• news

جو با ئیڈن کے متنا زعہ بیان کیخلاف پنجاب اسمبلی میں متفقہ قرارداد منظور ، معا فی کا مطا لبہ 


 لاہور (خصوصی نامہ نگار) پنجاب اسمبلی میں امریکی صدر جوبائیڈن کے پاکستان کے جوہری پروگرام کے بارے میں متنازعہ بیان کے خلاف قرارداد متفقہ طور پر منظور کر لی۔ پنجاب اسمبلی کا اجلاس تقریبا اڑھائی گھنٹے کی تاخیر سے ڈپٹی سپیکر واثق قیوم عباسی کی زیرِ صدارت شروع ہوا۔ صوبائی وزیر علی افضل ساہی نے امریکی صدر جوبائیڈن کے بیان کے خلاف قرارداد پیش کی۔ قرارداد میں کہاگیا کہ  پاکستان کا یہ محفوظ ترین نظام میں ہے۔ امریکہ صدر کے بیان کو پاکستان کی خود مختاری پر حملہ تصور کرتا ہے۔ امریکہ دنیا بھر میں جنگوں میں ملوث رہا ہے، امریکی صدر کے بیان سے واضح ہے کہ وفاقی حکومت کی خارجہ پالیسی ناکام ہو چکی ہے۔ پنجاب کا یہ ایوان امریکی حکومت سے معافی کا مطالبہ کرتا ہے۔ اجلاس میں محکمہ لوکل گورنمنٹ اینڈ کمیونٹی ڈویلپمنٹ کے بارے میں سوالوں کے جوابات متعلقہ وزیر میاں محمود الرشید نے دئیے۔ میاں محمودالرشید نے کہا کہ پنجاب حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ درجہ چہارم ملازمین کو بھرتی کیا جائے۔ اوکاڑہ سٹی کے لئے سٹی پروگرام کے تحت  پندرہ سے بیس کروڑ کی لائٹس لگا رہے ہیں۔ ساجدہ بیگم کے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ ڈی سی او خوشاب سے رپورٹ طلب کی گئی ہے، ان کو نوکری سے برخاست کیا جائے گا۔ پی ٹی آئی رکن اسمبلی چوہدری ظہیر الدین نے کہا کہ ہاوس اور تحریک انصاف کو ضمنی انتخابات پر مبارکباد پیش کرتاہوں۔ چودہ جماعتوں اور الیکشن کمیشن نے مل کر کپتان کے خلاف الیکشن لڑا پھر شکست ہوئی ، صوبائی وزیر راجہ بشارت نے کہا کہ چیئرمین عمران خان نے تاریخ رقم کی ہے۔ پی ٹی آئی رکن اسمبلی ظہیر عباس کھوکھرنے کہا کہ وفاقی حکومت کو کہتا ہوں کہ بہادری دکھائیں اور عمران خان کی طرح جوبائیڈن کو جواب دیں۔ اپوزیشن نے حکومتی اراکینِ کو مسلسل مائیک دینے اور اپوزیشن کو بولنے کی اجازت نہ ملنے پر ہنگامہ آرا ئی بھی کی۔مسلم لیگ نون کے رکن رانا محمد اقبال نے کہا کہ قراداد میں امپورٹڈ حکومت کا لفظ حذف کیا جائے۔ میاں نواز شریف نے دھماکے کر کے ملک کو ایٹمی قوت بنایا۔جس پر راجہ بشارت کا کہنا تھا کہ جو مفرور ہو اس کو ایوان ذکر نہیں کیا جا سکتا۔ ایجنڈا مکمل ہونے پر ڈپٹی سپیکر نے اجلاس آج بروز منگل سہ پہر تین بجے تک ملتوی کردیا۔

ای پیپر-دی نیشن