• news

وارثتی جا ئیداد مقدمات کا ایک سال میں فیصلہ ، تو ئین  عدالت پر یکساں سلوک سمیت کئی بل پاس 


اسلام آباد (نامہ نگار) قومی اسمبلی کے اجلاس میں تین بل جن میں فیڈرل میڈیکل ٹیچنگ انسٹی ٹیوٹ ایکٹ 2021منسوخ کرنے کا بل، پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل تشکیل نو بل2022 اور مجموعہ ضابطہ فوجداری کی شق 510  میں ترمیم کی منظوری دیدی گئی یہ بل پہلے سینیٹ سے پاس ہو چکے ہیں جب کہ دیگر بل وزرا کی مخالفت نہ کرنے پر متعلقہ کمیٹیوں کو بھجوا دیئے گئے قومی اسمبلی کا اجلاس قائم مقام سپیکر قومی اسمبلی زاہد اکرم دورانی کی سربراہی میں منعقد ہوا ، اجلاس میں نجی کاروائی کا دن تھا، اجلاس میں دستور پاکستان کی شق 204اور 209میں ترمیم عبدالقادر مندوخیل نے دستوری ترمیم کا بل پیش کیاحکومت کی طرف سے دستوری ترمیمی بل کی مخالفت نہیں کی گئی،بل توہین عدالت کے معاملہ پر یکساں سلوک سے متعلق ہے حکومت کی طرف سے مخالفت نہیں کی گئی بل متعلقہ قائمہ کمیٹی کو بھیج دیا گیاعبدالاکبر چترالی نے مسلم عائلی قوانین آرڈیننس 1961میں ترمیم پیش کی حکومت کی طرف سے بل کی مخالفت نہیں کی گئی،بل مزید کاروائی کے لئے متعلقہ قائمہ کمیٹی کو بھیج دیا گیا قومی اسمبلی کے ایوان نے فیڈرل میڈیکل ٹیچنگ انسٹی ٹیوٹ ایکٹ 2021منسوخ کرنے کا بل پاس کرلیا،پاکستان انسٹیٹیوٹ آف میڈکل سائنسز بل2022 جام عبدالکریم بچار نے پیش کیا،ایوان نے اتفاق رائے سے بل پاس کرلیا،یہ بل سینٹ آف پاکستان پہلے ہی پاس کرچکا ہے ایوان نے پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل تشکیل نو بل2022پاس کرلیا،پاکستان میڈیکل و ڈینٹل کونسل تشکیل نو بل جام عبدالکریم نے پیش کیایہ بل سینٹ آف پاکستان پہلے ہی منظور کرچکا ہے،بل ایوان نے اتفاق رائے سے پاس کیاایوان نے قومی کمیشن برائے حقوق بچگان ترمیمی بل متعلقہ قائمہ کمیٹی کو بھیج دیا،حکومت کی طرف سے قومی کمیشن برائے حقوق بچگان ترمیمی بل کی مخالفت نہ کی گئی، پیپلز پارٹی کے رہنما قادر مندوخیل نے مجموعہ ضابطہ فوجداری میں ترمیم کا بل پیش کیا،حکومت کی طرف سے مخالفت نہ کی گئی جس پر بل قائمہ کمیٹی کو بھیج دیا گیاقادر خان مندوخیل نے انسداد دہشت گردی ایکٹ 1997میں ترمیم کا بل پیش کیا،حکومت کی طرف سے بل کی مخالفت نہ کی گئی،بل مزید کاروائی کے لئے متعلقہ قائمہ کمیٹی کو بھیج دیا گیاقومی اسمبلی نے مجموعہ ضابطہ فوجداری کی شق 510میں ترمیم کی منظوری دیدی،مجموعہ ضابطہ فوجداری میں ترمیمی بل سینٹ پہلے ہی منظور کرچکا ہے، وزیر مملکت شہادت اعوان نے کہا کہ بل کی مخالفت نہیں کروں گا، ایوان نے رجسٹریشن ایکٹ 1907ترمیمی بل 2022منظور کرلیا، یہ بل سید جاوید حسنین نے پیش کیا، مجموعہ فوجداری کے ایکٹ 1860میں مزید ترمیمی بل کے علاوہ مجموعہ ضابطہ دیوانی میں ترامیم کے بل بھی پاس کرلئے گئے، ضابطہ دیوانی میں ترمیم کے مطابق دیوانی عدالتوں کے سول ججز اب وراثتی مقدمات کے فیصلے ایک سال کے اندر کرنے کے پابند ہوں گے، قومی اسمبلی قواعد میں ترمیم کرتے ہوئے قائمہ کمیٹیوں کے اجلاس میں وزرا کی حاضری ہو نہ ہو ان کے اجلاس باقاعدگی سے منعقد کئے جانے کی ترمیم پاس کرلی گئی،قومی اسمبلی کے اجلاس میں مختلف چھ قائمہ کمیٹیوں کی رپورٹس پیش کر دی گیئں۔ اس کے بعد قومی اسمبلی اجلاس میں نماز مغرب کے لیے 20منٹ کا وقفہ کیا گیا۔بعد ازاں آئی جے پی روڈ کے فیض آباد تا پیرودھائی موڑ سیکشن کی تعمیر میں تاخیر سے متعلق توجہ دلائو نوٹس عالیہ کامران نے پیش کیا۔ وزیر مملکت برائے داخلہ عبدالرحمان کانجو نے کہا کہ اٹھارہ ماہ کا منصوبہ ہرگز تاخیر کا شکار نہیں جی ٹی روڈ سے فقیر ایپی روڈ تک پانچ کلومیٹر کا حصہ آئندہ ماہ تک مکمل ہوجائے گا دو رویہ کے بجائے چار لین کی سڑک تعمیر کی جارہی ہے،اس منصوبے پر 64فیصد کام مکمل ہو چکا،جلد باقی کام بھی مکمل ہو جائے گا،ٹریفک پولیس کی اضافی نفری تعینات کرنے کی ہدایت بھی کی ہوئی ہے۔ اسی طرح کا منصوبہ سیونتھ ایونیو پر بھی بنایا جا رہا ہے۔قومی اسمبلی اجلاس آج بدھ صبح گیارہ بجے تک ملتوی کردیا گیا۔

ای پیپر-دی نیشن