ای سی سی ، ارکان اسمبلی کیلئے 17ارب کی سکیمیں منظور : عالمی ما لیاتی اداروں سے وعدے پورے کرینگے : اسحاق ڈار
اسلام آباد؍ واشنگٹن (نمائندنہ خصوصی+این این آئی) وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ ورلڈ بینک اور آئی ایم ایف سے کیے وعدے پورے کیے جائیں گے، ڈونرز کو ٹارگٹڈ سبسڈیز پر کوئی اعتراض نہیں ،بجٹ ریفارمز میں 15 سے 20 فیصد تک کام رہ چکا ہے، توانائی سیکٹر میں ریفارمز کا عمل بھی جاری رہے گا، فیٹف کی میٹنگ ہونے والی ہے،امید ہے پاکستان گرے لسٹ سے نکل آئے گا، ورلڈ بنک اور دیگراداروں نے سیلاب سے 32.4 ارب ڈالر کے نقصانات کا تخمینہ لگایا ہے۔ سیلاب سے بحالی کیلئے پاکستان پہلے ہی کام کر رہا ہے، اب تک سیلاب سے بحالی پر 99 ارب روپے لگائے جا چکے ہیں اور مزید کام جاری رہے گا۔ پاکستانی سفارت خانے میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہونے کہا کہ ہمیں اپنی سیاست بچانے یا ریاست بچانے میں سے کسی ایک کا انتخاب کرنا تھا اور ہم نے ریاست کو بچانے کا انتخاب کیا۔ ضمنی انتخاب کے نتائج پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ جو جماعتیں اس حکومت میں شامل ہیں وہ تحریک عدم اعتماد پیش کرنے کے نتائج سے آگاہ تھیں لیکن اس کے باوجود انہوں نے ایسا کیا کیونکہ یہ جماعتیں اگر ایسا نہ کرتیں تو اس کے پاکستان کیلئے تباہ کن نتائج ہوتے، پاکستان کے جوہری پروگرام سے متعلق صدر جو بائیڈن کے بیان سے عمران خان کی انتخابی مہم کو تقویت ملی وزیر خزانہ نے کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف کہہ چکے ہیں کہ ملک میں مضبوط کمانڈ اینڈ کنٹرول سسٹم موجود ہے اور امریکی حکام بھی اکثر اس بات کا اعتراف کرتے ہیں۔ وزیر خزانہ نے بتایا کہ واشنگٹن میں اپنے 4 روزہ قیام کے دوران انہوں نے عالمی مالیاتی اداروں کے سربراہوں اور امریکی، سعودی اور دیگر ممالک کے حکام سے 58 ملاقاتیں کیں، انہوں نے کہا کہ ورلڈ بنک اور برطانیہ نے سیلاب سے متعلق گول میز کانفرنس کی بھی میزبانی کی جہاں یو این ڈی پی، اے ڈی بی اور ڈبلیو بی کے حکام نے مشترکہ رپورٹ پیش کی۔ پیش کی گئی رپورٹ کے مطابق سیلاب سے پاکستان کو مجموعی طور پر 32 ارب 40 کروڑ ڈالر کا نقصان ہوا ہے، پاکستان کو فوری امداد اور بحالی کے کاموں کے لیے 16 ارب ڈالر سے زیادہ کی ضرورت ہے۔ وزیر خزانہ نے بتایا کہ اجلاس کے دوران عالمی برادری سے پاکستان کی مدد کرنے کی پرزور اپیل کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اپنا موجودہ آئی ایم ایف پروگرام جون 2023 ء تک مکمل کر لے گا اور اپنی تمام ذمہ داریاں پوری کرے گا۔ اسحاق ڈار کی قیادت میں پاکستانی وفد نے واشنگٹن ڈی سی میں آئی ایم ایف، عالمی بنک کے موسم بہار کے چو تھے روز اجلاس میں شرکت کی۔ انہوں نے پاکستان کو آئی ٹی ایف سی کی حمایت کو سراہا اور آئی ٹی ایف سی کے ساتھ تعاون کو مزید مستحکم کرنے کے طریقوں اور ذرائع پر تبادلہ خیال کیا۔ وزیر خزانہ نے ریجنل صدر، ویزا، اینڈریو ٹورے، سے ملاقات میں اس بات کا اعادہ کیا کہ پاکستان کی معیشت کے تمام شعبوں میں امریکی بیرونی سرمایہ کاری کو راغب کرنا حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ وزیر خزانہ نے پاکستان کے آئی ٹی سیکٹر کو مضبوط بنانے میں پاکستانی نژاد امریکی ٹیک انٹرپرینیورز کی دلچسپی کو سراہا اور اس بات پر زور دیا کہ اس شعبے میں ترقی کے بے پناہ امکانات ہیں اور یہ پاکستان کی معیشت کو مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔ دریں اثناء وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا ورچوئل اجلاس ہوا اعلامیہ کے مطابق ای سی سی نے اراکین اسمبلی کی سکیموں کیلئے 17 ارب روپے جاری کرنے کی منظوری دیدی۔ فنڈز رواں مالی سال کے دوران جاری کئے جائیں گے ساتھ ہی مردم و خانہ شماری کیلئے 5 ارب روپے کی سمری مؤخر کر دی گئی۔ سیلاب سے متاثرہ کسانوں کیلئے تین ارب 20 کروڑ روپے اضافی فنڈز کی منظوری دیدی گئی، تین ارب 20 کروڑ روپے گندم کا بیچ خریدنے اور تقسیم کرنے کیلئے دئیے جائیں گے۔