• news

کسی دھمکی میں آئیں گے نہ اسلام آباد پر چڑھا ئی کی اجازت دی جا ئیگی : وزیراعظم 


اسلام آباد (خبرنگارخصوصی + نوائے وقت رپورٹ) وزیراعظم شہباز شریف سے پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمنٰ نے ملاقات کی جس میں ملک کی سیاسی و مجموعی صورتحال‘ ضمنی الیکشن میں پی ڈی ایم کی کارکردگی سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ملاقات میں عمران خان کی جیت اور پی ڈی ایم کی شکست کی وجوہات پر تبادلہ خیال ہوا۔ دونوں رہنماؤں نے اتفاق کیا کہ کسی کی دھمکی میں نہیں آئیں گے۔ وزیراعظم نے کہا کہ کسی کو اسلام آباد پر چڑھائی کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ علاوہ ازیں  وزیراعظم محمد شہباز شریف نے پیر کو سعودی ڈویلپمنٹ فنڈ کے ایک وفد سے ملاقات کے دوران متعلقہ پاکستانی حکام کو ہدایت کی کہ وہ سعودی ڈویلپمنٹ فنڈ کے حوالے سے زیر التوا منصوبوں کی راہ میں رکاوٹیں فوری طور پر دور کریں۔ سعودی وفد کے پاکستان میں قیام کے دوران ہی تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مل کر  مسائل کا حل نکالا جائے۔ وزیراعظم نے وفد کو پاکستان میں خوش آمدید کہا اور اس امر کا اظہار کیا کہ وزیراعظم نے سعودی وفد کو پاکستان میں شمسی توانائی کے شعبے میں سرمایہ کاری کرنے کی ترغیب دی۔ وزیراعظم نے مزید کہا کہ حالیہ سیلاب سے ہونے والی تباہی سے نمٹنے کے لیے سعودی عرب نے پاکستان کی ہر طرح  سے مدد کی۔ انہوں نے اس سلسلے میں خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود اور وزیراعظم اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز کا خاص طور سے شکریہ ادا کیا۔ سعودی وفد کی قیادت سعودی ڈویلپمنٹ فنڈ کے جنرل ڈائریکٹر ایشیا ڈاکٹر سعود اے الشمری نے کی۔ اس سے قبل وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں کھڑا پانی بڑا چیلنج ہے۔ اس پانی سے پیدا ہونے والی بیماریاں پھیلنے کا خدشہ ہے۔ سندھ اور بلوچستان کے وزراء اعلی اور تمام متعلقہ محکمے مل کر اس کھڑے پانی کو نکالنے کے حوالہ سے حکمت عملی مرتب کریں۔ وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق پیر کو وزیراعظم نے بلوچستان کے سیلاب سے متاثرہ علاقہ صحبت پور کا دورہ کیا۔ اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا کہ صحبت پور کا علاقہ بلوچستان میں سیلاب سے بری طرح متاثر ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ متاثرین میں25 ہزار روپے کی تقسیم کا کام 86 فیصد تک مکمل ہو چکا ہے۔ پانچ ارب روپے تقسیم کئے جا چکے ہیں، وزیراعظم نے کہا کہ بیجوں کی تقسیم کا کام صوبوں کے ساتھ مل کر جلد شروع کریں گے۔ پانی کھڑا رہا تو اس سے بہت نقصان ہو گا۔ این ڈی ایم اے وزراء اعلی سندھ، بلوچستان سے رابطہ کر کے اس پانی کو نکالنے کیلئے اپنی توانائیاں صرف کرے۔ وزیراعظم نے کہا کہ متاثرین کو ریلیف اور خیموں کی تقسیم کے حوالہ سے کسی قسم کی شکایات نہیں  آنی چاہئیں۔ وزیراعظم نے ہدایت کی کہ اس سکول کا منصوبہ ایک ماہ میں مکمل کیا جائے۔ اس موقع پر وزیراعظم کے ہمراہ وزیراعلی بلوچستان عبدالقدوس بزنجو اور بی این پی کے رہنما اختر مینگل بھی موجود تھے۔ ٹینٹ سکول میں بچوں سے بات چیت کی اور انہیں بتایا کہ اس علاقہ میں ماڈل سکول کا قیام دو ماہ میں عمل میں لایا جائے گا۔ وزیراعظم نے اس موقع پر بچوں سے خصوصی شفقت اور والہانہ محبت کا اظہار بھی کیا۔ علاوہ ازیں وزیراعظم شہباز شریف نے یوسف رضا گیلانی سے ٹیلی فون پر گفتگو کی۔ وزیراعظم نے علی موسیٰ گیلانی کی جیت پر یوسف رضا گیلانی کو مبارکباد دی۔ وزیراعظم نے کہا کہ ملتان کے عوام نے ایک بار پھر گیلانی خاندان پر اعتماد کیا۔ موسیٰ گیلانی کی جیت پی ڈی ایم کی مشترکہ جیت ہے۔

ای پیپر-دی نیشن