل کے ذریعے تبدیلی لائیں تو ہمیں منظور ہے لیکن لانگ مارچ کی کسی صورت اجازت نہیں دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ اس ضمنی انتخابات پر حکومت کا دارومدار نہیں ہے۔ آج الیکشن کمشن کے پاس تمام اختیارات ہیں اور تمام ایجنسیوں کو ان احکامات پر عملدرآمد کرنا چاہیے۔ رانا ثناء اللہ نے کہا پولنگ کا عمل شفاف، پرامن طریقے سے جاری رہا جبکہ الیکشن کمشن اپنے فرائض بہتر طریقے سے سرانجام دے رہا ہے۔ رینجرز اور پولیس سمیت سب اداروں نے اچھا کام کیا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ میں نے کسی کی انتخابی مہم نہیں چلائی بلکہ میں کسی کی خوشی و غمی میں شریک ہونے گیا تھا۔ وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ امریکی صدر کے بیان پر کہوں گا کہ ان سے چول ماری گئی ہے، ہمارے وہ سیاستدان جو اپنی سیاست کے لیے پروپیگنڈا کرتے ہیں تو انہیں بھی محتاط رہنا چاہیے۔ ایک سوال کے جواب میں وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ نواز شریف کی واپسی کے حوالے سے فیصلہ انہوں نے خود کرنا ہے۔ امریکی صدر کے پاکستان سے متعلق ریمارکس پر تبصرہ کرتے ہوئے رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا امریکی صدر نے خوامخواہ بات کر دی اس معاملے میں پاکستان کا ذکر بھی نہیں تھا۔ رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا مجھے بتایا گیا ہے کہ ضمنی الیکشن کا ٹرن آؤٹ 20 سے 25 فیصد ہے، ضمنی الیکشن میں عوام کا فیصلہ تسلیم کیا جانا چاہیے اور عام انتخابات کا جو فیصلہ ہو گا وہ بھی سب کو ماننا چاہیے۔